PIA نجکاری، بڈنگ دسمبر کے وسط تک ہوجائے گی، نجکاری کمیشن
اشاعت کی تاریخ: 26th, November 2025 GMT
اسلام آباد:(نیوزڈیسک)نجکاری کمیشن نے کہا ہے کہ دسمبر کے وسط تک پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کی بڈنگ مکمل کر دی جائے گی، جس کیلئے وفاقی کابینہ سے منظوری لی جائے گی۔قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی نجکاری کا اجلاس کمیٹی کے چیئرمین ڈاکٹر فاروق ستار کی زیر صدارت منعقد ہوا، جہاں سیکریٹری نجکاری کمیشن کی جانب سے بتایا گیا کہ دسمبر کے وسط تک پی آئی اے کی بڈنگ مکمل کر دی جائے گی جس کے لیے پی آئی اے کی ریزرو پرائس کی منظوری وفاقی کابینہ سے لی جائے گی۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ چار بڈرز کے ساتھ کمرشل ٹرمز طے کیے جا رہے ہیں، شیئر پرچیز ایگریمنٹ اور شیئر ہولڈنگ ایگریمنٹ سے متعلق بات چیت کی جا رہی ہے، پری بڈ کوالیفیکیشن پر تین روز سے مذاکرات کیے جا رہے ہیں۔قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کے چیئرمین نے کہا کہ پی آئی اے کے ملازمین اور پینشنرز کا خیال رکھا جائے۔
اجلاس میں پاور ڈویژن کی جانب سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ پہلے مرحلے میں بجلی کی 3 تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری کا پلان ہے اسلام آباد ، گوجرانولہ اور فیصل آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی کی نجکاری کی جائے گی، پلان کے تحت دسمبر یا جنوری میں تینوں کا آر ایف پی جاری ہونا تھا تین ڈسکوز کا آر ایف پی تاخیر کا شکار ہو رہا ہے۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ دسمبر 2026 تک بجلی کے تمام 3 فیز میٹرز کی جگہ ایڈوانس میٹرز لگا دیے جائیں گے، جس پر رکن کمیٹی ارشد وہرہ نے کہا کہ کیا کراچی میں ایڈوانس میٹرز لگائے جائیں گے تاہم جواب میں پاور ڈویژن حکام نے بتایا کہ نہیں کراچی میں ایڈوانس میٹرز نہیں لگائے جائیں گے۔
رکن کمیٹی ثمر ہارون بلور نے کہا کہ پشاور کے نواحی علاقوں میں دو گھنٹے بجلی مل رہی ہے، جس کے جواب میں پاور ڈویژن حکام نے بتایا کہ 60-80 فیصد لاسز پر 6 سے 8 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے، پشاور کے نواحی علاقوں میں 80 فیصد سے زیادہ لائن لاسز ہوں گے۔
.
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
اہم سرکاری اداروں میں کلیدی تعیناتیوں اور بورڈز کی ازسرِنو تشکیل کی منظوری
سرکاری ملکیتی اداروں کے بارے میں کابینہ کی کمیٹی نے اہم سرکاری اداروں میں کلیدی تقرریوں اور بورڈز کی ازسرِنو تشکیل کی منظوری دیدی۔
ترجمان وزارت خزانہ کے مطابق سرکاری ملکیتی اداروں کے بارے میں کابینہ کی کمیٹی کااجلاس وفاقی وزیر خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب کی زیرِ صدارت منعقد ہوا۔
اجلاس میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی وخصوصی اقدامات احسن اقبال، وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی خالد حسین مگسی، متعلقہ وزارتوں، ڈویژنز اور ریگولیٹری اداروں کے سیکریٹریز اور سینئر افسران نے شرکت کی۔
اجلاس کے دوران فنانس ڈویژن، میری ٹائم افیئرز ڈویژن، پیٹرولیم ڈویژن اورصنعت و پیداوار ڈویژن کی جانب سے پیش کردہ سمریوں پر غور کیا گیا اور پیش کیے گئے۔
ایجنڈا آئٹمز کی منظوری دی گئی جن میں فنانس ڈویژن کی جانب سے زرعی ترقیاتی بینک لمیٹڈ (زیڈٹی بی ایل) کے بورڈ کے لیے ایک آزاد ڈائریکٹر کی تقرری،میری ٹائم افیئرز ڈویژن کی تجویز پر پورٹ قاسم اتھارٹی کراچی کے بورڈ میں آزاد ڈائریکٹرز کی تقرری اور پیٹرولیم ڈویژن کی جانب سے سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ کے بورڈ میں ایک خالی نشست کو پر کرنے کے لیے نامزدگی شامل تھی۔
اجلاس میں صنعت وپیداورڈویژن کی تین سمریوں کی بھی منظوری دی گئی، جن میں سندھ انجینئرنگ (پرائیویٹ) لمیٹڈ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی تشکیل، اسمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز ڈویلپمنٹ اتھارٹی سمیڈا کے بورڈ میں پنجاب سے ایک نجی شعبے کے رکن کی تقرری اور اسٹیٹ انجینئرنگ کارپوریش کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی تشکیل شامل ہے۔
وزیرخزانہ نے نجی شعبے سے آزاد ڈائریکٹرز کے لیے موزوں امیدواروں کے انتخاب میں اختیار کی گئی محنت اور سنجیدگی کو سراہا۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اس کڑے انتخابی عمل کو جاری رکھنا ضروری ہے تاکہ ایسے افراد کو ان اداروں اور دیگر سرکاری کمپنیوں کے گورننگ بورڈز میں شامل کیا جائے جو مطلوبہ تجربہ، مہارت، علم اور پیشہ ورانہ اہلیت کے حامل ہوں۔
کمیٹی نے فنانس ڈویژن اور نجکاری ڈویژن کو یہ بھی ہدایت کی کہ وہ نجکاری کے لیے منتخب شدہ سرکاری اداروں کے زیرِ التوا مقدمات کا جامع جائزہ، تشخیص اور تجزیہ کریں اور متعلقہ وزارتوں اور لاڈویژن کے ساتھ رابطہ کر کے ایسے طریقہ کار کی نشاندہی کریں جو ان مسائل کے حل کو آسان بنا سکیں تاکہ نجکاری کا عمل بغیر کسی رکاوٹ کے آگے بڑھ سکے۔