پاک ایران سرحد پر بلوچستان کے علاقے ماشکیل میں کٹاگر کراسنگ پوائنٹ کا افتتاح
اشاعت کی تاریخ: 9th, October 2025 GMT
کوئٹہ:
بلوچستان کے عوام کے لیے تجارت، عوامی روابط اور خوشحالی کے نئے دور کے آغاز کے لیے پاک ایران سرحد پر بلوچستان کے علاقے ماشکیل میں کٹاگر کراسنگ پوائنٹ کا افتتاح کر دیا گیا۔
آئی جی ایف سی بلوچستان (ساؤتھ) نے کٹاگر کراسنگ پوائنٹ کا باضابطہ افتتاح کیا۔ افتتاحی تقریب میں رکن صوبائی اسمبلی میر زابد علی ریکی سمیت مقامی عمائدین اور تاجر برادری نے بھر پور شرکت کی۔
کٹاگر کراسنگ پوائنٹ کو کھولنے کا فیصلہ دالبندین میں 2 جولائی 2025 کو گرینڈ جرگے میں کیا گیا تھا۔
وزیرِاعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی اور کور کمانڈر بلوچستان نے مقامی لوگوں کے لیے راہداری کھولنے کا فیصلہ کیا تھا۔ کٹاگر راہداری بلوچستان کے سرحدی علاقے ماشکیل میں پاکستان اور ایران کے درمیان رابطے میں اہم کردار ادا کرے گی۔
ایف سی بلوچستان نے ضلعی انتظامیہ اور ایرانی حکام کے ساتھ قریبی رابطے، تعاون اور انتھک محنت سے تمام انتظامی امور مکمل کیے۔
مسلح افواج اور عوام کے بھر پور تعاون سے بلوچستان امن و امان اور پائیدار ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بلوچستان کے
پڑھیں:
معاہدے کی آڑ میں انسانی اسمگلنگ،پاکستانیوں کے بیلاروس جانے کا معاملہ تعطل کا شکار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251008-08-27
لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان اور بیلاروس کے مابین ایک لاکھ 50 ہزار تربیت یافتہ ہنرمند پاکستانیوں کو روزگار فراہمی کا معاہدہ تعطل کا شکار ہوگیا، معاہدے کی آڑ میں غیرقانونی طریقوں سے سرحد پار کرنے والوں کی تعداد میں اضافے کا انکشاف ہوا ہے جس پر حکومت نے معاہدہ کی تفصیلات طے ہونے تک پاکستانیوں کو بیلاروس کے سفر سے گریز کی ہدایت کردی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق پاکستان اور بیلاروس کے مابین اپریل میں ہوئے روزگار کی فراہمی حالیہ معاہدے سے متعلق پائے جانے والے ابہام کے باعث یکم جنوری سے دو اکتوبر تک کے عرصے میں بیلاروس اور پولینڈ کی سرحد پر آٹھ ممالک کے باشندوں کی جانب سے غیر قانونی طورپر سرحد پار کرنے کی 15 ہزار کوششیں سامنے آئی ہیں جن میں پاکستانی سرفہرست ہیں یہ صورتحال وزیراعظم پاکستان کے حالیہ دورہ بیلاروس میں کیے گئے دوطرفہ معاہدہ کے برعکس ہیں جس کے تحت ڈیڑھ لاکھ سے زاید ہنرمند پاکستانیوں کو آئی ٹی، صحت، تعمیرات اور انجینئرنگ سمیت مختلف شعبوں میں ملازمت کے مواقع فراہم کرنے کا وعدہ کیا گیا تھا تاہم پانچ ماہ گزرنے کے باوجود یہ معاہدہ تاحال عملی شکل اختیار نہیں کر سکا۔ بیلاروس میں فی کس اوسط ماہانہ تنخواہ 670 سے 700 ڈالر ہے، جو پاکستان کی اوسط تنخواہ 150 سے 170 ڈالر سے کہیں زیادہ ہے۔