Jasarat News:
2025-11-27@23:18:08 GMT

ماتلی، قدیم جنرل بس اسٹینڈ نئے تنازع کی زد میں آگیا

اشاعت کی تاریخ: 28th, November 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ماتلی (نمائندہ جسارت)ماتلی کا 41 سال پرانا جنرل بس اسٹینڈ ایک نئے تنازعے کی زد میں آگیا ہے، اور باخبر ذرائع کے مطابق اس اہم عوامی اثاثے کو منتقل کرنے کی تیاریاں خاموشی سے جاری ہیں۔ تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ شہر کے دو بااثر گروہ پسِ پردہ اس اسٹینڈ کی منتقلی اور اس کے بعد زمین کے کمرشل استعمال کے منصوبے ترتیب دے رہے ہیں۔پس منظر: عوامی اثاثہ کیسے حاصل ہوا تھا؟1984ء میں سابق بلدیاتی قیادت نے میونسپلٹی کی تین دکانیں فروخت کر کے ڈیڑھ ایکڑ اراضی خریدی جس پر موجودہ جنرل بس اسٹینڈ تعمیر کیا گیا۔ اْس وقت اس مقام کو شہری ضروریات اور ٹرانسپورٹ کی ضرورتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے منتخب کیا گیا تھا۔ذرائع کے مطابق: ڈرائنگ روم بیٹھکوں میں مستقبل کے فیصلے تیار تحقیقی مواد سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ دو بااثر شخصیات اور ان کے گروہ اپنے ڈرائنگ رومز میں بیٹھ کر اسٹینڈ کی منتقلی کے منصوبے ترتیب دے رہے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مقصد ’’بہتری‘‘ نہیں بلکہ ’’بہتر موقع‘‘ ہے—یعنی شہر کے وسط میں واقع اس قیمتی اراضی کو کمرشل بنانے کی راہ ہموار کرنا۔اصل خدشہ: زمین خالی کروا کر کمرشل منصوبہ کھڑا کیا جائے گا۔میونسپل حدود میں سرکاری زمین نہ ہونے کے برابر رہ گئی ہے، جبکہ کئی ایکڑ اراضی پہلے ہی قبضہ گروہوں کے زیرِ استعمال ہے۔ ایسے میں بس اسٹینڈ کی یہ زمین سرمایہ دار عناصر کے لیے انتہائی پرکشش ثابت ہو رہی ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ شہر کے وسط میں شاپنگ سینٹرز اور کمرشل پلازہ تعمیر کرنا آج کل منافع بخش کاروبار ہے، اس لیے خدشہ ہے کہ بس اسٹینڈ کی منتقلی کے بعد یہاں بھی اسی نوع کے منصوبے کی راہ ہموار کی جائے گی۔معاشی اثرات: سینکڑوں افراد کے روزگار کو خطرہ موجودہ مقام پر درجنوں دکاندار، ٹھیلے والے، گاڑیوں کے عملے اور دیگر کاروباری افراد اپنی روزی روٹی اس اسٹینڈ سے وابستہ رکھتے ہیں۔اگر اسٹینڈ کو دوسری جگہ منتقل کیا گیا توموجودہ علاقہ غیر فعال ہو جائے گادرجنوں کاروبار بند ہو جائیں گے سیکڑوں افراد بے روزگار ہوں گے اس کے برعکس، بس اسٹینڈ جہاں منتقل ہوگا وہاں معاشی سرگرمیاں بڑھیں گی—اور اس کا فائدہ وہی لوگ اٹھائیں گے جن کے پاس نئی جگہ کا زمینی اختیار ہوگا۔ماضی کی مثالیں: وٹنری اسپتال کی طرح ایک اور عوامی سہولت خطرے میں110 سال پرانا وٹنری اسپتال جس طرح خاموشی سے ماتلی سے غائب کیا گیا۔

نمائندہ جسارت گلزار.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: بس اسٹینڈ اسٹینڈ کی کیا گیا

پڑھیں:

کرسٹیانو رونالڈو 511 سالہ قدیم چرچ میں دلہا بنیں گے؛ شادی کب ہے؟

عالمی شہرت یافتہ فٹبالر کرسٹیانو رونالڈو کے دلکش اور مہارت سے بھرپور گولز کی طرح مداح ان کی شادی کے لیے بھی بے چینی سے منتظر رہتے ہیں۔

یوں تو کرسٹیانو رونالڈو کے 5 بچے ہیں لیکن قانوناً اب تک وہ ’’کنوارے‘‘ ہیں۔ ان کی پہلی اولاد 17 سالہ کرسٹیانو جونیئر ہے جن کی ماں کا نام رونالڈو کبھی منظرعام پر نہیں لائے۔

کرسٹیانو جونیئر بھی اپنی ماں کے بارے میں کچھ نہیں جانتے اور وہ شروع سے ہی اپنے والد رونالڈو کی کسٹڈی میں ہی ہیں۔

جس کے بعد 2017 میں سیروگریسی کے ذریعے اسٹار فٹبالر کے جڑواں بچے ہوئے تاہم سیروگریٹ ماں کے بارے میں بھی کسی کو کچھ نہیں پتا ہے۔

اسٹار فٹبالر کی 2016 میں جارجینا سے ملاقات ہوئی اور دونوں ایک ساتھ رہنے لگے۔ ان کی پہلی اولاد 2017 میں ہوئی اور دوسری بیٹی 2022 میں ہوئی۔

جس کے بعد لاکھوں دلوں کی دھڑکن کرسٹیانو رونالڈو نے اپنے بچوں کے اصرار پر گھر بسانے کا سوچا اور جارجینا سے منگنی کرلی۔

تاہم ان کے چاہنے والے منتظر تھے کہ کب اسٹار فٹبالر ایک شاندار تقریب میں دلہا بنتے ہیں اور انتظار کی یہ گھڑیاں اب ختم ہوتی نظر آرہی ہیں۔

تازہ اطلاعات کے مطابق کرسٹیانو رونالڈو نے شادی کے لیے جگہ کا انتخاب کرلیا ہے۔ وہ اپنی زندگی کا سب سے اہم لمحہ آبائی شہر مڈیرا میں واقع 511 سال قدیم چرچ میں انجام دیں گے۔

فنچال کیتھیڈرل کے نام سے شہرت رکھنے والے اس تاریخی گرجا گھر کو 1514 میں تعمیر کیا گیا تھا اور یہ خطے کی قدیم ترین عبادت گاہوں میں شمار ہوتا ہے۔

رپورٹس کے مطابق رونالڈو اور ان کی منگیتر جارجینا روڈریگس آئندہ برس ورلڈ کپ کے اختتام کے بعد رشتۂ ازدواج میں بندھیں گے۔

اس چرچ کا انتخاب کیوں کیا ؟

فنچال کیتھیڈرل نہ صرف ایک تعمیراتی شاہکار ہے بلکہ رونالڈو کی زندگی سے گہرا جذباتی رشتہ بھی رکھتا ہے۔ یہ اُس اسپتال سے صرف دو میل دوری پر ہے جہاں رونالڈو کی پیدائش ہوئی تھی جب کہ یہی علاقہ ان کے بچپن کی یادوں اور فٹبال کے سفر کی ابتدا سے بھی جڑا ہوا ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • پڈعیدن: پی پی کے کونسلر چوہدری شبیر پر فائرنگ، زخمی حالت میں اسپتال منتقل
  • ہنگری میں چین کی قدیم تہذیب کی نمائش، ٹیرا کوٹا آرمی کی جھلکیاں
  • جسٹس طارق جہانگیری ڈگری تنازع کیس میں اہم پیش رفت
  • ہم اللہ کی زمین پر اللہ کا نظام چاہتے ہیں،سینیٹرمولانا عطا الرحمن
  • حیدرآباد: بائی پاس پر ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایک سوزوکی میں بکریوں کو انتہائی ظالمانہ طریقے سے دوسری جگہ منتقل کیاجارہاہے
  • ماتلی: شہر میں بڑھتی ہوئی جرائم کی وارداتوں پر شہریوں کو تشویش
  • کرسٹیانو رونالڈو 511 سالہ قدیم چرچ میں دلہا بنیں گے؛ شادی کب ہے؟
  • پنجاب: کمرشل مقامات پر پانچ مختلف رنگوں کے کچرے کے ڈبے رکھنا لازمی قرار
  • سان ڈیاگو چڑیا گھر کی سب سے قدیم رہائشی کا 141 سال کی عمر میں انتقال