پاکستان ائیر پورٹس اتھارٹی نے بندش میں 23 نومبر 2025 تک توسیع کر دی ہے۔ بھارتی طیاروں کیلئے پاکستانی فضائی حدود کی بندش میں توسیع حکومتی ہدایت پر کی گئی۔ پاکستان ایئر پورٹس اتھارٹی نے فضائی حدود کی بندش میں توسیع کا نیا نوٹم جاری کر دیا ہے۔ پاکستان نے رواں سال 23 اپریل سے بھارت کیلئے اپنی فضائی حدود بند کر رکھی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتی مسافر و جنگی طیاروں کیلئے پاکستانی فضائی حدود کی بندش میں توسیع کر دی گئی ہے۔ پاکستان ائیر پورٹس اتھارٹی نے بندش میں 23 نومبر 2025 تک توسیع کر دی ہے۔ بھارتی طیاروں کیلئے پاکستانی فضائی حدود کی بندش میں توسیع حکومتی ہدایت پر کی گئی۔ پاکستان ایئر پورٹس اتھارٹی نے فضائی حدود کی بندش میں توسیع کا نیا نوٹم جاری کر دیا ہے۔ پاکستان نے رواں سال 23 اپریل سے بھارت کیلئے اپنی فضائی حدود بند کر رکھی ہیں۔ فضائی حدود کی بندش سے بھارت کے طیاروں کو لمبا چکر کاٹ کر جانے سے مالی نقصان ہو رہا ہے۔
 

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: فضائی حدود کی بندش میں توسیع پورٹس اتھارٹی نے توسیع کر دی

پڑھیں:

کراچی کی بندرگاہ پر ملکی تاریخ کا سب سے بڑا مال بردار بحری جہاز کامیابی کے ساتھ لنگرانداز

کراچی کے پورٹ پر ملکی تاریخ کا سب سے بڑا مال بردار بحری جہاز کامیابی کے ساتھ لنگر انداز ہوگیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق ہچیسن پورٹس پاکستان نے ملک کی تاریخ کے سب سے بڑے کنٹینر بردار جہاز "ایس سی مکول" کو لنگر انداز کردیا ہے۔

واحد گہرے پانی کے کنٹینر ٹرمینل ہچیسن پورٹس پاکستان نے ملکی تاریخ کے سب سے بڑے کنٹینر جہاز کو کامیابی کے ساتھ برتھ کیا ہے۔

اس جہاز کا نام ایم ایس سی مِکول ہے جو جدید ترین کنٹینر جہاز ہے جس کی لمبائی 400 میٹر اور گنجائش 24,070 ٹی ای یو ہے۔

یہ دنیا کے سب سے جدید اور بڑے بحری مال بردار جہازوں میں سے ایک ہے اور پاکستان کی بندرگاہ پر آنے والا سب سے بڑا جہاز ہونے کی حیثیت سے ملک کی بحری تاریخ میں ایک تاریخی سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔

پاکستان  میں اس نوعیت کے انتہائی بڑے جہازوں کو  لنگر انداز کرنے والے واحد ٹرمینل کی حیثیت سے ہچیسن پورٹس پاکستان مسلسل  پورٹ انفراسٹرکچر اور آپریشنل مہارت کے نئے معیارات اختیار کررہا ہے۔

ایم ایس سی مِکول کی آمد عالمی شپنگ لائنز کے پاکستان کی بحری صلاحیت پر بڑھتے ہوئے اعتماد کی عکاسی کرتی ہے اور ٹرمینل کے عالمی معیار کی صلاحیت کو اجاگر کرتی ہے۔

بڑے جہازوں کو سنبھالنے کی صلاحیت نہ صرف تجارتی کارکردگی کو بہتر بناتی ہے بلکہ فریٹ لاگت میں کمی کے ذریعے پاکستان کی معیشت کو براہِ راست فائدہ پہنچاتی ہے جس سے برآمدات مزید مسابقتی اور درآمدات زیادہ مؤثر لاگت پر ممکن ہو جاتی ہیں۔

جدید آلات، ٹیکنالوجی، اور پائیدار بندرگاہی طریقوں میں مسلسل سرمایہ کاری کے ذریعے ہچیسن پورٹس پاکستان کے لاجسٹک منظرنامے کو تبدیل کررہا ہے اور ایشیا، یورپ اور دیگر خطوں کے ساتھ پاکستان کے تجارتی روابط کو مزید مضبوط بنا رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • بھارت کے لیے پاکستانی فضائی حدود کی بندش میں توسیع
  • بھارتی مسافر و جنگی طیاروں کیلئے پاکستانی فضائی حدود کی بندش میں توسیع
  • سعودی ایئرلائن فلائی ادیل کا لاہور کیلئے پروازوں کے آغاز کا فیصلہ
  • مزید 4 یرغمالیوں کی لاشیں اسرائیل کے سپرد، غزہ میں امدادی قافلوں کیلئے رفح بارڈر آج کھولا جائیگا
  • سعودی عرب: آرامکو کا توانائی شعبے میں مصنوعی ذہانت کے استعمال میں توسیع کا اعلان
  • فضائی حدود کے کچھ روٹس مخصوص دورانیے کے لئے بند
  • ججز میں جھڑپیں عدلیہ کی اتھارٹی کو مزید کمزور کر سکتی ہیں
  • آمدنی ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی تاریخ میں مزید ایک ماہ کی توسیع دی جائے،احمد ادریس چوہان
  • کراچی کی بندرگاہ پر ملکی تاریخ کا سب سے بڑا مال بردار بحری جہاز کامیابی کے ساتھ لنگرانداز