data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (اسٹاف رپورٹر) نیو کراچی ٹاؤن کی اہم ترین شاہراہ سات ہزار روڈ، گودھرا اسٹاپ تا اللہ والی شدید خستہ حالی کا شکار ہے۔ ایک ٹریک ٹوٹ پھوٹ کے باعث مکمل طور پر بند ہے جبکہ دوسرا ٹریک بھی بری طرح تباہ ہوچکا ہے۔ نتیجتاً دونوں اطراف کی گاڑیاں ایک ہی ٹوٹے پھوٹے راستے سے گزرنے پر مجبور ہیں، جس کے باعث آئے روز موٹرسائیکلیں اور چنگ چی رکشے الٹنے کے واقعات پیش آ رہے ہیں۔ بارشوں میں گڑھوں کا اندازہ نہ ہونے کے باعث حادثات میں مزید اضافہ ہو جاتا ہے۔یہ شاہراہ نیو کراچی ٹاؤن کی واحد مرکزی سڑک ہے جو کے ایم سی کے زیرِ انتظام آتی ہے۔امیر جماعت اسلامی ضلع شمالی طارق مجتبیٰ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ سات ہزار روڈ کی تباہ حالی شہریوں اور صنعتی مزدوروں کے لیے شدید اذیت کا باعث ہے، مگر میئر کراچی ابھی تک اس اہم شاہراہ کی تعمیر کے معاملے میں سنجیدہ نظر نہیں آتے۔” انہوں نے مزید کہا کہ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ فوری طور پر سات ہزار روڈ کی مرمت اور نئے سرے سے تعمیر کا کام شروع کیا جائے تاکہ مزید حادثات اور مشکلات سے بچا جا سکے۔سات ہزار روڈ نیو کراچی انڈسٹری ایریا کے لیے مال بردار گاڑیوں کی آمد و رفت کا بنیادی ذریعہ بھی ہے، اور اس کی بدحالی صنعتی سرگرمیوں کو متاثر کر رہی ہے۔ شہریوں اور تاجروں نے بھی انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری کارروائی کی جائے۔

اسٹاف رپورٹر گلزار.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: سات ہزار روڈ

پڑھیں:

اسلام آباد میں نجی ہاؤسنگ سوسائٹی اسکینڈل، شہریوں سے کھربوں روپے کے فراڈ کا انکشاف

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت اور اس سے ملحقہ شہر راولپنڈی میں زمینوں کی خرید و فروخت سے متعلق ایک بڑے فراڈ کا انکشاف ہوا ہے، جہاں نجی ہاؤسنگ اسکیموں اور کوآپریٹو سوسائٹیز نے حد سے زیادہ پلاٹس بیچ کر، جعلی ممبرشپس جاری کر کے اور گمراہ کن مارکیٹنگ کے ذریعے شہریوں سے گزشتہ برسوں میں کھربوں روپے وصول کیے۔

اطلاعات کے مطابق نیب راولپنڈی نے اس معاملے کی تفصیلی تحقیقات کی ہیں جن میں تشویشناک بے ضابطگیوں کا پتہ چلا ہے۔

اسلام آباد اور راولپنڈی میں ہاؤسنگ اسکیموں نے اپنی دستیاب زمین یا منظور شدہ لے آؤٹ پلانز کے مقابلے میں تقریباً 91 ہزار زائد پلاٹس اور فائلیں فروخت کیں۔ مزید یہ کہ زمین موجود نہ ہونے کے باوجود 20 ہزار ممبرشپس بھی بیچ دی گئیں۔

تحقیقات سے ظاہر ہوا کہ مختلف اسکیموں نے تقریباً 80 ہزار کنال ایسی زمین کی تشہیر اور فروخت کی جو ان کے منظور شدہ منصوبے کا حصہ ہی نہیں تھی۔

ذرائع کے مطابق نجی ہاؤسنگ اسکیموں نے مجموعی طور پر تقریباً 26 ہزار پلاٹس اور فائلیں اپنی اصل گنجائش سے زیادہ فروخت کیں، جبکہ 80 ہزار کنال ایسی زمین بیچی جس کا کوئی ریکارڈ موجود نہیں تھا۔

ایک معروف ہاؤسنگ اسکیم کی مثال سے صورتحال کی سنگینی واضح ہوتی ہے۔ اس اسکیم نے 2022 میں صرف 4 ہزار کنال زمین کے لیے لے آؤٹ پلان کی منظوری مانگی، لیکن عوام کو یہ تاثر دیا کہ منصوبہ 75 ہزار سے ایک لاکھ کنال پر مشتمل ہے۔

بعد ازاں مارکیٹنگ میں اسے 80 ہزار کنال کا میگا منصوبہ دکھایا گیا، اور 30 سے 40 ہزار پلاٹس فروخت کیے گئے، جن سے 50 سے 60 ارب روپے اکٹھے کیے گئے۔

ویب ڈیسک مقصود بھٹی

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد میں نجی ہاؤسنگ سوسائٹی اسکینڈل، شہریوں سے کھربوں روپے کے فراڈ کا انکشاف
  • اسلام آباد اور راولپنڈی میں ہاؤسنگ اسکیموں کی جعلسازی، شہریوں سے کھربوں روپے کا فراڈ
  • یو اے ای کے سفیر کا پاکستانیوں کیلیے ویزا پراسیسنگ میں بڑی آسانیوں کا اعلان
  • امریکہ نے افغان شہریوں کی امیگریشن درخواستیں معطل کر دیں
  • یوکرین نے ٹرمپ منصوبے کیلیے مثبت اشارہ دے دیا
  • اداروں، شہریوں کیخلاف بندوق اٹھانے والوں سے بات کرنے کی ضرورت نہیں، طارق فضل چوہدری
  • طالبان دور میں بدترین انسانی بحران — سرد موسم نے افغان عوام کی تکلیفیں مزید بڑھا دیں
  • طالبان دور میں بدترین انسانی بحران، سرد موسم نے افغان عوام کی مشکلات بڑھا دیں
  • پنجاب بھر میں لائسنسنگ کا اجراء جاری، شہریوں کی بڑی تعداد مستفید