سٹی 42 : آئندہ مالی سال کیلئے پولیس افسروں و ملازمین کی تنخواہوں کیلئے 167ارب مختص کر دیئے گئے، ضلعی افسران و اہلکاروں کی تنخواہوں کیلئے1کھرب 20ارب58کروڑ ،57لاکھ 93ہزار مختص کئے گئے۔

  آئندہ مالی سال کیلئے مختلف محکموں کے ملازمین کی تنخواہوں  کیلئے رقم مختص کردی گئی ہے، سپیشل برانچ کے افسروں و اہلکاروں کی تنخواہ کی مد میں 5ارب 12کروڑ 37لاکھ 60ہزار مختص کئے گئے، کانسٹیبلری افسران و اہلکاروں کی تنخواہوں کیلئے 8ارب، 48کروڑ، 65لاکھ ،65ہزار ، ٹریننگ کالجز ،انسٹیٹیوٹس کے افسرا ن و اہلکاروں کی تنخواہ کیلئے 3ارب، 16کروڑ ،31ہزار، سی ٹی ڈی افسران و اہلکاروں کی تنخواہ کیلئے 5ارب 66کروڑ 68لاکھ ، 8ہزار روپے مختص کئے۔

گاڑی کا چالان، وزیراعلیٰ پنجاب کے صاحبزادے جنید صفدر کا ردعمل سامنے آگیا

  ایس پی یو افسروں و اہلکاروں کی تنخواہ کیلئے 6ارب، 28کروڑ 73لاکھ ،15ہزار، سیف سٹی افسران و اہلکاروں کی تنخواہ کیلئے1ارب 77کروڑ10لاکھ روپے، پی ایچ پی افسران واہلکاروں کی تنخواہ کیلئے 9ارب26کروڑ85لاکھ ،8ہزار، سی سی ڈی افسران و اہلکاروں کی تنخواہ کیلئے 2ارب 1کروڑ 7لاکھ ،72ہزار، آر ایم ایف افسران و اہلکاروں کی تنخواہ کیلئے 1ارب18کروڑ 24لاکھ 69ہزار مختص کئے۔

علاوہ ازیں ایلیٹ فورس افسران و اہلکاروں کی تنخواہ کے لئے 61کروڑ67لاکھ ،97ہزار مختص کئے، قومی رضاکاروں کی تنخواہ کے لئے 19کروڑ31لاکھ اور93ہزار روپے مختص کئے ہیں۔

ڈی جی ریسکیو خیبرپختونخوا شاہ فہد کو عہدے سے ہٹا دیا گیا

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: کی تنخواہوں کیلئے

پڑھیں:

مائیکروفنانس کانفرنس مالی شمولیت، پالیسی اصطلاحات اور دیہی علاقوں کی ترقی کے وژن کے ساتھ اختتام پذیر

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (رپورٹ:منیر عقیل انصاری) پاکستان مائیکروفنانس نیٹ ورک کے زیر اہتمام اقوام متحدہ کے ادارے براے صنعتی ترقی ( UNIDO) اور سندھ کے دیہی علاقوں میں غربت کے خاتمے اور جامع ترقی (PAIDAR) کے اشتراک سے سالانہ مائیکروفنانس کانفرنس (AMC)کا 9واں ایڈیشن پاکستان کے مالی شمولیتی منظرنامے کے مستقبل کی ازسرنو تشکیل کیلئے جدت، لچک اور جامع ترقی کے مضبوط مطالبہ کے ساتھ اختتام پذیر ہوگیا۔

Renaissance of Microfinance کے موضوع پر تین روزہ کانفرنس میں، پالیسی سازوں ، ریگولیٹرز، ترقیاتی شراکت داروں ، مائیکروفنانس اداروں، کمرشل بینکس، بیمہ کمپنیوں، فن ٹیک انویٹرز اور سول سوسائٹی کے رہنمائوں نے شرکت کی اور غربت کے خاتمے، استحکام لانے اور جامع معاشی ترقی میں مائیکروفنانس کے موثر کردار پر سیر حاصل گفتگو کی ۔

کانفرنس کے ابتدائی سیشن میں مائیکروفنانس کی مساوی خوشحالی کیلئے تبدیلی کے محرک کے طورپر دوبارہ ازسرنو تشکیل پر توجہ مرکوز کی گئی۔ اپنے افتتاحی کلمات میں چیئرمین پی ایم این عامر خان نے جامع ترقی میں شعبہ کے کردار کو مضبوط بنانے کیلئے نئی شراکت داریوں اور جدت کی ضرورت کو اجاگر کیا۔ پاکستان بینکس ایسوسی ایشن کے سی ای او اور سیکرٹری جنرل منیر کمال نے پاکستان میں مائیکر و فنانس کے ارتقاء اور موجودہ معاشی چیلنجز سے نمٹنے کیلئے گہرے اشتراک کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔

یورپی یونین کی طرف سے اظہار خیال کرتے ہوئے دیہی ترقی اور خوراک کیلئے ڈویلپمنٹ ایڈوائزر کارلو ڈی روزا نے پاکستان میں مساوی ترقی کے فروغ کیلئے یورپی یونین کے طویل مدتی عزم کو نمایاں کیا۔ انہوں نے زور دیا کہ گرانٹس ضروری ہیں اور ان گرانٹس کو رعایتی اور جدید مالیاتی ٹولز کے ساتھ منسلک کرنا خواتین، نوجوانوں، اقلیتوں اور بے زمین کاشت کاروں کیلئے رسائی کو یقینی بنانے کیلئے اہم ہے۔

دن کا اختتام مالیاتی خدمات تک رسائی کو بڑھانے کیلئے دو اہم سہولیات کے اعلان سے ہوا۔ ایشیائی ترقیاتی بینک کی طرف سے خواتین کی مالی شمولیت کے پروگرام کے تحت 30ملین ڈالر کریڈٹ گارنٹی کی سہولت متعارف کروائی گئی جس کا مقصد خواتین انٹرپرینورز اور مائیکرو انٹرپرائز کیلئے قرض جات کے خطرات کو کم کرنا ہے۔اس کے علاوہ یونیڈو اور اس کے شراکت داروں نے رورل انٹرپرائز کیلئے گارنٹی پر مبنی بلینڈڈ فنانس کی سہولت کا آغاز کیا جس کا مقصد پسماندہ طبقات کے لیے قرض تک رسائی کو فروغ دینے کے لیے گرانٹس، رعایتی قرضوں اور ضمانتوں کے امتزاج کے ذریعے ایک محرک کردار ادا کرنا ہے۔

سیکورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن آف پاکستان ( ایس ای سی پی) کے کمشنرز ذیشان خٹک اور مجتبیٰ لودھی کے ساتھ ڈائیلاگ میں جامع مالیاتی خدمات کے فروغ، مائیکروانشورنس میں اضافہ اور لچک دار ریگولیٹری فریم ورکس کے ذریعے جدت کی حمایت کیلئے ریگولیٹر کے عزم کا اعادہ کیا۔

چیئرمین پی ایم این عامر خان اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کے ڈپٹی گورنر سلیم اللہ کے درمیان ہونے والی گفتگو میں چھوٹے کاشتکاروں، مائیکرو انٹرپرائزز اور ماحولیاتی تبدیلی سے متاثرہ طبقات کے لیے لچک پر مبنی مالیاتی حل کی ضرورت پر زور دیا گیا۔

سالانہ مائیکروفنانس کانفرنس کا سب سے اہم ایونٹ ”سندھ مالی منظرنامہ: جامع مالیات کے فروغ کی طرف قدم” کا آغاز تھا۔ یورپی یونین کے فنڈڈ پروگرام پائیدار (PAIDAR) کے تحت پی ایم این کے اشتراک سے تیار کیا گیا پروگرام سندھ کے دیہی علاقوں میں مالی خدمات تک رسائی میں رکاوٹوں، طلب کی بنیاد پر پیدا ہونے والے مسائل اور ڈھانچہ جاتی پابندیوں کا جامع جائزہ پیش کرتا ہے۔ یہ اس بات کا تقاضا کرتا ہے کہ باہمی ہم آہنگ کوششیں کی جائیں تاکہ رسمی اور غیر رسمی مالیاتی نظام کے درمیان خلا کو پر کیا جا سکے، نئے بلینڈڈ مالیاتی ماڈلز متعارف کرائے جائیں اور خواتین، نوجوانوں، اقلیتوں اور مائیکرو، ایس ایم ایز کے لیے مخصوص مالیاتی مصنوعات تیار کی جائیں۔

کانفرنس کے اختتامی دن اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے گورنر جمیل احمد اور وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے شرکت کی۔

سالانہ مائیکروفنانس کانفرنس کا اختتام تمام اسٹیک ہولڈرز کی طرف سے کانفرنس کی سفارشات اور مالی شمولیت کے فروغ میں تیزی لانے کے مشترکہ عزم کے ساتھ ہوا۔

ویب ڈیسک عادل سلطان

متعلقہ مضامین

  • کراچی: ٹاؤن چیئرمین فرحان غنی کا نام سرکاری ملازمین پر تشدد کے مقدمے سے خارج
  • پی ٹی وی کو شدید مالی بحران کا سامنا، 11 ارب روپے کا بجٹ ناکافی ہوگیا
  • اسٹیل ملزکے 411 ریٹائرڈ ملازمین کے واجبات کی ادائیگی کیلیے 1 ارب 3 کروڑ روپے جاری
  • مائیکروفنانس کانفرنس مالی شمولیت، پالیسی اصطلاحات اور دیہی علاقوں کی ترقی کے وژن کے ساتھ اختتام پذیر
  • اسٹیل ملز کے 411 ریٹائرڈ ملازمین کے واجبات کی ادائیگی کیلئے 1.366 ارب روپے جاری
  • پنجاب حکومت کا 500 ارب روپے کی عوامی فنڈز سے منافع بخش سرمایہ کاری کا فیصلہ
  • عثمان بزدار دور کی 200 ملین روپے کی بڑی مالی بے ضابطگی ، سرکاری افسران ملوث قرار
  • عثمان بزدار دور میں 20 کروڑ کی مالی بے ضابطگی بے نقاب، سرکاری افسران ملوث قرار
  • محمد اورنگزیب کی آئی ایف سی عہدیدار سے ملاقات، ریکو ڈک منصوبے کی مالی تکمیل کیلئے اقدامات پر اتفاق
  • تحریک لبیک کے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے آپریشن کا امکان