کراچی: وفاقی وزیر اور رہنما مسلم لیگ ن قیصر احمد شیخ نے ارادوں کی نجکاری کے عمل میں اتحادی جماعت پاکستان پیپلز پارٹی کو رکاوٹ قرار دیدیا۔

قیصر احمد شیخ نے کہا پیپلز پارٹی سے نجکاری کے معاملے پر مذاکرات ہوتے رہتے ہیں، اس کو ناراض کرنے سے ہماری حکومت نہیں رہ پائے گی۔

وفاقی وزیر برائے سرمایہ کاری قیصر احمد شیخ نے تقریب سے خطاب میں کہا کہ پیپلز پارٹی ملک میں سرکاری اداروں کی نجکاری کے خلاف ہے، اس کی وجہ سے نجکاری کا عمل آگے نہیں بڑھ پا رہا ہے۔

قیصر احمد شیخ نے کہا کہ پیپلز پارٹی کا نجکاری کے خلاف منشور ہے، یہ کوئی نئی بات نہیں لیکن مسلم لیگ ن کی ہمیشہ سے پرائیویٹائزشن کی پالیسی رہی ہے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: پیپلز پارٹی نجکاری کے

پڑھیں:

پیپلز پارٹی لاہور آفس کو 8لاکھ 74ہزار کا نوٹس جاری

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لاہور(آئی این پی) پاکستان پیپلز پارٹی نے حکومتی اداروں پر انتقامی کارروائیوں کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ لاہور کی بیوروکریسی سیاسی عدم استحکام پیدا کر کے پیپلز پارٹی اور (ن) لیگ کے اتحاد کو شد و مد سے توڑنے کی کوشش کررہی ہے ،ٹریفک پولیس پارٹی کی ٹرانسپورٹ پر لگی فلیکسز کو زبردستی اتروا رہی ہے جبکہ پیپلز پارٹی لاوہر کے دفتر کو ایل ڈی اے نے 8لاکھ 74ہزار کا نوٹس سیاسی سرگرمی کرنے پر بھیجا ہے،24گھنٹے میں مہم بند نہ ہوئی تو کمشنر،ڈپٹی کمشنر اور سی ٹی او آفس کا گھیرا ئو کریں گے۔ان خیالات کا اظہار پیپلز پارٹی کے رہنمائوں فیصل میر،مجید غوری نے جوہر ٹائون آفس میں سبط حسن اور شاہد عباس ایڈوکیٹ کیساتھ ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر رم فاروق،عزیز عباسی،شہباز درانی اور اللہ دتہ وٹو بھی موجود تھے۔فیصل میر نے کہا کہ پیپلز پارٹی اس وقت (ن) لیگ کی اتحادی جماعت ہے اور ہم اپنی قیادت کی ہدایت پر اس اتحاد کو ساتھ لیکر چل رہے ہیں۔ہم وزیر اعظم شہباز شریف سے کہنا چاہتے ہیں کہ پنجاب حکومت کے خلاف بیوروکریسی سازش کر رہی ہے۔ڈپٹی کمشنر اور سی ٹی او لاہور کے متعلق تحقیقات کرائی جائیں ،لاہور انتظامیہ پیپلز پارٹی کی سیاسی سرگرمیوں پر روک ٹوک کرتی ہے۔جبکہ مجید غوری کو فون کر کے پیپلز پارٹی کی ممبر سازی مہم روکنے کی دھمکیاں دی گئی ہیں ۔انہوں نے زور دیکر کہا کہ لاہور میں جگہ جگہ (ن) لیگ کے دفاتر ہیں،وہ اس مہم میں شامل نہیں ہو سکتی،سی ٹی او اور ایل ڈی اے کی بدنیتی اس سے ظاہر ہوتی ہے کہ انہوں نے 80ایچ ماڈل ٹائون کو کوئی جرمانہ یا نوٹس نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ انتظامیہ کی طرف سے (ن) لیگ کا نام استعمال کر کے یہ سب کچھ کیا جا رہا ہے۔ہم کسی سرکاری دفتر پر نہیں اپنی پراپرٹی پر اشتہارات لگاتے ہیں، 24گھنٹے میں یہ مہم بند نہ ہوئی تو کمشنر،ڈپٹی کمشنر اور سی ٹی او آفس کا گھیرائو کریں گے ۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ سی ٹی او کے خاندان کے سوشل میڈیا اکائونٹس چیک کروائے جائیں۔پیپلز پارٹی کے رہنمائوں نے مطالبہ کیا کہ وزیراعظم شہباز شریف لاہور انتظامیہ کو فوری معطل کر کے تحقیقات کرائیں۔پیپلز لائرز فورم لاہور ڈویژن کے صدر شاہد عباس ایڈوکیٹ نے کہا کہ ہمارے ورکروں کے حوصلے ایسی حرکتوں سے پست نہیں کیے جا سکتے،ہمیں حق حاصل ہے کہ بطور پاکستانی اپنی سیاسی سرگرمیاں جاری رکھیں۔انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 16کے تحت ہم اپنے دفتر ،گھر اور گاڑی پر پارٹی کا جھنڈا اور بینرز لگا سکتے ہیں۔سیاسی انتقامی میں ملوث سرکاری ملازمین کیخلاف قانونی چارہ جوئی کریں گے۔سبط حسن نے کہا کہ بار بار پیپلز پارٹی کا راستہ روکنے کی کوشش کی جا رہی ہے،پنجاب کی بیوروکریسی ہوش کے ناخن لے۔

خبر ایجنسی گلزار

متعلقہ مضامین

  • پیپلز پارٹی اداروں کی نجکاری کے عمل میں رکاوٹ قرار
  • صدر جب بھی پوسٹ سے اتریں گے استثنیٰ ختم ہوجائے گا، راجا پرویز اشرف
  • سکردو میں زمینوں کا برا حال ہے، ہزاروں کنال اراضٰ قبضہ مافیا کے پاس ہے، جمیل احمد
  • ایوان بلوچستان میں وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی کے مخالف کون؟
  • کیا ایم کیو ایم مشرف دور حکومت سے زیادہ طاقت ور ہو گئی ہے؟
  • پیپلز پارٹی لاہور آفس کو 8لاکھ 74ہزار کا نوٹس جاری
  • پی آئی اے کے 75 فیصد شیئرز نیلام ہونگے، نام اور تھیم تبدیل نہ کرنے کی شرط عائد
  • وزیراعلیٰ بلوچستان کی تبدیلی سے متعلق کوئی بات زیر غور نہیں: سلیم کھوسہ
  • پیپلز پارٹی صرف سیاسی جماعت نہیں بلکہ جمہوری جدوجہد کی تحریک ہے، وقار مہدی