محمد اورنگزیب کی آئی ایف سی عہدیدار سے ملاقات، ریکو ڈک منصوبے کی مالی تکمیل کیلئے اقدامات پر اتفاق
اشاعت کی تاریخ: 13th, October 2025 GMT
وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب نے واشنگٹن میں انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن (آئی ایف سی) کے ریجنل نائب صدر ریکارڈو پُلِتی سے ملاقات کی، جبکہ دونوں فریقوں نے آئی ایف سی کے اہم ریکو ڈک منصوبے کی جلد مالی تکمیل کے لیے اقدامات پر اتفاق کیا۔
وزارت خزانہ کی جانب سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا کہ وفاقی وزیرِ خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب اپنی ٹیم کے ہمراہ واشنگٹن ڈی سی پہنچے، جہاں وہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) اور ورلڈ بینک کے سالانہ اجلاسوں میں شرکت کر رہے ہیں۔
اعلامیے میں بتایا گیا کہ وزیرِ خزانہ نے آج اپنی سرکاری ملاقاتوں کا آغاز انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن (آئی ایف سی) کے ریجنل نائب صدر برائے مشرقِ وسطیٰ، وسطی ایشیا، ترکیہ، افغانستان اور پاکستان ریکارڈو پُلِتی سے ملاقات کے ساتھ کیا، اس دوران محمد اورنگزیب نے پاکستان کے مضبوط معاشی اشاریوں کو اجاگر کیا۔
مزید بتایا گیا کہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے پاکستان کے ساتھ آئی ایف سی کے شراکتی کردار کو سراہا اور نجی شعبے میں سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے آئی ایف سی کے اہم کردار پر اطمینان کا اظہار کیا، جس میں 10 سالہ کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک (سی پی ایف) کے تحت کئی ارب ڈالر کی سرمایہ کاری شامل ہے۔
اعلامیے کے مطابق دونوں فریقوں نے آئی ایف سی کے اہم ریکو ڈک منصوبے کی جلد مالی تکمیل کے لیے اقدامات پر اتفاق کیا، وزیرِ خزانہ نے اسلام آباد میں آئی ایف سی کے نئے ریجنل دفتر کے قیام کا خیرمقدم بھی کیا۔
بعد ازاں، وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب نے اسلامی ترقیاتی بینک کے صدر ڈاکٹر محمد سلیمان الجاسر سے بھی ایک نتیجہ خیز ملاقات کی، وزیرِ خزانہ نے پاکستان کے لیے بینک کی طویل مدتی معاونت اور تعاون پر شکریہ ادا کیا، انہوں نے بینک کے جاری منصوبوں کا جائزہ لیا اور ان کی بروقت تکمیل کی اہمیت پر زور دیا۔
سینیٹر محمد اورنگزیب نے صدر آئی ایس ڈی بی کا M-6 موٹروے کے دو حصوں کی فنانسنگ کی منظوری پر شکریہ ادا کیا، انہوں نے پاکستان میں پولیو کے خاتمے کی کوششوں اور تیل کی فراہمی کے منصوبوں میں آئندہ تعاون کی امید ظاہر کی۔
اعلامیے کے مطابق دونوں فریقین نے پاکستان کے لیے نئے کنٹری انگیجمنٹ فریم ورک (سی پی ایف) کی تیاری پر اتفاق کیا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: محمد اورنگزیب نے ا ئی ایف سی کے نے پاکستان کے پر اتفاق کے لیے
پڑھیں:
بھارت اور کینیڈا کا تعلقات کے فروغ کیلئے نئے لائحہ عمل پر اتفاق
بھارت اور کینیڈا نے نئی دہلی میں وزرائے خارجہ کی بات چیت کے بعد اپنے تعلقات کے فروغ کے لیے ایک نئے لائحہ عمل پر اتفاق کیا ہے، کیونکہ دونوں ممالک کینیڈین سکھ علیحدگی پسند کے قتل کے بعد کشیدہ تعلقات کو بہتر بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق جاری مشترکہ بیان میں بتایا گیا کہ دونوں ممالک نے اہم معدنیات، تجارت اور زرعی ویلیو چینز جیسے شعبوں میں تعاون پر اتفاق کیا، جو امریکی ٹیرف کے باعث تجارت میں تنوع پیدا کرنے کے خواہاں ہیں۔
بیان میں کہا گیا کہ اس شراکت داری کی بحالی نہ صرف معاشی تعاون کے نئے مواقع پیدا کرے گی بلکہ بدلتے ہوئے عالمی اتحادوں سے پیدا ہونے والے خطرات کو بھی کم کرنے میں مدد دے گی۔
واضح رہے کہ یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے، جب کینیڈا کی وزیرِ خارجہ انیتا آنند نے بھارتی وزیرِاعظم نریندر مودی اور اپنے ہم منصب سبرامنیم جے شنکر سے ملاقات کی۔
اجلاس کے آغاز میں انیتا آنند نے کہا کہ ’دونوں حکومتیں تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے جانے کی اہمیت پر متفق ہیں۔
نئی دہلی اور اوٹاوا کے تعلقات تقریباً دو سال تک کشیدہ رہے، جب اُس وقت کے وزیرِاعظم جسٹن ٹروڈو نے 2023 میں نئی دہلی پر کینیڈین سکھ علیحدگی پسند ہرپ دیپ سنگھ نجر کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام لگایا تھا۔
بھارت نے کینیڈا کے الزامات کو سختی سے مسترد کیا اور الٹا اوٹاوا پر اپنے ملک میں علیحدگی پسند گروہوں کو پروان چڑھانے کا الزام عائد کیا تھا۔
جون 2025 میں جسٹن ٹروڈو کے جانشین مارک کارنی نے بھارتی وزیرِاعظم نریندر مودی کی میزبانی کی، جب وہ کینیڈا کے صوبے البرٹا کے علاقے کیناناسکِس میں منعقدہ جی 7 سربراہ اجلاس میں شریک ہوئے تھے۔
بھارت کینیڈا کے لیے عارضی غیرملکی کارکنوں اور بین الاقوامی طلبہ کا سب سے بڑا ذریعہ ہے، اور دالوں جیسے چنے اور مٹر کے لیے ایک اہم منڈی بھی ہے۔
کینیڈا میں ایک بااثر سکھ برادری آباد ہے، بھارتی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ وہاں کچھ انتہا پسند گروہ اب بھی ’خالصتان‘ نامی آزاد سکھ ریاست کے قیام کے حامی ہیں، جو بھارت کے ہندو اکثریتی علاقوں سے الگ کی جائے گی۔