عمران دور پر رپورٹ کی بنیاد انٹرویوز، صرف 10 فیصد مواد سامنے لائے: بشریٰ تسکین
اشاعت کی تاریخ: 16th, November 2025 GMT
دی اکانومسٹ کی خصوصی رپورٹ کی شریک مصنفہ بشریٰ تسکین نے کہا ہے کہ خصوصی رپورٹ انٹرویوز کی بنیاد پر ہے اور جو مواد ہمیں ملا، اس کا صرف 10 فیصد رپورٹ میں ہے، بہت سی چیزیں چھاپی نہیں جا سکتی تھیں۔سینئر صحافی بشریٰ تسکین نے بتایا کہ پہلے بھی بشریٰ بی بی کے جادو ٹونے پر رپورٹنگ ہوتی رہی ہے، لیکن ہم نے اس پر کام شروع کیا تو ہمارے لیے بہت ساری معلومات حیران کن تھیں، سب سے زیادہ بشریٰ بی بی کا روحانی بصیرت کا لبادہ جو اوڑھا ہوا تھا اور عمران خان کو جس طرح انہوں نے کنٹرول کیا تو اس کے نتیجے میں ملک کا جو حال ہوا وہ سب کے سامنے ہے۔ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کے سیاسی وعدے صرف باتوں کی حد تک تھے، ہم نے اس میں سے کسی ایک پر بھی عمل ہوتے نہیں دیکھا، ہم نے ان کی پارٹی کے سینئر ممبران، ان کی کابینہ میں شامل وزرا، ان کے اراکین پارلیمنٹ سمیت درجنوں افراد سے رابطہ کیا تو اکثریت نے اعتراف کیا کہ عمران خان کی ناکامی کی وجوہات اسٹیلشمنٹ کے عنصر کے بجائے انتظامی تھیں۔کالے جادو اور سیاست میں مداخلت سے متعلق سوال پر صحافی بشریٰ تسکین کا کہنا تھا کہ اگر آپ کو یاد ہو کہ جب بشریٰ بی بی کی شادی ہوئی تھی تو جمائمہ نے ایک ٹوئٹ کیا تھا، جس میں کالے جادو کا تذکرہ تھا لیکن بین الاقوامی میڈیا نے اس معاملے کو اس طرح سے رپورٹ نہیں کیا۔انہوں نے بتایا کہ جب ہم نے اس معاملے کو دیکھنا شروع کیا تو ہمارے لیے یہ بہت مشکل تھا کہ ہم اپنے ادارے اور بین الاقوامی آڈینس کو کالے جادو یا روحانیت سے متعلق کس طرح سے سمجھائیں گے حالانکہ پاکستان میں تو اس طرح کے معاملات عام ہیں لیکن خوش قسمتی سے ہم جن جن لوگوں سے ملے اور جو ثبوت ہمارے ہاتھ آئے تو اس سے ہمارے لیے چیزیں آسان ہوتی چلی گئیں۔بشریٰ بی بی کی جانب سے طلاق لے کر عمران خان سے شادی کرنے سے متعلق سینئر صحافی نے بتایا کہ جب اس حوالے سے ہماری خاور مانیکا سے بات ہوئی تو انہوں نے دوران گفتگو ایک جملہ کہا کہ بشریٰ بی بی بلا کی ذہین تھیں۔بشریٰ تسکین کے مطابق آپ اس سے خود اندازہ لگا لیں، ظاہر ہے وہ تو بشریٰ بی بی کو بہت سالوں سے جانتے تھے، جو چیز ہمارے لیے دھماکے دار اور حیران کن چیز تھی وہ یہ کہ جب یہ خبر آئی کہ عمران خان کو ایک پیر اور روحانی شخصیت مل گئی ہے اور وہ ایک خاتون ہیں، جب یہ خبر آئی کہ عمران خان نے اپنی پیرنی سے شادی کر لی ہے تو یہ چیز ہمارے لیے ایک ناقابل قبول فیکٹ کے طور پر سامنے آئی۔انہوں نے بتایا کہ اس حوالے سے ہم نے بہت سی روحانی شخصیات سے بھی رابطہ کیا کہ روحانیت کس طرح کام کرتی ہے، جادو ٹونہ کس طرح سے ہوتا ہے تو اکثریت نے کہا کہ ہم لوگ جس طرح بھی ہیں لیکن ہمارا مریدین کے ساتھ تعلق بہت ہی محتاط ہوتا ہے لیکن یہاں پر تو پیر نے مرید سے شادی کر لی ہے تو ہم اس کو نہیں مانتے۔بشریٰ تسکین کا کہنا تھا کہ بشریٰ بی بی کے پاس ایسے ذرائع تھے جو انہیں معلومات فراہم کرتے تھے، اگر ان کے پاس روحانی طاقت ہوتی تو ان کا، عمران خان، پی ٹی آئی کا اور ان کی حکومت کا وہ حال نہ ہوتا جو اب ہوچکا ہے، انہوں نے عوامی طور پر اور سیاسی طور پر کوئی چیز حاصل نہیں کی، میرے لیے سب سے زیادہ حیران کن بات یہ تھی کہ حکومت پاکستان کے روز مرہ کے معاملات، تقرر و تبادلے، آنا جانا اور ملنا ملانا ہر چیز جادو اور علم کی بنیاد پر ہونے لگی تھی۔ان کا کہنا تھا کہ 25 کروڑ آبادی والے ایک جوہری ملک کا سربراہ جو کہ یہ دعویٰ کرتا تھا کہ ان کی پارٹی سب سے زیادہ عوامی مقبول اور سب سے بڑی پارٹی ہے، وہ اپنی حکومت کے فیصلے جادو اور روحانیت کی بنیاد پر کررہے تھے، یہ چیزیں ہمارے لیے بہت ہی حیران کن تھیں۔
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: کا کہنا تھا کہ کہ عمران خان نے بتایا کہ ہمارے لیے انہوں نے کی بنیاد کیا تو
پڑھیں:
برطانوی جریدے کی عمران خان اور بشریٰ بی بی سے متعلق رپورٹ، کے پی حکومت نے بڑا فیصلہ کرلیا
خیبرپختونخوا حکومت نے برطانوی جریدے دی اکانومسٹ کی جانب سے سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی پر شائع رپورٹ کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے خلاف عالمی فورم سے رجوع کیا جائےگا۔
وزیر اطلاعات خیبرپختونخوا شفیع اللّٰہ جان نے کہاکہ دی اکانومسٹ کی حالیہ رپورٹ حقائق کے منافی، غیر مصدقہ اور سیاسی مفادات پر مبنی ہے، جس میں عمران خان اور پاکستان تحریک انصاف کی کارکردگی کو جانبدارانہ انداز میں پیش کیا گیا۔
مزید پڑھیں: پی ٹی آئی کا بشریٰ بی بی سے متعلق ’دی اکانومسٹ‘ کی رپورٹ پر شدید ردعمل، قانونی کارروائی کا اعلان
انہوں نے کہا کہ رپورٹ میں گمنام ذرائع، سنسنی خیز الزامات اور گھریلو عملے کی افواہوں کو حقیقت بنا کر پیش کیا گیا، جو صحافتی اصولوں کے منافی ہے۔
شفیع جان نے کہاکہ بشریٰ بی بی کی حکومتی معاملات میں مداخلت کے دعوے بے بنیاد ہیں اور وفاقی کابینہ، اقتصادی رابطہ کمیٹی، قومی سلامتی کمیٹی اور پارلیمانی کارروائی کے ریکارڈ اس کی تردید کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہاکہ کسی سرکاری افسر یا ادارے نے کبھی ایسی شکایت نہیں کی، اور سیاسی مخالفین عمران خان سے اتنے خوفزدہ ہیں کہ ہر روز کوئی نہ کوئی سازش کرتے ہیں۔
وزیر اطلاعات نے کہاکہ بشریٰ بی بی کو جیل میں رکھنے کے باوجود مخالفین اوچھے ہتھکنڈوں کے ذریعے کردار کشی کی کوشش کر رہے ہیں، اور دی اکانومسٹ کے آرٹیکل کے خلاف عالمی فورم پر کارروائی کی جائے گی۔
شفیع جان نے کہاکہ عمران خان نے موروثی سیاست کو پاکستان میں دفن کیا ہے، اور کسی بھی جریدے کی تحریر اس کی کریڈیبلٹی کو نقصان پہنچانے کے لیے استعمال نہیں ہو سکتی۔
واضح رہے کہ برطانوی جریدے دی اکانومسٹ نے سابق وزیراعظم کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے کردار پر شائع رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ ان کی تیسری شادی نے نہ صرف ان کی ذاتی زندگی بلکہ حکومتی فیصلوں پر بھی اثر ڈالا۔
مزید پڑھیں: برطانوی جریدے کے عمران خان اور بشریٰ بی بی سے متعلق انکشافات، عون چوہدری بھی بول پڑے
رپورٹ میں کہا گیا کہ بشریٰ بی بی اہم سرکاری تقرریوں اور روزمرہ حکومتی معاملات میں اثر انداز ہونے کی کوشش کرتی رہیں، جس سے فیصلوں میں روحانی مشاورت کا پہلو نمایاں ہوا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews بشریٰ بی بی خیبرپختونخوا حکومت دی اکانومسٹ سنسنی خیز الزامات عالمی فورم سے رجوع عمران خان وی نیوز