وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے 10 گھنٹے سے فیکٹری ناکے پر جاری دھرنا فجر کے بعد ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ذرائع کے مطابق دھرنا ختم کرنے کا فیصلہ علامہ ناصر عباس کے آنے کے بعد ہونے والی مشاورت میں کیا گیا، علامہ ناصر عباس، محمود اچکزئی، وزیراعلیٰ سہیل آفریدی، مینا خان، شاہد خٹک اور مشال یوسفزئی مشاورت میں شامل تھے۔مشاورت میں منگل کو دوبارہ آنے کی تجویز کی سب نے حمایت کی، مشاورت میں شامل پارٹی رہنماؤں نے آج جمعہ کو ہائیکورٹ سے توہین عدالت کیلئے بھی رجوع کرنے اور سینیٹ و قومی اسمبلی اجلاس میں بھرپور احتجاج کا فیصلہ بھی کیا، منگل کو فیملی ملاقات کے موقع پر کارکنوں کو کال بھی دی جائے گی۔س سے قبل وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کے نمائندوں کے جیل انتظامیہ اور پولیس سے مذاکرات بھی ہوئے، مذاکرات فیکٹری ناکہ کے قریب نجی عمارت میں ہوئے، مذاکرات میں اسسٹنٹ سپریٹنڈنٹ جیل، وزیر اعلیٰ کے سی ایس او اور پولیس کے نمائندے شریک تھے، مذاکرات میں ممبر کے پی اسمبلی مینا خان بھی شامل ہوئے۔ذرائع کے مطابق مذاکرات میں عمران خان سے ملاقات نہ کروانے پر تحریری وجہ بتانے اور بانی کی صحت سے متعلق یقین دہانی کروانے کا مطالبہ کیا گیا، مذاکرات میں وزیر اعلیٰ کے پی سمیت کسی پارٹی رہنما کی ملاقات کروانے کا بھی مطالبہ کیا گیا۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: مذاکرات میں مشاورت میں وزیر اعلی کا فیصلہ

پڑھیں:

علیمہ خان کا گورکھ پور ناکے پر دھرنا 10 گھنٹے بعد ختم

بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی اجازت نہ ملنے پر علیمہ خان نے اپنی بہنوں اور پی ٹی آئی کارکنوں کے ساتھ راولپنڈی کے گورکھ پور ناکے پر جاری دھرنا تقریباً 10 گھنٹے بعد ختم کردیا۔

ذرائع کےمطابق پولیس کے علیمہ خان اور علامہ ناصر عباس سے مذاکرات کامیاب ہوجانے کے بعد علیمہ خان نے پولیس کی یقین دہانی پر دھرنا ختم کردیا۔

نورین نیازی نے کہا کہ ہمیں یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ اگلے ہفتے ملاقات کرائی جائے گی، اگر اگلے ہفتے ملاقات نہیں کرائی گئی تو احتجاج ختم نہیں کرینگے۔

ہمیں گرفتار کرنا چاہتے ہیں تو کرلیں ہم نہیں ڈرتے، علیمہ خان

بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ علیمہ خان نے کہا ہے کہ جب تک ملاقات نہیں کرائی جاتی ہم یہیں بیٹھے رہیں گے۔

واضح رہے کہ منگل کو علیمہ خان اپنے بھائی عمران خان سے ملاقات کیلئے اڈیالہ جیل پہنچی تو پھر انہیں ملاقات کی اجازت نہ ملی۔

علیمہ خان نے کارکنوں کے ہمراہ جیل کی طرف جانے کی کوشش کی، پولیس اور پی ٹی آئی کارکنوں کے درمیان تلخ کلامی اور دھکم پیل بھی ہوئی۔ 

اس موقع پر علیمہ خان عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہ ملنے پر اڈیالہ جیل کے قریب گورکھ پور ناکے پر دھرنا دے کر بیٹھ گئی تھیں۔

متعلقہ مضامین

  • وزیراعلی خیبرپختونخوا سہیل آفریدی کا اڈیالہ روڈ پر دھرنا جاری
  • وزیراعلی خیبرپختونخوا سہیل آفریدی نے عمران خان سے ملاقات نہ کرانے پر فیکٹری ناکے پر دھرنا دیدیا
  • وزیرِ اعلیٰ کے پی سہیل آفریدی نے اڈیالہ روڈ پر دھرنا دیدیا
  • سہیل آفریدی کا گورکھپور ناکے پر ایس ایچ او سے مکالمہ
  • وزیر اعلی خیبرپختونخوا سہیل خان آفریدی کی الیکشن کمیشن طلبی نوٹس کے خلاف کیس کا فیصلہ سنا دیا گیا
  • راولپنڈی: بانی پی ٹی آئی کی بہنوں کا 9 گھنٹے سے زائد دھرنا ختم
  • علیمہ خان کا گورکھ پور ناکے پر دھرنا 10 گھنٹے بعد ختم
  • انتخابی عملے کو دھمکیاں دینے کا معاملہ: وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا الیکشن کمیشن میں پیش
  • انتخابی عملے کو دھمکیاں دینے کے معاملے پر وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا الیکشن کمیشن میں پیش