یہ تو معلوم نہیں ہوسکا کہ یہ فقرہ if you want peace ایجاد کس نے کیا ہے لیکن کمال کا فقرہ ہے جو آج کل پڑوسی ملک کے چینلوں پر بہت زیادہ جلوہ گر ہورہا ہے۔ڈراموں، فلموں،لائیو پروگراموں یہاں تک جو ’’بابے‘‘ چینلوں پر جلوہ گر ہوتے ہیں وہ بھی اس فقرے کو دہراتے ہیں انگریزی میں یہ فقرہ ہے ’’ایف یو وانٹ پیس ریڈی فار وار‘‘ اردو میں اس کا ترجمہ ہے اگر امن چاہتے ہو تو جنگ کی تیاری کرو۔اور ہندی میں شانتی چاہتے ہو تو یدھ کر۔ایک فلم میں گانا بھی ہے
کرشن نے کہا ارجن سے
ناپیار بڑھا دشمن سے
یدھ کر یدھ کر
کل ملا کر بات یہ بنی کہ دنیا میں اس وقت جو جنگیں ہورہی ہیں امن کے لیے ہورہی ہیں یہ جو مخبر یہودی دھڑا دھڑ ہتھیار بنارہے ہیں اور مسلمان ممالک میں پہنچا رہے ہیں اور یہ طرح طرح کے امن بردار ایٹم بم، ہائیڈروجن بمجراثیمی بم اور دور مار ہتھیار بنائے جارہے ہیں سب کے سب’’امن‘‘ کے لیے بنائے جا رہے ہیں۔
جہاں تک ہمیں معلوم ہے اس نیک کام کی ابتدا قابیل نامی ایک سائنس دان نے کی تھی، اس نے ہابیل کو مار کر جو امن قائم کیا تھا وہ سلسلہ ابھی تک جاری ہے کیونکہ ہابیل کو مارنے کے بعد اسی کی اولاد زندہ و پایندہ اور برائے امن پایندہ رہی، اس سلسلے میں ایک’’بلی‘‘ کا بھی نام لیا جارہا ہے یہ غالباً وہی بلی تھی جس نے اپنا ’’اسکور‘‘ مکمل کرکے ’’حاجن‘‘ بننے کا ارادہ کر لیا تھا۔
اس نے اپنے کیرئیر کی ابتدا وہاں سے کی تھی جہاں دو چڑیاں آپس میں لڑرہی تھی لیکن بلی نے مداخلت کرکے دونوں کو کھا لیا اور خود کو شاباش دیتے ہوئے کہا۔اچھا ہوا کہ میں بروقت پہنچ گئی ورنہ یہ دونوں تو لڑلڑکر ایک دوسرے کی جان لے لیتیں۔ ایسا لگتا ہے کہ یہ جو ہمارا’’ٹرمپ‘‘ ہے اس نے یا اس کے اجداد میں کسی نے’’اسی بلی‘‘ کا یا اس کی کسی بیٹی پوتی کا دودھ پیا ہوگا۔کیونکہ آج کل کم سے کم پاکستان میں یہ بات چل رہی ہے کہ ٹرمپ دنیا میں’’امن‘‘ قائم کرنا چاہتا ہے اور کرکے رہے گا، یہاں تک کہ ہمارے حکمرانوں نے بھی کہا ہے کہ ٹرمپ ساری دنیا میں ’’امن‘‘ قائم کرے گا۔اور ظاہر ہے کہ جب ہمارے حکمرانوں نے بھی کہہ دیا ہے تو سارے دانشوروں نے بھی اپنی اپنی ’’ٹارچیں‘‘ لے کر ٹرمپ پر فوکس کردیا ہے۔
سب لوگ جدھر’’وہ‘‘ ہے ادھر دیکھ رہے ہیں ہم دیکھنے والوں کی نظر دیکھ رہے ہیں۔اب ہمارے ذہن میں امن قائم کرنے کا صرف ایک ہی طریقہ ہے اور وہ ہے سارے فساد کی جڑ یہ انسان ہی ہے اور اگر اسے ختم کردیا جائے تو نہ رہے گا بانس نہ بجے گی بانسری۔اور امریکا ایسا کرسکتا ہے کیونکہ اس نے’’امن‘‘ کے لیے جتنے ایٹمی ہتھیار جمع کرلیے ہیں ان سے ایسی چار پانچ زمینوں کو ’’صاف‘‘ کیا جا سکتا ہے۔لیکن اس سے وہ مسئلہ پیدا ہوجائے گا جو ایک انڈین فلم میں پیدا ہوا تھا۔اس فلم میں سابق اور ریٹائرڈ بدمعاش مجبوراً دوبارہ متحرک ہوجاتا ہے جو اس کے پولیس والے بیٹے کو ایک اور گینگ نے قتل کرنے کی کوشش کی اور کررہا تھا۔
یہ سابق بدمعاش اس گینگ میں شامل ہوجاتا ہے اور گینگ کی جڑیں کاٹنے لگتا ہے آخری معرکے میں وہ خود کو ظاہر کرکے گینگ کا صفایا کرتا ہے، گولیوں کے درمیان ایک معمولی سا ولن بدمعاش سردار والی کرسی کے پیچھے چھپ چکا ہے وہ آہستہ آہستہ سر اٹھا کر سامنے آتا ہے اور کانپتے ہوئے ہاتھ جوڑتا ہے لیکن ہیرو سارے گینگ کو ٹھکانے والا اسے کہتا ہے گھبراؤ نہیں میں تجھے نہیں ماروں گا اور سردار کی کرسی کی طرف اشارہ کرتا ہے۔
اس کرسی پر بیٹھ کر ’’راج‘‘ کرو۔ وہ ولن بدمعاش کہتا ہے راج کروں ؟ مگرکس پر؟میں نے بھی جو نسخہ بتایا ہے دنیا میں’’امن‘‘ قائم کرنے کا۔یعنی امریکا نے’’امن‘‘ کے لیے جن ہتھیاروں کا اسٹاک لگایا ہوا ہے ان سب کو ’’فتیلہ‘‘ دکھانے کا ۔تو اس سے بھی وہی مسئلہ پیدا ہوسکتا ہے کہ راج کروں ؟ مگر کس پر؟۔ اس سے دو باتیں ہوں گی یا تو ڈر کے مارے کوئی دوسرے پر ہتھیار استعمال نہیں کرے گا اور یا سب ہی ایک دوسرے پر ہتھیار استعمال کرکے شانت کردیں گے اور ساری دنیا امن کا گہوارہ بن جائے گی۔اف یو وانٹ پیس ۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: دنیا میں رہے ہیں کے لیے ہے اور نے بھی
پڑھیں:
بھارت پاکستان کا کوئی طیارہ نہیں گرا سکا، چینی ہتھیار توقعات پر پورا اترے: ڈی جی آئی ایس پی آر
راولپنڈی (آئی این پی)ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے واضح کیا ہے کہ معرکہ حق میں بھارت پاکستان کا کوئی بھی طیارہ نہیں گرا سکا، چینی ہتھیار توقعات پر پورا اترے ہیں، ہماری فوجی ترقیاتی حکمت عملی ہمیشہ موثر اور کارگر پلیٹ فارمز اور اندرونی پاکستانی ٹیکنالوجی کو شامل کرنا رہی ہے، پاکستان بھارت کے ساتھ ہتھیاروں کی دوڑ میں شامل ہے، نہ اس نے کبھی بھی اعداد و شمار چھپانے کی کوشش کی ،چینی ہتھیار توقعات پر پورا اترے۔امریکی جریدے بلومبرگ کو انٹرویو میں لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چو ہدری نے کہا کہ ہم ہر قسم کی ٹیکنالوجی چاہے وہ خود ساختہ ہو یا مشرقی اور مغربی ہو، اس کے حصول کیلئے تیار رہتے ہیں مگر پاکستان بھارت کے ساتھ ہتھیاروں کی دوڑ میں شامل نہیں ہے، ہمارا دفاعی بجٹ بھارت کے مقابلے میں بہت کم ہے، ہمارے پاس لامحدود وسائل نہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے دفاعی اقدامات کشیدگی میں اضافے کے بجائے علاقائی استحکام اور بازدار صلاحیت پر مبنی ہیں۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے واضح کیا کہ پاکستان نے کبھی بھی اعداد و شمار اور حقائق سے کھیلنے یا چھپانے کی کوشش نہیں کی، بھارت معرکہ حق میں پاکستان کا کوئی بھی طیارہ نہیں گرا سکا۔ ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر نے معرکہ حق میں پاکستانی ہتھیاروں بشمول پاکستانی افواج میں شامل چینی پلیٹ فارمز کی موثر کارکردگی کی توثیق کی اور کہا کہ حالیہ عرصے میں چینی سسٹمز نے خود کو بے حد موثر ثابت کیا ہے۔انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایک ہفتہ قبل کے بیان کا بھی حوالہ دیا، جنہوں نے کہا تھا کہ مئی کے تصادم میں 7 طیارے مار گرائے گئے تھے۔بلومبرگ کے مطابق پاکستان کے چینی ساختہ جے-10 سی لڑاکا طیاروں نے فیصلہ کن کردار ادا کیا، اور معرکہِ حق آپریشن کے دوران متعدد بھارتی فضائیہ کے طیارے، بشمول رافیل کو نشانہ بنایا۔ لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے تصدیق کی کہ پاکستانی ہتھیاروں بشمول چینی نظاموں کی کارکردگی غیر معمولی رہی، جو پاک فوج نے ان جھڑپوں میں استعمال کیے۔انہوں نے پاکستان کے دفاعی نظاموں کی عملی تیاری اور تکنیکی اعتماد کی تعریف کی، جو ملکی جدت اور بین الاقوامی شراکت داری کے امتزاج سے تیار کیے گئے ہیں۔بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق، لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے بتایا کہ اگست میں پاکستان نے اپنے ہتھیاروں میں چینی ساختہ زیڈ-10 ایم ای (Z-10ME) اٹیک ہیلی کاپٹر شامل کرنے کا اعلان کیا تھا۔رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ پاکستان کے پاس چینی نظاموں کے ساتھ ساتھ امریکی ساختہ ایف-16 طیارے بھی موجود ہیں، جو ایک متنوع اور متوازن دفاعی خریداری حکمتِ عملی کو ظاہر کرتا ہے، جو اعتماد اور کارکردگی دونوں پر مبنی ہے۔واضح رہے کہ اگست میں عالمی جریدے بلومبرگ نے انکشاف کیا تھا کہ بھارت کے خلاف پاکستانی میزائلوں کی کامیابی نے امریکی میزائل پروگرام کو تیز کر دیا ہے، پاکستان نے بھارتی طیاروں کو 100 میل دور سے مار گرایا، اس واقعے نے امریکی فوج کو اپنی فضائی برتری برقرار رکھنے کے لیے فوری اقدامات پر مجبور کیا تھا۔رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ پاک فضائیہ نے چین میں تیار کردہ پی ایل-15 میزائل کا کامیاب استعمال کرتے ہوئے بھارتی جنگی طیاروں کو مار گرایا تھا، پاکستان کے اس کامیاب آپریشن نے خطے میں فضائی برتری کا توازن تبدیل کر دیا تھا۔رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ اب امریکی ایئر فورس اور نیوی نے لاک ہیڈ مارٹن کے خفیہ اے آئی ایم-260 میزائل کی تیاری کے لیے ایک ارب ڈالر کی فنڈنگ کی درخواست کی ہے۔امریکی ایئر فورس کے مطابق ہمارے ممکنہ حریفوں نے فضائی برتری کے جواب میں اپنی صلاحیتوں کو ترقی دی ہے۔دستاویزات کے مطابق امریکی ایئر فورس نے تیاری کے لیے 36 کروڑ 80 لاکھ ڈالر اور اضافی 30 کروڑ ڈالر کی درخواست کی ہے، جب کہ نیوی نے 3 کروڑ 10 لاکھ ڈالر مانگے تھے۔بلومبرگ کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ پاکستان کی جانب سے چینی ساختہ انتہائی طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل سے بھارتی لڑاکا طیارے مار گرائے جانے کے چند ماہ بعد، امریکی فضائیہ اور بحریہ کی فنڈنگ کی درخواستوں سے پتا چلتا ہے کہ وہ بھی 8 سال کی تیاری کے بعد اپنا جدید ہتھیار حاصل کرنے والے ہیں، جو لاک ہیڈ مارٹن کارپوریشن کے اے آئی ایم-260 میزائل ہوں گے۔ بلومبرگ نے لکھا کہ ایک ہفتہ قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ 7 بھارتی طیارے مار گرائے جانے کی تصدیق کرچکے ہیں۔بلومبرگ نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ معرکہ حق میں پاکستان کے چینی ساختہ J-10C نے رافیل سمیت متعدد بھارتی فضائیہ کے طیارے مار گرائے۔بلوم برگ نے کہا کہ اگست میں پاکستان نے Z-10ME حملہ آور ہیلی کاپٹر کو بھی اپنے ہتھیاروں میں شامل کرنے کا اعلان کیا، پاکستان چینی ہتھیاروں کے ساتھ ساتھ امریکی ساختہ F-16 طیاروں کا استعمال بھی کرتا ہے۔