پاکستان اور انڈونیشیا کی مشترکہ فوجی مشق کامیابی سے مکمل
اشاعت کی تاریخ: 20th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
راولپنڈی (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان اور انڈونیشیا کی افواج نے انسداد دہشت گردی آپریشنز کی تربیت کیلیے مشترکہ مشق کامیابی سے مکمل کرلی، تمام تربیتی مقاصد حاصل کرلیے گئے۔ آئی ایس پی آر سے جاری بیان کے مطابق پاکستان۔انڈونیشیا مشترکہ فوجی مشق “شاہین اسٹرائیک–ٹو” کامیابی سے ختم ہوگئی، دونوں ممالک کی مشترکہ فوج مشق 8 سے 19 نومبر تک جاری رہی۔ بیان میں کہا گیا کہ اس مشق کا بنیادی مقصد انسداد دہشت گردی کے آپریشنز تھے، اس مشق میں پاکستان آرمی اور انڈونیشین آرمی کی خصوصی جنگی ٹیموں نے حصہ لیا اور تمام تربیتی مقاصد کامیابی سے حاصل کر لیے گئے۔ اختتامی تقریب میں پاکستان کی جانب سے ایک جنرل آفیسر نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی اور انڈونیشیا کی جانب سے سینئر فوجی حکام شریک ہوئے۔ بیان میں کہا گیا کہ مشترکہ مشق کے دوران دونوں ممالک کے دستوں نے اعلیٰ پیشہ ورانہ مہارت، آپریشنل قابلیت اور بھرپور ہم آہنگی کا مظاہرہ کیا، تربیت میں بلٹ اپ ایریاز میں کارروائیوں، دہشت گردی مخالف تکنیکوں اور آئی ای ڈیز کے تدارک سے متعلق جدید طریقہ کار پر خصوصی توجہ دی گئی۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کامیابی سے پاکستان ا
پڑھیں:
امریکہ اور جاپان کے ساتھ فلپائن کی مشترکہ مشقوں پر چینی فوج کا سخت ردِعمل
جنوبی محاذ کی فوجی کمان نے فلپائن کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہم سنجیدگی سے فلپائن سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فوراً اشتعال انگیزی اور تناؤ میں اضافہ کرنے والی سرگرمیوں کو بند کرے۔ اسلام ٹائمز۔ بحیرۂ جنوبی چین میں امریکہ، جاپان اور فلپائن کی مشترکہ فوجی مشق منعقد ہوئی، جس میں امریکی طیارہ بردار بحری جہاز نیمِٹس بھی شریک تھا۔ ان مشقوں پر چین کی فوج کی شدید ردعمل ظاہر کیا ہے۔ بین الاقوامی خبررساں ذرائع کے مطابق چین نے فلپائن کو سختی سے متنبہ کیا ہے کہ امریکہ اور جاپان کے ساتھ اس کی مشترکہ مشقیں خطے میں تناؤ میں اضافے کا باعث بنیں گی۔ نیوزویک کے مطابق یہ مشق متنازع آبی حدود میں امریکی طیارہ بردار بحری جہاز نیمِٹس اور دیگر بحری جہازوں کی شرکت کے ساتھ منعقد ہوئی۔
فلپائنی فوج کا کہنا ہے کہ دو روزہ مشقوں میں سمندری اور فضائی ہم آہنگی پر مبنی آپریشنز، آبدوزوں کے خلاف جنگی مشقیں، اور مشترکہ لینڈنگ آپریشنز شامل تھے۔ فلپائن کا دعویٰ ہے کہ ان مشقوں کا مقصد اپنے سمندری حقوق کا دفاع کرنا اور قانون پر مبنی بین الاقوامی نظم کے تحت اتحادیوں کے ساتھ تعاون کو بڑھانا ہے۔ چین کی جنوبی محاذ کی فوجی کمان نے فلپائن کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہم سنجیدگی سے فلپائن سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فوراً اشتعال انگیزی اور تناؤ میں اضافہ کرنے والی سرگرمیوں کو بند کرے۔
چین نے مشقوں کے پہلے ہی دن ایک بمبار طیاروں کے اسکواڈرن کو علاقے میں گشت کے لیے روانہ کیا اور فلپائن پر الزام لگایا کہ وہ غیر ملکی طاقتوں کے ساتھ مل کر خطے کو عدم استحکام کی طرف دھکیل رہا ہے۔ یہ مشق ایسے وقت انجام پائی ہے، جب چین نے اپنا دوسرا اور جدید ترین طیارہ بردار بحری جہاز فوجیان (Fujian) اسی علاقے کے نیول بیس میں تعینات کیا ہے، ایسا اقدام جو بحیرۂ جنوبی چین میں امریکی فوجی موجودگی کے مقابلے میں چین کی صلاحیت میں نمایاں اضافہ کرتا ہے۔