Express News:
2025-11-19@22:58:20 GMT

بھگوئے انجیر کے فائدے

اشاعت کی تاریخ: 20th, November 2025 GMT

جن لوگوں کے دانے نکلتے رہیں، اْن کی جلد عموماً زیادہ چکنی ہوتی ہے۔اس وجہ سے کچھ لوگ سمجھتے ہیں کہ تیل والی غذائیں جیسے پیزا یا برگر مہاسوں کا باعث بنتی ہیں۔ یونیورسٹی آف ناٹنگھم کی میڈیکل ڈرماٹولوجسٹ، ڈاکٹر روزالِنڈ سمپسن کہتی ہیں: ‘‘لوگ سوچتے ہیں کہ چکنی غذا کھانے سے جلد پر تیل بڑھ جاتا ہے جو مہاسے پیدا کرنے کا سبب بنتا ہے لیکن یہ غلط فہمی ہے۔ جلد پر موجود تیل یعنی مساموں سے نکلنے والا سیبم زیادہ تر ہارمونز اور جینیات سے متاثر ہوتا ہے۔

مہاسوں کی بنیادی وجہ اینڈروجن (مردانہ جنسی ہارمون) میں اضافہ ہے جو بلوغت کے دوران مردوں اور عورتوں، دونوں میں بڑھ جاتا ہے۔ اس سے سیبم کی پیداوار بھی بڑھتی ہے اور جب یہ تیل جلد کے مردہ خلیوں کے ساتھ ملتا ہے تو مسام بند ہوسکتے ہیں۔ یہ چکنا ماحول بیکٹیریا کی ایک قسم (Propionibacterium acnes) کو بڑھنے کا موقع دیتا ہے جو قدرتی طور پہ جلد پر موجود ہوتے ہیں۔ اس سے سوزش پیدا ہوتی ہے اور جو دانے پیدا کرنے کا سبب بنتی ہے۔۔ دیگر ہارمونی تبدیلیاں جیسے پولی سسٹک اووری سنڈروم (polycystic ovary syndrome) یا صرف پروجیسٹرون پر مبنی مانع حمل ادویات بھی وجہ بن سکتی ہیں۔

ڈاکٹر سمپسن کے مطابق ماحولیاتی عوامل بھی کردار ادا کرتے ہیں۔ اگرچہ اس میں چکنی غذا کھانا شامل نہیںلیکن پریشانی( اسٹریس)کی سطح اور مجموعی طور پر ہماری خوراک شامل ہوسکتی ہے۔گزشتہ صدی کے دوران مہاسے زیادہ عام ہوگئے ہیں۔ کچھ ماہرین سمجھتے ہیں کہ اس اضافے کا تعلق ہائی گلیسیمک انڈیکس والی غذاؤں سے ہوسکتا ہے جیسے سادہ کاربوہائیڈریٹس اور میٹھی چیزیں۔ اگرچہ سمپسن اس بات پر زور دیتی ہیں کہ کچھ حتمی نہیں کہا جاسکتا۔بہرحال اس امر کے ابھرتے شواہد موجود ہیں کہ ریفائنڈ شوگرز اس میں حصہ ڈال سکتی ہیں۔ محققین آنتوںکی صحت اور جلد کی صحت کا باہمی تعلق سمجھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

اگر آپ مہاسوں سے نمٹ رہے ہیں اور صابن سے پاک کلینزرز اور موئسچرائزرز سے بھی افاقہ نہیں ہوا، تو بہتر ہے کہ جلد کے ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔ سمپسن کہتی ہیں: ‘‘لوگ مہاسوں کے علاج کے لیے اپنی غذا بدلنے کی کوشش کرتے ہیں۔ لیکن بعض غذائیں طبی نگرانی میں نہ لی جائیں تو وہ مزید دانے و مہاسے نکلنے کا سبب بن سکتی ہیں۔‘‘

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ہیں کہ

پڑھیں:

فش ہاربر کو یورپی یونین کے معیار کے مطابق اپ گریڈ کرنے کا آغاز

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (اسٹاف ر پورٹر)سندھ حکومت نے کراچی فش ہاربر کو یورپی یونین کے مقرر کردہ معیار کے مطابق اپ گریڈ کرنے کے لیے جامع منصوبہ بندی کا آغاز کر دیا ہے، تاکہ یورپی آڈٹ وفد کے دورے سے قبل ہاربر کو مکمل طور پر یورپی اسٹینڈرڈز پر ہم آہنگ کیا جا سکے۔ اس سلسلے میں ایک اہم اجلاس صوبائی وزیر لائیو اسٹاک اینڈ فشریز محمد علی ملکانی کی زیرصدارت منعقد ہوا جس میں فش ہاربر سے متعلق ترقیاتی اور تکنیکی امور پر تفصیل سے غور کیا گیا۔اجلاس میں سیکریٹری لائیو اسٹاک ڈاکٹر قاظم حسین جتوئی، ڈی جی میرین فشریز ڈاکٹر منصور وسان، ایم ڈی فش ہاربر ڈاکٹر زاہد کیمٹیو، ایڈیشنل سیکریٹری ٹیکنیکل ڈاکٹر علی محمد مستوئی، ڈپٹی سیکریٹری لائیو اسٹاک محمد عمران، ورکس اینڈ سروسز، پی اینڈ ڈی بلڈنگ ڈپارٹمنٹ اور فشریز کے دیگر انجینئرز و افسران نے شرکت کی۔اجلاس میں پونٹونز اور جیٹیز کے مسائل پر تفصیلی گفتگو ہوئی اور صوبائی وزیر نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ ان تکنیکی معاملات کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے تاکہ ہاربر کی سرگرمیاں متاثر نہ ہوں۔ فش ہاربر کی اسٹریٹ لائٹس کی خرابی کا سخت نوٹس لیتے ہوئے صوبائی وزیر نے واضح ہدایت دی کہ تمام اسٹریٹ لائٹس کی تنصیب اور بحالی کا کام دو ماہ کے اندر مکمل کیا جائے۔اجلاس میں صفائی کے ناقص انتظامات، ریڈ زون میں تجاوزات اور ناکارہ لانچوں کی موجودگی پر بھی تشویش کا اظہار کیا گیا۔ وزیر نے ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ ہاربر کی صفائی روزانہ کی بنیاد پر یقینی بنائی جائے، ریڈ زون سے قبضہ ختم کیا جائے۔

اسٹاف رپورٹر گلزار

متعلقہ مضامین

  • ہڈیاں آپ کی توجہ چاہتی ہیں
  • سلامتی کونسل کی قرارداد فلسطینی عوام کے خلاف سازش ہے‘ڈاکٹر صابر
  • ڈاکٹر مسعود اختر 4 سال کیلئے بلتستان یونیورسٹی کے وائس چانسلر مقرر
  • پروفیسر ڈاکٹر مسعود اختر بلتستان یونیورسٹی کے وائس چانسلر تعینات
  • بھارتی فورسز نے سرینگر میں ڈاکٹر اور ان کی اہلیہ سمیت متعدد کشمیریوں کو گرفتار کر لیا
  • الخدمت کا غزہ میں انفرااسٹرکچر بحالی کاکام قابل ستائش ہے‘ ڈاکٹر مروان
  • فش ہاربر کو یورپی یونین کے معیار کے مطابق اپ گریڈ کرنے کا آغاز
  • خیبر یونیورسٹی کے وی سی ڈاکٹر ضیا الحق ایچ ای سی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر مقرر
  • تنازعہ کشمیر کو حل کرنے کے لیے بین الاقوامی مداخلت کی ضرورت ہے، ڈاکٹر فائی