گلی محلوں میں ہونے والی شادی کی تقریبات بھی رات 12بجے ختم ہونی چاہیے
اشاعت کی تاریخ: 29th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)بھائی خان ویلفیئر ایسوسی ایشن کے فاؤنڈر جنرل سیکریٹری حاجی محمد یاسین ارائیں و دیگر عہدے داران نے ڈپٹی کمشنر حیدرآباد زین العابدین میمن کی جانب سے شادی ہالز رات 12 بجے تک بند کروانے کے اقدام کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ایک بہترین اقدام یے جس کی جتنی تعریف کی جائے کم ہے۔انہوں نے کہا کہ گلی محلوں میں شادی کی تقریبات پر بھی رات 12 بجے تک عائدپابندی کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کیے جائیں کیونکہ شادی کی تقریبات میں رات بھر چلنے والے میوزیکل پروگرامز۔ فل اواز میں ایکو ساؤنڈکی وجہ سے لوگوں کی نیندیں بیماروں کا سکون برباد۔بجلی کی چوری اور جگہ جگہ ٹینٹ لگانے سے روڈ تباہ اور ٹریفک کے مسائل بھی پیدا ہوتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ اس سلسلے میں متعلقہ اسسٹنٹ کمشنر و ایس ایچ او کو پابند بنایا جائے تاکہ تقریبات رات 12 بجے تک ختم ہونے کو یقینی بنایا جا سکے خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت سے سخت قانونی اقدامات کیے جائیں ۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
کیا پی آئی اے کی نجکاری آئندہ 15 روز میں ہونے والی ہے؟
حکومت نے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کی نجکاری کے عمل میں اہم پیشرفت کرتے ہوئے دسمبر کے وسط میں باضابطہ طور پر بولی لگانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم شہباز شریف کی پی آئی اے نجکاری کا عمل تیز کرنے کی ہدایت
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے نجکاری کے اجلاس میں مشیر نجکاری محمد علی، سیکریٹری نجکاری اور وزارت کے دیگر حکام شریک ہوئے اور پی آئی اے کی نجکاری پر بریفنگ دی۔
حکام نجکاری کمیشن نے کمیٹی کو بتایا کہ پی آئی اے کی نجکاری پر تیزی سے پیشرفت جاری ہے اور چاروں پری کوالیفائیڈ کنسورشیم کے کمنٹس موصول ہو چکے ہیں۔ اس سلسلے میں پری بڈنگ میٹنگز کا تیسرا راؤنڈ بھی منعقد ہو چکا ہے۔
مزید پڑھیے: پی آئی اے کی نجکاری میں تاخیر کیوں ہو رہی ہے؟
اجلاس کے دوران چیئرمین کمیٹی فاروق ستار نے پی آئی اے ملازمین کے مستقبل سے متعلق تشویش کا اظہار کیا۔
انہوں نے تجویز دی کہ نجکاری کے بعد ملازمین کو کم از کم 5 سال کا وقت اور ملازمت کا تحفظ فراہم کیا جانا چاہیے۔
وزارت نجکاری کے حکام نے بتایا کہ خریدار کنسورشیم کو 35 سے 40 نئے جہاز شامل کرنا ہوں گے اور جب فلیٹ کی تعداد تقریباً دگنی ہوگی تو اضافی اسٹاف کی بھی ضرورت پڑے گی۔
مزید پڑھیں: پی آئی اے کو برطانیہ کے لیے آپریٹنگ پرمٹ مل گیا، پروازیں کب شروع ہوں گی؟
سیکریٹری نجکاری نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ نجکاری کے لیے ریفرنس پرائس کی منظوری وفاقی کابینہ سے لی جائے گی۔ چاروں پری کوالیفائیڈ بڈرز کے ساتھ مذاکرات جاری ہیں جبکہ پی آئی اے کے بیڑے کو موجودہ 18 طیاروں سے بڑھا کر 35 سے 38 تک بنانا ناگزیر قرار دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: پی آئی اے کی تباہی کا الزام، غلام سرور خان اپنے دفاع کے لیے تیار
حکام کے مطابق تمام تیاریاں مکمل ہیں اور دسمبر کے وسط میں بولی کا عمل شروع کر دیا جائے گا، جو پی آئی اے کی بحالی اور سرمایہ کاری کے نئے دور کا آغاز ہو سکتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پی آئی اے پی آئی اے کی نجکاری پی آئی اے نجکاری