دھرندر فلم میں پاکستانی پرچم، رنویر سنگھ مشکل میں پڑگئے
اشاعت کی تاریخ: 21st, November 2025 GMT
بالی وڈ اسٹار رنویر سنگھ ایک بار پھر سوشل میڈیا کے طوفان کی زد میں آگئے ہیں۔ اپنی نئی فلم ’دھرندر‘ میں پاکستانی پرچم لہرانے کی ویڈیو سامنے آتے ہی بھارتی صارفین نے اداکار پر شدید تنقید اور بائیکاٹ کا مطالبہ کردیا۔
رپورٹس کے مطابق فلم کی شوٹنگ بھارتی ریاست پنجاب کے شہر لدھیانہ کے ایک گاؤں میں کی گئی تھی، جہاں سے ایک مختصر ویڈیو اور چند تصاویر وائرل ہوئیں۔ اس فوٹیج میں رنویر سنگھ کو لمبے بالوں، سرمہ لگی آنکھوں اور ایک منفرد گیٹ اپ میں دیکھا جاسکتا ہے، جبکہ اُن کے پیچھے ایک دیوار پر پاکستانی پرچم واضح طور پر لہراتا نظر آتا ہے۔
جیسے ہی ویڈیو وائرل ہوئی، بھارتی صارفین نے سوشل میڈیا پر فلم کی ٹیم تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے سوال اٹھایا کہ آخر بھارت کی سرزمین پر ’’دشمن ملک‘‘ کا پرچم لگانے کی اجازت کیسے دی گئی؟ کچھ لوگوں نے اسے انتظامیہ کی غفلت قرار دیا تو کچھ نے حکومت پر سوالات اٹھائے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ ناقدین نے رنویر کے خلاف وہی جذبات ظاہر کیے جو چند ماہ قبل پاکستانی اداکارہ ہانیہ عامر کے ساتھ دلجیت دوسانجھ کے کام کرنے پر سامنے آئے تھے۔ صارفین کا کہنا تھا کہ اگر دلجیت کا بائیکاٹ ہوسکتا ہے تو رنویر سنگھ کو کیسے رعایت دی جاسکتی ہے؟
ابھی تک رنویر سنگھ اور فلم دھرندر کے پروڈیوسرز نے مکمل خاموشی اختیار کر رکھی ہے، مگر تیزی سے بڑھتا ردِعمل اُن کے لیے پریشان کن ضرور بن گیا ہے۔
اگرچہ فلم کی اصل کہانی سامنے نہیں آئی، لیکن بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ دھرندر میں ایک بھارتی خفیہ ایجنسی کے اہلکار کا انتہائی حساس مشن دکھایا جائے گا، جس میں ’’قومی سلامتی‘‘ اور ’’سازشوں‘‘ کا تڑکا شامل ہوگا۔ کئی رپورٹس کا دعویٰ ہے کہ رنویر سنگھ یہی مرکزی کردار نبھائیں گے اور روایت کے مطابق فلم میں پاکستان کو منفی زاویے سے پیش کیا جائے گا۔
سوشل میڈیا پر بڑھتی تنقید نے واضح کردیا ہے کہ فلم کی ریلیز سے پہلے ہی دھرندر تنازع کے گرد گھوم رہی ہے اور پاکستانی پرچم نے اس آگ کو مزید بھڑکا دیا ہے۔
یاد رہے کہ اس پروپیگنڈا فلم کو دسمبر کے آغاز میں ریلیز کیا جائے گا اس سے قبل ہی فلم کا ٹریلر بھی شدید تنقید کی زد میں آچکا ہے۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کھیل پاکستانی پرچم رنویر سنگھ فلم کی
پڑھیں:
معروف گلوکار و ریپر طلحہٰ انجم نے بھارتی پرچم لہرانے پر معافی مانگ لی
نیپال (ویب ڈیسک)معروف گلوکار و ریپر طلحہٰ انجم نے نیپال میں کنسرٹ کے دوران بھارتی پرچم لہرانے پر معافی مانگتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے پوری پرفارمنس کے دوران پرچم نہیں لہرایا تھا۔
چند دن قبل طلحہٰ انجم کی نیپال میں کیے گئے کنسرٹ کے دوران بھارتی پرچم لہرانے کی ویڈیو وائرل ہوئی تھی، جس پر انہیں شدید تنقید کا نشانہ بھی بنایا گیا تھا۔
طلحہٰ انجم نے خود پر تنقید کے بعد ایکس پوسٹس میں اپنے عمل کا دفاع بھی کیا تھا اور کہا تھا کہ ان کے بھارتی پرچم لہرانے سے تنازع کھڑا ہوا ہے تو وہ یہ عمل دوبارہ بھی دہرائیں گے۔
لیکن اب انہوں نے اپنے عمل پر معافی مانگتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے پوری کنسرٹ کے دوران بھارتی پرچم نہیں لہرایا تھا۔
طلحہٰ انجم نے 365 نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اگر ان کے عمل سے کسی کو تکلیف پہنچی ہے تو وہ معذرت خواہ ہیں لیکن یہ کہنا غلط ہے کہ انہوں نے پوری پرفارمنس کے دوران بھارتی پرچم لہرایا تھا۔
ان کے مطابق کنسرٹ میں 3 ہزار افراد موجود تھے، جس میں درجنوں بھارتی مداح بھی تھے لیکن ان کے لیے سب مداح ایک جیسے ہی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ پرفارمنس کے دوران بعض مداحوں نے انہیں ٹی شرٹس، کچھ مداحوں نے دوسری چیزیں بھی اسٹیج پر پھینکیں جب کہ کسی مداح نے انہیں بھارتی پرچم تھمادیا۔
گلوکار کے مطابق ایسا نہیں ہے کہ انہوں نے بھارتی پرچم نہیں پہنچانا بلکہ انہوں نے مداح کا احترام کرتے ہوئے ان سے پرچم لیا اور کچھ دیر کے بعد واپس رکھ دیا۔
طلحہ انجم کا کا کہنا تھا کہ وہاں صرف ایک بھارتی مداح نہیں تھا، وہاں درجنوں بھارتی مداح تھے، وہ مداح کی جانب سے دیا گیا پرچم لے کر پھینک نہیں سکتے تھے۔
نادیہ خان نے ان سے سوال کیا کہ انہوں نے کوئی دوائی وغیرہ تو نہیں پی رکھی تھی، جس وجہ سے وہ ہوش میں نہ رہے ہوں اور انہیں معلوم نہ چل سکا ہو کہ ان کے پاس بھارتی پرچم ہے۔
اس پر گلوکار نے کہا کہ وہ بالکل ہوش و حواس میں تھے، انہوں نے کچھ دیر تک بھارتی پرچم کو اپنے کندھے پر رکھا اور پھر لپیٹ کر اسٹیج پر رکھ دیا لیکن سوشل میڈیا پر ان کی مختصر کلپ وائرل ہوئی، جس وجہ سے انہیں تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے کچھ ہی دیر میں بھارتی پرچم واپس رکھ لیا تھا اور انہوں نے دیر تک پرچم کو نہیں لہرایا تھا۔
طلحہٰ انجم نے بھارتی پرچم لہرانے اور اپنے عمل سے پاکستانی شائقین کا دل دکھنے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے قوم سے معافی بھی مانگی۔