فلسطینیوں کیخلاف دو سال سے جاری سفاکیت اور وحشت ختم ہونے کی طرف جارہی ہے، طاہر اشرفی
اشاعت کی تاریخ: 9th, October 2025 GMT
فائل فوٹو
چیئرمین پاکستان علما کونسل حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ فلسطینیوں کیخلاف دو سال سے جاری سفاکیت اور وحشت ختم ہونے کی طرف جارہی ہے۔
اپنے ایک ویڈیو بیان میں حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ ابتدائی معاہدہ طے پاگیا ہے جس کا امریکی صدر نے اعلان کیا ہے، یہ وقت ہے کہ امت مسلمہ متحد ہو اور فلسطینیوں کی امداد کے لیے سب آگے بڑھیں۔
حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ جو معاہدہ طے پارہا ہے اس پر تمام فریق عملدرآمد کریں، اس معاہدے کے لیے امریکی صدر، سعودی ولی عہد، وزیراعظم شہباز شریف، فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، ترک صدر، امیر قطر، مصر کے صدر ان تمام لوگوں اور عالمی قیادت کی بڑی محنت اور جدوجہد ہے۔
اس حوالے سے اپنے ایک بیان میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ یہ معاہدہ مشرقِ وسطیٰ میں پائیدار امن کے قیام کی امید ہے۔
انہوں نے کہا کہ روزِ اول سے سعودی ولی عہد نے سفارتی مہم شروع کی کہ دنیا فلسطینیوں کی ریاست کو تسلیم کرے، آج 159 ممالک فلسطینیوں کی ریاست کو تسلیم کرچکے ہیں، پاکستان نے ہر جگہ فلسطینیوں کے لیے آواز بلند کرنے کی کوشش کی۔
حافظ طاہر اشرفی کا کہنا ہے کہ امت مسلمہ آگے بڑھ کر غزہ کی تعمیرِ نو میں حصہ لے، کوشش کی جائے کہ دوبارہ اسرائیل کی بربریت اور وحشت فلسطینیوں پر نہ ہو۔
ان کا کہنا ہے کہ اس معاہدے پر عمل ہو اور یہ معاہدہ اپنی تکمیل کو پہنچے، کل جمعہ کو پورے عالمِ اسلام میں اللّٰہ رب العالمین کا شکر ادا کرنا چاہیے، اہلِ فلسطین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے فلسطین کی تعمیرِ نو کے لیے سب کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: فلسطینیوں کی حافظ طاہر نے کہا کہ کے لیے
پڑھیں:
جنگ بندی کے لیے فیصلہ کن پیش رفت جاری، معاہدہ جلد متوقع ہے، صدر ٹرمپ
واشنگٹن:امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عندیہ دیا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی کے لیے فیصلہ کن پیش رفت ہو رہی ہے اور حماس کئی اہم معاملات پر رضامند ہو چکی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ معاہدہ جلد متوقع ہے جس سے خطے میں دیرپا امن کی راہ ہموار ہو سکتی ہے۔
وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ ہم زبردست پیش رفت کر رہے ہیں حماس ان نکات سے متفق ہو رہی ہے جو انتہائی اہم ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ عالمی رہنما بشمول ترک صدر رجب طیب اردوان اور اردن کے شاہ عبداللہ نے امن منصوبے کا خیرمقدم کیا ہے۔
ٹرمپ کا کہنا تھا کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کو یرغمالیوں سے متعلق کسی بھی معاہدے میں سخت مؤقف نہ اپنانے کی ہدایت نہیں دی لیکن مذاکرات کے تمام فریق مثبت سمت میں بڑھ رہے ہیں۔
صدر ٹرمپ نے گفتگو کے دوران ایک بار پھر تجارتی معاہدوں اور ٹیرف پالیسیوں کے ذریعے جنگیں روکنے کا دعویٰ دہرایا۔
انہوں نے کہا ko ہم نے تجارت کے ذریعے سات جنگیں روکیں، ان میں سے ایک پاکستان اور بھارت کے درمیان بھی تھی، جس میں سات طیارے گرائے گئے تھے۔
مزید برآں انہوں نے کہا کہ فوجی تعیناتی کے بعد واشنگٹن ڈی سی اب پرامن شہر بن چکا ہے۔