Jasarat News:
2025-11-26@14:40:53 GMT

آئینی عدالت کے چیف جسٹس کو اضافی سیکورٹی فراہم

اشاعت کی تاریخ: 26th, November 2025 GMT

آئینی عدالت کے چیف جسٹس کو اضافی سیکورٹی فراہم

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد:وفاقی آئینی عدالت کے چیف جسٹس امین الدین خان کو سیکورٹی فراہم کرتے ہوئے اہم افسران کے تقرر و تبادلے کردیے گئے ہیں ۔

رپورٹ کے مطابق وفاقی پولیس نے وفاقی آئینی عدالت کے چیف جسٹس امین الدین خان کو باضابطہ طور پر سیکورٹی فراہم کر دی ہے جس کے لیے سینئر افسران کی تعیناتیاں بھی کر دی گئی ہیں اور اس حوالے سے نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔

نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ ایس پی اسپیشل برانچ سجاد حیدر بخاری کو چیف جسٹس امین الدین کا چیف سیکورٹی آفیسر تعینات کیا گیا ہے، اس کے علاوہ ڈی ایس پی یاسین تگڑ کو ڈی ایس پی سیکورٹی وفاقی آئینی عدالت مقرر کر دیا گیا ہے۔

 اسلام آباد میں ڈی ایس پی مختیار بگٹی کو سیکورٹی ڈویژن کا اضافی چارج بھی دے دیا گیا ہے، جبکہ ان تقرریوں اور تبادلوں کا نوٹیفکیشن اے آئی جی اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے جاری کیا ۔

وفاقی پولیس کے مطابق چیف جسٹس کی سیکورٹی کو مزید موثر بنانے کے لیے اضافی اہلکار اور انتظامات بھی کیے جا رہے ہیں۔

ویب ڈیسک Faiz alam babar.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: آئینی عدالت چیف جسٹس ایس پی

پڑھیں:

سپریم کورٹ لارجر بنچ کیخلاف اپیل کتنے ارکان سنیں گے: آئینی عدالت کا اصول بنانے کا فیصلہ 

اسلام آباد ( خصوصی رپورٹر) سپریم کورٹ کے لارجر بنچ کے فیصلے کیخلاف وفاقی آئینی عدالت کا چھوٹا بنچ اپیل سن سکتا ہے یا نہیں؟ وفاقی آئینی عدالت نے اس سوال پر فریقین کے دلائل سن کر اصول طے کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی آرڈیننس کیخلاف اپیل پر سماعت ہوئی، جسٹس عامر فاروق کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بنچ نے بیرسٹر گوہر کی اپیل پر سماعت کی۔ وکیل سمیر کھوسہ نے مؤقف اپنایا کہ سپریم کورٹ کے سات رکنی بنچ نے ابتدائی فیصلہ دیا تھا، سپریم کورٹ کے رولز آئینی عدالت نے اپنا لیے ہیں، رولز کے مطابق پانچ رکنی بنچ اپیل پر سماعت نہیں کر سکتا۔ جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ فیصلہ تبدیل کرنے کیلئے ہی سات رکنی سے بنچ زیادہ درکار ہوگا۔  وکیل سمیر کھوسہ نے کہا کہ آئینی عدالت کے رولز کے نوٹیفکیشن میں ایسا کچھ نہیں لکھا۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل  نے کہا کہ آرٹیکل 189 کے تحت آئینی عدالت کا فیصلہ سپریم کورٹ پر لاگو ہوتا ہے، کیونکہ یہ عدالت الگ ہے اس لیے ججز کی تعداد کم یا زیادہ ہونے سے فرق نہیں پڑتا، آئینی عدالت نے خود طے کرنا ہے کہ کتنے ججز اپیل سنیں گے۔ وکیل سمیر کھوسہ نے کہا کہ  اپیل پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کے تحت دائر ہوئی ہے، پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون کے فیصلہ دینے والے سے تحت لارجر بنچ ہی اپیل سن سکتا ہے۔ جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ نوٹس جاری کرنے کی حد تک تو کوئی مسئلہ نظر نہیں آ رہا، عدالت نے پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی آرڈیننس کیخلاف حکومت کو نوٹس جاری کر دیا۔ چیئرمین پی ٹی آئی اور سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی کے وکیل سمیر کھوسہ نے وفاقی آئینی عدالت پر اعتراض کیا اور مؤقف اپنایا کہ وفاقی آئینی عدالت کی خود مختاری پر سوالات ہیں، میری رائے میں وفاقی آئینی عدالت کی حیثیت پر سوالات ہیں۔ سمیر کھوسہ نے کہا کہ میں نے اپنی رائے سے متعلق اپنے موکلان کو آگاہ کردیا ہے، دیکھنا یہ ہے کہ میرے موکل مجھے وکیل رکھنا چاہتے ہیں یا نہیں۔ جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دئیے کہ اعتراض کرنا آپکا قانونی حق ہے۔ وفاقی آئینی  عدالت نے گٹکا ایکٹ کے خلاف دائر درخواست خارج کردی اور قرار دیا ہے کہ گٹکا انسانی صحت  کیلئے  انتہائی خطرناک ہے۔ جسٹس حسن رضوی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ جسٹس حسن رضوی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ گٹکا سگریٹ سے بھی زیادہ نقصان دہ ہے اور یہ منہ کے کینسر کی بڑی وجہ بن رہا ہے۔ وکیل شاہ خاور نے عدالت کو بتایا کہ انہیں اپنے موکل کی جانب سے اپیل کے بارے میں کوئی ہدایات موصول نہیں ہوئیں۔ اس پر جسٹس حسن رضوی نے ریمارکس دئیے کہ "اگر آپ کہیں تو آپ کے موکل کو عدالت بلا لیتے ہیں اور پھر اسے گٹکا کمرہ عدالت میں کھلوا دیتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • سپریم کورٹ لارجر بنچ کیخلاف اپیل کتنے ارکان سنیں گے: آئینی عدالت کا اصول بنانے کا فیصلہ 
  • وفاقی آئینی عدالت میں خالی اسامیوں پر کرنے کیلئے نوٹیفکیشن جاری
  • نئی گج ڈیم کی تعمیر سے متعلق کیس: وفاقی آئینی عدالت کی واپڈا اور کنٹریکٹر کو مل کر حل نکالنے کی ہدایت
  • وفاقی آئینی عدالت نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے 5 ججز کی اپیل خارج کردی
  • سردیوں کی تعطیلات کا اعلان، نوٹیفکیشن بھی جاری
  • نئی گج ڈیم کی تعمیر سے متعلق کیس: وفاقی آئینی  عدالت کی واپڈا اور کنٹریکٹر کو مل کر حل نکالنے کی ہدایت
  • نئی گج ڈیم کیس: آئینی عدالت کی واپڈا اور کنٹریکٹر کو مذاکرات کی ہدایت
  • وفاقی آئینی عدالت کی چاروں صوبوں میں رجسٹریاں قائم کرنے کا فیصلہ
  • وفاقی آئینی عدالت کب تک بند رہے گی؟ سردیوں کی تعطیلات کا اعلان ہوگیا