Jasarat News:
2025-10-13@15:36:05 GMT

یو ایس بی پورٹس کے مختلف رنگ اس کے بارے میں کیا بتاتے ہیں؟

اشاعت کی تاریخ: 12th, October 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ہر یونیورسل بس سیریل (USB) میں ایک معیاری انٹرفیس ہوتا ہے، جو مختلف مقاصد جیسے ڈیٹا ٹرانسفر اور پاور سپلائی کے لیے استعمال ہوتا ہے۔

1990 کی دہائی میں ماہرین نے USB ٹیکنالوجی ایجاد کی، جس کا پہلا ورژن 1995 میں USB 1.

0 کے طور پر پیش کیا گیا۔ یہ 12 میگا بائٹس فی سیکنڈ کی رفتار سے ڈیٹا منتقل کرنے کی صلاحیت رکھتا تھا۔

وقت کے ساتھ USB ٹیکنالوجی میں بہتری آتی گئی، اور حالیہ برسوں میں زیادہ کارآمد اور ہمہ جہت USB Type-C کنیکٹرز مقبول ہو گئے ہیں۔ تاہم، پرانے Type-A کنیکٹرز اور پورٹس اب بھی کئی ڈیوائسز میں استعمال ہو رہے ہیں۔

Type-A کنیکٹرز میں ایک دھاتی کیسنگ ہوتی ہے، جو USB-C سے مشابہ نظر آتی ہے، لیکن اس کے اندر ایک مخصوص رنگ والا پلاسٹک بھی موجود ہوتا ہے۔ یہ پلاسٹک صرف خوبصورتی کے لیے نہیں بلکہ تین اہم افعال انجام دیتا ہے: میٹل کنیکٹر کو سہارا دینا، درست کنیکشن میں مدد فراہم کرنا، اور اپنی رنگت کے ذریعے کنیکٹر کی صلاحیت ظاہر کرنا۔

اسی وجہ سے USB کنیکٹرز میں مختلف رنگوں جیسے سفید، سیاہ، نیلا، پیلا، نارنجی اور سرخ کا استعمال کیا جاتا ہے۔ ہر رنگ مختلف USB ورژن اور خصوصیات کی نشاندہی کرتا ہے۔

سفید رنگ USB 1.0 یا 1.1 کی نمائندگی کرتا ہے، جن کی رفتار 1.5 سے 12 Mbps تک ہوتی ہے۔ یہ ابتدائی اور نسبتاً سست ورژنز ہیں۔ سیاہ رنگ USB 2.0 کا اشارہ دیتا ہے، جو زیادہ سے زیادہ 480 Mbps کی رفتار اور بہتر چارجنگ فراہم کرتا ہے۔ نیلا رنگ USB 3.0 کو ظاہر کرتا ہے، جو 5 Gbps تک کی تیز رفتار ڈیٹا ٹرانسفر کی صلاحیت رکھتا ہے۔

پیلا رنگ عام طور پر USB 2.0 یا 3.0 پورٹس میں پایا جاتا ہے، لیکن اس کا مطلب ہے کہ یہ پورٹ “Always On” ہوتی ہے — یعنی کمپیوٹر سلیپ موڈ میں ہو تب بھی ڈیوائسز چارج ہوتی رہتی ہیں۔ نارنجی رنگ بھی USB 3.0 سپورٹ کی علامت ہے، مگر اس کا استعمال محدود کمپنیوں تک ہے۔ اگر کنیکٹر کا پلاسٹک سرخ رنگ کا ہو تو یہ جدید USB ورژنز جیسے USB 3.1 یا USB 3.2 کی نشاندہی کرتا ہے، جو مزید تیز رفتار اور بہتر پاور ڈیلیوری کی خصوصیات رکھتے ہیں۔

یہ رنگ صارفین کو آسانی سے یہ پہچاننے میں مدد دیتے ہیں کہ کون سا USB پورٹ کس رفتار اور فنکشن کی صلاحیت رکھتا ہے۔

ویب ڈیسک مقصود بھٹی

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

کراچی میں تیز رفتار ڈمپر ڈرائیور نے راہ گیروں کو کچل دیا

شہر میں دنداناتے ہوئے تیز رفتار ڈمپر نے تین افراد کو روند دیا جن میں سے ایک شہری جاں بحق جبکہ دو شدید زخمی ہوئے ہیں۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق ٹاور کے علاقے میں قائم ایدھی سینٹر کے سامنے تیز رفتار ڈمپر نے راہ گیروں اور موٹر سائیکل سوار کو روند ڈالا جس کے نتیجے میں ایک نوجوان جاں بحق جبکہ ایدھی کے رضا کار سمیت 3 افراد زخمی ہوگئے جس میں ایک کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔

حادثے کے بعد مشتعل افراد نے پتھراؤ کر کے ڈمپر کے شیشے توڑ دیئے۔ ایدھی کے رضا کاروں نے متوفی کی لاش ضابطے کی کارروائی کے لیے سول اسپتال منتقل کر دی۔

 ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ متوفی کی شناخت 25 سالہ باسط علی کے نام سے کی گئی جبکہ زخمی ہونے والے 55 سالہ شفیق ، 28 سالہ جنید اور ایدھی کے رضا کار روشن کے ناموں سے ہوئی جنہیں طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔ 

ایس ایچ او کھارادر پون کمار نے بتایا کہ حادثے کے ذمہ دار ڈرائیور کو گرفتار کرلیا جبکہ حادثے میں موٹر سائیکل سوار اور ایدھی سینٹر کے سامنے کھڑے ہوئے افراد زد میں آئے ہیں جس میں ایک نوجوان جو کہ راہگیر تھا وہ جاں بحق ہوا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ پولیس نے موقع پر پہنچ کر صورتحال پر قابو پالیا ہے اور ڈمپر کو تھانے منتقل کیا جا رہا ہے جبکہ پولیس جائے وقوعہ اور اسپتال میں زیر علاج زخمیوں سے مزید معلومات حاصل کر رہی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کی بحری تاریخ میں نیا سنگِ میل, سب سے بڑا کنٹینر بردار جہاز کراچی پہنچ گیا
  • 26ویں آئینی ترمیم نہ ہوتی تو یحییٰ آفریدی چیف جسٹس نہ بنتے: جسٹس جمال مندوخیل
  • اے آر رحمان کا مشہور گانا ‘خواجہ میرے خواجہ’ کے بارے میں بڑا انکشاف
  • ملکی تاریخ کا سب سےبڑا مال برداربحری جہاز کراچی بندرگاہ پرلنگرانداز
  • کراچی کی بندرگاہ پر ملکی تاریخ کا سب سے بڑا مال بردار بحری جہاز کامیابی کے ساتھ لنگرانداز
  • کراچی میں تیز رفتار ڈمپر ڈرائیور نے راہ گیروں کو کچل دیا
  • کراچی، دنداناتے تیز رفتار ڈمپر نے ایک اور شہری کی جان لے لی، دو افراد زخمی  
  • بابر اعظم کی وکٹ ہمیشہ سب سے اہم ہوتی ہے، ایڈن مارکرام
  • کونسی غذا جگر کی عام بیماری سے بچا سکتی ہے؟