جیوانی: سمندری راستے سے غیر قانونی طور پر ایران جانے کی کوشش کرنے والے 13 ملزمان گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 15th, October 2025 GMT
کوئٹہ:
ایف آئی اے کمپوزٹ سرکل گوادر نے جیوانی میں کارروائی کرتے ہوئے سمندر کے راستے غیر قانونی طور پر ایران جانے کی کوشش کرنے والے 13 ملزمان کو گرفتار کرلیا۔
ترجمان ایف آئی اے کے مطابق گرفتار ملزمان میں افغان شہری بھی شامل ہیں جو ایران سے دیگر ممالک میں غیر قانونی طور پر داخل ہونا چاہتے تھے۔
ایکسپریس نیوز کو ترجمان نے بتایا کہ گرفتار ملزمان کا تعلق پنجاب اور سندھ کے مختلف اضلاع سے ہے جن میں 2 کا تعلق رحیم یار خان، 5 کا قمبر شہداد کوٹ، 6 کا کشمور، لاڑکانہ اور شانگلہ سے ہے۔
ملزمان کو جیوانی سے گرفتار کیا گیا جہاں سے وہ سمندری راستے سے ایران کی طرف روانہ ہونے کی تیاری کر رہے تھے، ملزمان کے خلاف انسانی اسمگلنگ اور غیر قانونی طور پر سرحد پار کرنے کے الزام میں مقدمہ درج کرکے تفتیش کا آغاز کردیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
لاہور، ٹی ایل پی کے گرفتار 100 سے زائد کارکنوں کا 11 روزہ جسمانی ریمانڈ دیدیا گیا
پولیس نے ملزمان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی اور عدالت کو بتایا کہ ملزمان پر توڑ پھوڑ اور پولیس اہلکاروں ہر حملے کا الزام ہے۔ انسداد دہشتگردی عدالت کے جج منظر علی گل نے سماعت کی۔ ملزمان میں امتیاز احمد، عامر عباس، ناصر خان، مجاہد عباس اور سمیع اللہ سمیت چار مقدمات کے سو سے زائد دیگر کارکنان شامل تھے۔ اسلام ٹائمز۔ لاہور پولیس پر حملہ اور پُرتشدد احتجاج کرنے پر تحریک لبیک پاکستان کے کارکنان کو انسداد دہشتگردی عدالت میں پیش کیا گیا۔ انسداد دہشتگردی عدالت لاہور نے سو سے زائد ملزمان کا 11 دن کا جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا۔ پولیس نے مختلف تھانوں سے ٹی ایل پی 100 سے زائد گرفتار کارکنان کو انسداد دہشتگردی عدالت میں پیش کیا۔ عدالت نے گرفتار کارکنان کا 11 دن کا جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے ملزمان کو مزید تفتیش کیلئے پولیس کے حوالے کر دیا۔
ملزمان کو مختلف تھانوں کے مقدمات میں پیش کیا گیا تھا۔ تھانہ نواں کوٹ کے مقدمہ 62 کارکنان کو پیش کیا گیا۔ پولیس نے ملزمان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی اور عدالت کو بتایا کہ ملزمان پر توڑ پھوڑ اور پولیس اہلکاروں ہر حملے کا الزام ہے۔ انسداد دہشتگردی عدالت کے جج منظر علی گل نے سماعت کی۔ ملزمان میں امتیاز احمد، عامر عباس، ناصر خان، مجاہد عباس اور سمیع اللہ سمیت چار مقدمات کے سو سے زائد دیگر کارکنان شامل تھے۔