شامی صدر احمد الشرع کا روس کا پہلا دورہ، بشارالاسد کی حوالگی کا مطالبہ متوقع
اشاعت کی تاریخ: 15th, October 2025 GMT
شامی صدر احمد الشرع بدھ کے روز روس پہنچے ہیں، یہ ان کا روس کا پہلا سرکاری دورہ ہے، جہاں معزول شامی صدر بشارالاسد اس وقت مقیم ہیں۔
سیریئن عرب نیوز ایجنسی کے مطابق، الشرع روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن سے دوطرفہ تعلقات اور علاقائی و بین الاقوامی امور پر بات چیت کے لیے سرکاری دورے پر ماسکو پہنچے ہیں۔
حکومتی ذرائع کے مطابق، اپنے اس دورے کے دوران الشرع روس سے بشارالاسد کی حوالگی کا مطالبہ کریں گے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق شامی صدر احمد الشرع روسی صدر سے سابق شامی صدربشارالاسد سمیت ان تمام افراد کی حوالگی کی درخواست کریں گے، جنہوں نے جنگی جرائم کا ارتکاب کیا ہے اور جو روس میں موجود ہیں۔
بشارالاسد، جو طویل عرصہ شام کے حکمران رہے، گزشتہ دسمبر میں اقتدار سے ہٹائے گئے تھے جنہوں نے بعدازاں ماسکو میں پناہ لے لی تھی۔
روسی فوج نے کئی برسوں تک بشاد الاسد کی حکومت کی عسکری مدد کی تھی، تاہم دسمبر میں احمد الشرع کی قیادت میں قائم ہونے والی نئی حکومت نے اقتدار سنبھالا۔
روسی میڈیا کے مطابق، بشارالاسد اور ان کا خاندان اس وقت ماسکو میں خاموشی سے مقیم ہیں۔
کریملن نے بتایا ہے کہ پیوٹن اور الشرع کے درمیان ملاقات میں شام میں موجود روسی فوجی اڈوں کے مستقبل پر بھی بات ہوگی۔
روس کے شام کے صوبے لاذقیہ میں حمیمیم ایئربیس اور طرطوس میں بحری اڈہ ہے۔
روسی وزیرِ خارجہ سرگئی لاوروف نے پیر کے روز کہا تھا کہ ماسکو کا خیال ہے کہ دمشق چاہتا ہے کہ روسی فوجی اڈے برقرار رہیں اور ان اڈوں کو افریقہ میں سمندری و فضائی امداد پہنچانے کے مراکز کے طور پر استعمال کرنے کا بھی امکان زیر غور ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق شامی حکام روس سے یہ یقین دہانی بھی چاہتے ہیں کہ وہ بشارالاسد کی وفادار افواج کے باقی ماندہ عناصر کو دوبارہ مسلح نہیں کرے گا۔
الشرع امید رکھتے ہیں کہ روس شام کی فوج کی از سرِنو تعمیر میں بھی تعاون کرے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ الشرع اپنے دورے کے دوران اقتصادی رعایتیں حاصل کرنے کی کوشش کریں گے، جن میں رعایتی نرخوں پر گندم کی فراہمی کی بحالی اور جنگی نقصانات کے ازالے کے لیے معاوضہ شامل ہے۔
وہ جنوبی شام میں اسرائیلی مطالبات کے مقابلے میں روس کی حمایت بھی حاصل کرنا چاہتے ہیں، جو ایک وسیع تر غیر فوجی زون کے قیام سے متعلق ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق، احمد الشرع یہ تجویز بھی پیش کر سکتے ہیں کہ روسی فوجی پولیس کو دوبارہ تعینات کیا جائے تاکہ اسرائیلی دراندازیوں کو روکا جا سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
احمد الشرع بشارالاسد روس شامی صدر گندم ماسکو معزول شامی صدر.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: احمد الشرع بشارالاسد ماسکو معزول شامی صدر احمد الشرع کے مطابق
پڑھیں:
پاکستان اور آئی ایم ایف مذاکرات حتمی مرحلے میں داخل، 1.2 ارب ڈالر کا معاہدہ متوقع
آئی ایم ایف مشن کے ساتھ پروگرام کے جائزے پر مذاکرات حتمی مرحلے میں داخل ہوگئے ہیں۔ پاکستان کا آئی ایم ایف سے 1.2 ارب ڈالر کے اجرا پر معاہدہ اسی ہفتے متوقع ہے۔
منگل کو وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے واشنگٹن میں غیر ملکی خبر رساں ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ امید ہے اس ہفتے اسٹاف لیول ایگریمنٹ مکمل ہو جائے گا، پاکستان کا 7 ارب ڈالر ایکسٹینڈڈ فنڈ فسیلٹی کا دوسرا جائزہ زیر غور ہے، 1.4 ارب ڈالر ریزیلینس اینڈ سسٹین ایبلٹی فسیلٹی پروگرام بھی زیرِ جائزہ ہے۔ آئی ایم ایف پروگرام نے 2024 میں پاکستان کی معیشت کو استحکام دیا تھا۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ رواں سال کے اختتام تک گرین پانڈا بانڈ چینی یوان میں جاری کیا جائے گا، اگلے سال بین الاقوامی مارکیٹ میں کم از کم ایک ارب ڈالر کے بانڈ اجرا کا پلان ہے، یورو، ڈالر یا سکوک بانڈز کے لیے تمام آپشنز کھلے ہیں۔
محمد اورنگزیب کا مزید کہنا تھا کہ حکومت کے نجکاری پروگرام میں آئندہ مالی سال تیزی کا امکان ہے، نجکاری اقتصادی روڈ میپ کا اہم جزو ہے، پی آئی اے اور تین تقسیم کار کمپنیوں کی فروخت میں پیش رفت جاری ہے، یورپ اور برطانیہ کے روٹس کھلنے سے پی آئی اے سرمایہ کاروں کے لیے پرکشش ہوگئی۔
انہوں نے بتایا کہ پی آئی اے کی نجکاری تقریباً دو دہائی بعد ملک کا پہلا بڑا لین دین ہوگی، حکومت کو پی آئی اے کے لیے پانچ بڑے ملکی بزنس گروپس کی دلچسپی حاصل ہوئی ہے۔
دوسری جانب عالمی مالیاتی فنڈ ( آئی ایم ایف ) نے آؤٹ لک رپورٹ جاری کردی ہے، جس میں پاکستان کی معیشت کے حوالے سے مثبت پیش گوئی کی گئی ہے۔
آئی ایم ایف رپورٹ کے مطابق2025 میں پاکستان کی معاشی شرح نمو 3.5 فیصد اور 2026 میں جی ڈی پی گروتھ 4.3 فیصد تک پہنچنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔
رپورٹ میں پیش گوئی کی گئی ہے کہ پاکستان میں مہنگائی کی شرح 2025 میں 23.6 فیصد جب کہ 2026 میں 14.3 فیصد رہنے کا امکان ہے۔
آئی ایم ایف کے مطابق کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 2025 میں جی ڈی پی کا 1.8 فیصد متوقع ہے جب کہ 2026 میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم ہو کر 1.3 فیصد تک آنے کی پیش گوئی ہے۔
آؤٹ لک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بے روزگاری کی شرح 2025 میں 8.3 فیصد اور 2026 میں 7.3 فیصد رہنے کا امکان ہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان تیل درآمد کرنے والے ممالک میں نمایاں حیثیت رکھتا ہے۔ آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ پاکستان میں استحکام کے باوجود افراط زر کا چیلنج برقرار ہے۔