سعودی عرب میں مکہ مدینہ ہائی وے پر ایک خوفناک بس حادثے میں 42 بھارتی عمرہ زائرین جان کی بازی ہار گئے۔

زائرین نے مکہ مکرمہ میں اپنے عمرہ مناسک مکمل کیے تھے اور مدینہ کی طرف بس میں سفر کررہے تھے کہ یہ المناک واقعہ پیش آیا۔

مزید پڑھیں: سعودی عرب ٹریفک حادثہ، بونیر سے تعلق رکھنے والے ایک ہی خاندان کے 7 عمرہ زائرین جاں بحق

رپورٹس کے مطابق بس کے ڈرائیور نے گاڑی پر کنٹرول کھو دیا اور یہ ڈیزل سے بھرے ٹینکر سے جا ٹکرائی۔ حادثے کے وقت بس میں کئی مسافر سو رہے تھے۔

بھارتی مشن نے پیر کو اعلان کیاکہ مدینہ کے قریب رات دیر گئے ہونے والے اس المناک بس حادثے کے پیشِ نظر جدہ میں بھارتی قونصلیٹ جنرل میں 24 گھنٹے فعال کنٹرول روم قائم کیا گیا ہے۔

بھارت کے قونصلیٹ اور سفارت خانہ کے اہلکاروں نے سعودی حج و عمرہ وزارت اور دیگر مقامی حکام سے رابطہ کیا اور حادثے کے مقام پر جا کر مدد فراہم کی۔

بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی نے جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین کے ساتھ اظہار ہمدردی کرتے ہوئے زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی۔

مودی نے اپنے پیغام میں کہاکہ مدینہ میں بھارتی شہریوں کے ساتھ پیش آنے والے اس حادثے پر بہت افسردہ ہوں۔ میری دعائیں اُن خاندانوں کے ساتھ ہیں جنہوں نے اپنے پیارے کھو دیے۔

انہوں نے کہاکہ ہمارا سفارتخانہ ریاض اور قونصلیٹ جدہ میں ہر ممکن مدد فراہم کر رہے ہیں اور ہمارے اہلکار سعودی حکام کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں۔

مزید پڑھیں: احمد آباد طیارہ حادثہ، بھارتی تاریخ کے بدترین فضائی سانحات میں المناک اضافہ

مکہ مدینہ روٹ 8 لین کا ایکسپریس وے ہے، جس پر چھوٹی گاڑیوں کی حد رفتار 140 کلومیٹر فی گھنٹہ جبکہ بسوں کے لیے 120 کلومیٹر فی گھنٹہ مقرر ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews سعودی عرب عمرہ زائرین جاں بحق مکہ مدینہ ہائی وے وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: مکہ مدینہ ہائی وے وی نیوز مکہ مدینہ کے ساتھ نے والے

پڑھیں:

کینیڈا میں ریفرنڈم سے قبل خالصتان کار ریلی، بھارتی ہائی کمشنر کی رہائشگاہ کے باہر احتجاج

سینکڑوں گاڑیوں پر مشتمل خالصتان کار ریلی اوٹاوا میں بھارتی ہائی کمشنر دنیش پٹ نائک کی رہائشگاہ کے باہر پہنچی۔

جہاں شرکا نے سکھوں کے خلاف بھارت کی جاری کریک ڈاؤن پالیسیوں کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے متوقع خالصتان ریفرنڈم کے لیے اپنی حمایت کا اظہار کیا۔

یہ بھی پڑھیں: سکھوں نے کینیڈا میں بھارتی قونصلیٹ کے گھیراؤ کا اعلان کیوں کیا؟

میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ ریلی سکھس فار جسٹس کی جانب سے منظم کی گئی تھی۔

تنظیم کے رہنما گرپتونت سنگھ پنوں نے اسے ’پُرامن، بیلٹ پر مبنی جمہوریت‘ کا مظاہرہ قرار دیا۔

Ahead of the Khalistan Referendum voting, Sikhs gathered to show support in joining the
KHALISTAN REFERENDUM CAR RALLY in Ottawa.

With over 300+ cars rallying the streets of Ottawa, Pro Khalistan Sikhs have sent a strong message to India.

We will free Punjab from Indian… pic.twitter.com/hyYeCC06j8

— Inderjeet Singh (@Warrior9Singh) November 15, 2025

خالصتان ریفرنڈم 23 نومبر کو اوٹاوا کے بلنگز اسٹیٹ میں منعقد ہونے والا ہے، جسے کینیڈا کی حکومت نے باقاعدہ منظوری دے رکھی ہے۔

اس عمل کو ’بیلٹ‘ یعنی سکھ برادری کی جمہوری رائے اور ’بلٹ‘ یعنی بھارت کی جانب سے بیرونِ ملک سکھوں کے خلاف مبینہ قاتلانہ کارروائیوں کے درمیان انتخاب کے طور پر پیش کیا جا رہا ہے۔

مزید پڑھیں: بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے کینیڈا میں سکھوں کیخلاف انٹیلی جنس آپریشن کا حکم دیا، کینیڈا

سکھس فار جسٹس کے مطابق یہ ریفرنڈم کے سلسلے کا تسلسل ہے۔

تنظیم نے بتایا کہ مارچ 2025 میں لاس اینجلس میں ہونے والے مرحلے میں تقریباً 35 ہزار سکھوں نے ووٹ ڈالے تھے۔

مزید یہ کہ بھارتی پنجاب میں ووٹر رجسٹریشن 26 جنوری 2026 سے شروع کی جائے گی۔

مزید پڑھیں: کینیڈا سے گوجرانوالہ کا سفر، سکھ نوجوان نے نانا کی خواہش پوری کردی

سکھ رہنما گرپتونت سنگھ پنوں نے کینیڈین حکومت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اس نے جمہوری حقوق کا احترام کرتے ہوئے آرگنائزرز کے ساتھ رابطہ برقرار رکھا۔

گرپتونت سنگھ پنوں کے مطابق حکومت نے سیکیورٹی کے خدشات دور کیے اور ایک ’نیشنل ہسٹورک سائٹ‘ کو ووٹنگ مقام کے طور پر استعمال کرنے کی اجازت دی۔

مبصرین کے مطابق بھارتی ہائی کمشنر کی رہائشگاہ تک علامتی مارچ سے ظاہر ہوتا ہے کہ کینیڈا میں سکھ کمیونٹی تیزی سے منظم ہو رہی ہے۔

مزید پڑھیں: کینیڈا: سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کے الزام میں 3 بھارتی شہری گرفتار

ماہرین کہتے ہیں کہ خالصتان ریفرنڈم اب ایک کمیونٹی پر مبنی سفارتی و سیاسی مہم کی صورت اختیار کر رہا ہے، جو سیاسی پیغام رسانی، عوامی مظاہروں اور عالمی سطح پر سکھ خوداختیاری کے مسئلے کو اجاگر کرنے کو یکجا کرتا ہے۔

اوٹاوا میں یہ وسیع اور نمایاں ریلی اس بات کا واضح اشارہ ہے کہ خالصتان تحریک کو بیرونِ ملک سکھ کمیونٹی میں اب بھی خاطرخواہ حمایت حاصل ہے۔

جبکہ یہ بھارت کی بیرونِ ملک سفارتی موجودگی کے ساتھ جاری تناؤ کو بھی نمایاں کرتی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

خالصتان ریفرنڈم سکھ سکھ کمیونٹی سیکیورٹی کار ریلی کینیڈا

متعلقہ مضامین

  • عمرہ زائرین حادثے پر جماعت اسلامی ہند نے اپنے گہرے رنج و غم کا کیا اظہار
  • مدینہ: بھارتی عمرہ زائرین کی بس آئل ٹینکر سے ٹکرا گئی، 42 جاں بحق
  • مدینہ کے قریب بھارتی زائرین کی بس کو حادثہ، 45 افراد جاں بحق
  • سعودی عرب، بھارتی زائرین کی بس کو المناک حادثہ، 42 جاں بحق
  • مدینہ سے مکہ جانے والے بھارتی عمرہ زائرین کی بس ٹینکر سے ٹکرا گئی، ہلاکتوں کا خدشہ
  • مدینہ منورہ کے قریب بھارتی عمرہ زائرین کی بس کو حادثہ،42 افراد جاں بحق
  • کینیڈا میں ریفرنڈم سے قبل خالصتان کار ریلی، بھارتی ہائی کمشنر کی رہائشگاہ کے باہر احتجاج
  • مدینہ منورہ میں موسم سرما کی پہلی بارش، زائرین نے اللہ کا شکر ادا کیا
  • کراچی، دندناتے خونی ڈمپر نے رکشا ڈرائیور کو زندگی سے محروم