بی ایف بائیو سائنسز نے پاکستان میں ذیابیطس اور موٹاپے کا جدید علاج متعارف کرادیا
اشاعت کی تاریخ: 14th, October 2025 GMT
بی ایف بائیو سائنسز نے پاکستان میں زیپٹائیڈ متعارف کرادیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان کی صفِ اوّل کی بائیوفارما سوٹیکل مینوفیکچرر بی ایف بائیو سائنسز نے ذیابیطس ٹائپ 2 اور موٹاپے کے علاج کیلئے اپنی جدید دوا Zeptide متعارف کرائی ہے۔ زیپٹائیڈ ٹائپ 2 ذیابیطس اور موٹاپے کا جدید علاج ہے۔
زیپٹائیڈ ٹائپ 2 ذیابیطس اور موٹاپے کا ایسا علاج ہے جومحفوظ اور آسانی کے ساتھ پری فلڈ سرنج میں دستیاب ہے۔
بی ایف بائیو سائسنز کی جانب سے پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو جاری کیے گئے نوٹس کے مطابق زیپٹائیڈ امریکن فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے) سے منظورشدہ ایک مصنوعی پولی پیپٹائیڈ ہے جو جی ایل پی 1 اور جی آئی پی دونوں ریسپٹرز پر یکساں اثرانداز ہوتاہے۔
یہ خون میں گلوکوز کی سطح کو منظم کرنے اور وزن میں کمی کیلئے ایک اہم پیش رفت ہے۔
نئی زیپٹائیڈ پری فلڈ سرنج، یورپی ٹیکنالوجی پر مبنی بی ایف بائیو سائنسز کی جدید ترین پلانٹ میں تیارکی گئی ہے جو خوراک کی درستگی، محفوظ استعمال اور مریضوں کیلئے آسانی کو یقینی بناتی ہے۔
کمپنی اعلامیے کے مطابق زیپٹائیڈ کی ساخت، معیار اور صلاحیت کی جانچ امریکا کی معروف بائیولوجیکل ماس اسپیکٹرومیٹری لیبارٹری اور پاکستان کی ایک یونیورسٹی میں مکمل کی گئی ہے جس سے اس کی عالمی سطح پر توثیق ہوتی ہے۔
نئی زیپٹائیڈ کی کامیابی کمپنی کے آئی پی او سے حاصل ہونے والے سرمائے کے موئثر استعمال کے منصوبے کے تحت حاصل کی گئی ہے جو بی ایف بائیو سائسنسزکی پاکستان کے ہیلتھ کیئر سسٹم میں سرمایہ کاری کے عزم کا اظہار ہے۔
پاکستان کے پہلے بائیو فارماسوٹیکل پلانٹ کے طورپر بی ایف بائیوسائنسزلمیٹڈ گزشتہ ایک دہائی سے ایچ سی وی، کینسر، امراضِ قلب، ذیابیطس،نیفرالوجی اور دیگراہم بیماریوں کے علاج کیلئے بھی ضروری ادویات تیار کررہی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بی ایف بائیو سائنسز اور موٹاپے
پڑھیں:
گوگل میپس میں سال کی سب سے بڑی اپ ڈیٹ متعارف
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
گوگل نے اپنے معروف نیوی گیشن پلیٹ فارم گوگل میپس میں مصنوعی ذہانت پر مبنی جیمنائی سسٹم کو باضابطہ طور پر شامل کرتے ہوئے دنیا بھر کے صارفین کے لیے ایک بڑا اپ گریڈ جاری کر دیا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق اس نئی خصوصیت کے ذریعے صارفین اب میپس کو فون چھوئے بغیر محض آواز کے ذریعے کنٹرول کر سکیں گے، جس سے ڈرائیونگ سمیت ہر طرح کی نیوی گیشن زیادہ محفوظ، ہموار اور انٹرایکٹو بن جائے گی۔
گزشتہ ماہ گوگل نے اس فیچر کے ابتدائی اشارے دیے تھے، تاہم اب 9to5Google کے مطابق جیمنائی کی سپورٹ تمام نیوی گیشن موڈز—ڈرائیونگ، پیدل سفر، سائیکلنگ اور پبلک ٹرانزٹ—میں وسعت کے ساتھ فعال کر دی گئی ہے۔ اس تبدیلی کے بعد گوگل میپس کا روایتی چار رنگوں والا مائیکروفون آئیکون بھی جیمنائی اسپارک آئیکون سے تبدیل ہو رہا ہے، جو نئے وائس انٹرفیس کی مکمل موجودگی کو ظاہر کرتا ہے۔
جیمنائی انٹیگریشن کے بعد صارفین نہ صرف اپنی منزل کے بارے میں سوالات کر سکیں گے بلکہ بات چیت کے انداز میں مزید سوالات پوچھ کر تفصیلی رہنمائی بھی حاصل کر سکیں گے۔
یہ ڈیوائس کی اسکرین کو چھوئے بغیر نیویگیشن کی تمام ضروری معلومات فراہم کرے گا اور راستے یا منزل کے حوالے سے اضافی مشورے بھی دے سکے گا۔
سب سے اہم بات یہ ہے کہ یہ اپ گریڈ ڈرائیورز کے لیے ہینڈز فری نیویگیشن کو مزید مؤثر بناتا ہے، جس سے سفر کے دوران فون کو ہاتھ لگانے کی ضرورت ختم ہو جاتی ہے۔ گوگل نے اپنے آفیشل سپورٹ پیج پر بھی جیمنائی فیچرز کی عالمی دستیابی کی تصدیق کر دی ہے، جسے مستقبل میں مزید بہتر بنانے کا عندیہ بھی دیا گیا ہے۔
گوگل میپس میں یہ تبدیلی کمپنی کے اس وژن کی عکاسی کرتی ہے جس کے تحت روزمرہ کے ڈیجیٹل ٹولز کو زیادہ ذہین، انسان دوست اور گفتگو پر مبنی انداز میں استوار کیا جا رہا ہے۔