کراچی پریس کلب پر پی ٹی آئی کے احتجاج پر پولیس ٹوٹ پڑی، متعدد رہنما گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 29th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان تحریکِ انصاف کے چیئرمین عمران خان سے ملاقاتوں کی مسلسل بندش کے خلاف پی ٹی آئی کراچی ڈویژن کی کال پر کراچی پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں پارٹی قیادت اور کارکنوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ احتجاج سے قبل ہی کراچی پریس کلب کے اطراف پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی جس نے آنے والے کارکنوں کو روکنے کی کوشش کی اور متعدد مقامات پر دھکم پیل، تشدد اور خواتین ورکرز سے بدسلوکی کے واقعات بھی پیش آئے۔ مظاہرے میں پی ٹی آئی سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ، کراچی کے صدر راجا اظہر، وومن ونگ، لیبر ونگ، انصاف لائرز فورم، یوتھ ونگ اور مینارٹی ونگ کے رہنما شریک ہوئے۔ شرکانے عمران خان سے فوری ملاقاتوں کا اہتمام کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ جیل انتظامیہ اور حکومت کے اقدامات آئین، انسانی حقوق اور عدالتی احکامات کی خلاف ورزی ہیں۔ احتجاج کے دوران پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے مظاہرین پر چڑھائی کر دی اور متعدد رہنماؤں کو گرفتار کر لیا۔ پولیس کی اس کارروائی میں پی ٹی آئی سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ، دوا خان صابر، یاسر بلوچ، انو مہدی، معظم خان، سمیت بیس سے زائد رہنماؤں و کارکنوں کو حراست میں لے کر پریڈی تھانے منتقل کر دیا گیا۔ گرفتار کارکنوں میں خواتین بھی شامل ہیں۔ حلیم عادل شیخ نے کہا کہ ہمارا احتجاج مکمل طور پر پرامن تھا، مگر پولیس نے طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا۔ مرد اہلکاروں نے خواتین ورکرز پر تشدد کیا جو انتہائی شرمناک اور قابلِ مذمت ہے۔ ملک میں آئین و قانون کی بالادستی ختم ہو چکی ہے اور فارم 47 کی پیداوار حکومت نے پورے سسٹم کو بنانا ریپبلک بنا دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان کو قید تنہائی میں رکھنے اور عدالتی احکامات کے باوجود ملاقاتیں نہ کرانے سے عوام میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔ اڈیالہ جیل کے باہر مسلسل احتجاج کے باوجود نہ قائدین کو اور نہ ہی اہل خانہ کو عمران خان سے ملنے دیا جا رہا ہے جو عدلیہ کی صریح توہین ہے۔ پی ٹی آئی سندھ کے ترجمان محمد علی بلوچ نے پی ٹی آئی کے احتجاج کے دوران ہونے والی پولیس گردی اور پی ٹی آئی سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ سمیت دیگر رہنماؤں کی گرفتاریوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں عملی طور پر سویلین ڈکٹیٹر شپ قائم ہے۔ پیپلز پارٹی صوبے کو اپنی جاگیر سمجھتی ہے۔ عوام احتجاج کریں تو دفعہ 144 نافذ کر دی جاتی ہے جبکہ حکومتی پروگراموں کے لیے تمام پابندیاں ختم کر دی جاتی ہیں۔ پی ٹی آئی رہنماؤں نے اعلان کیا ہے کہ عمران خان سے ملاقاتوں کی بندش کے خلاف احتجاج کا سلسلہ سندھ بھر میں جاری رکھا جائے گا۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی سندھ کے حلیم عادل شیخ رہنماو ں کہا کہ کے صدر
پڑھیں:
کراچی: بھارتی وزیر دفاع کے سندھ سے متعلق بیان کیخلاف پاکستان ہندو کونسل کے تحت احتجاج کیا جارہاہے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default"> جسارت نیوز
سیف اللہ