—فائل فوٹوز

پاکستان ایئر پورٹس اتھارٹی (پی اے اے) نے ایتھوپیا میں آتش فشاں کے پھٹنے کے واقعے پر اپنے ردِعمل کا اظہار کیا ہے۔

پی اے اے کے ترجمان کے مطابق ایتھوپیا میں آتش فشاں کے پھٹنے کے واقعے کے بعد پاکستانی فضائی حدود مکمل طور پر محفوظ ہے۔

ترجمان پی اے اے کا کہنا ہے کہ اس ضمن میں پاکستان میں پروازوں سے متعلق کوئی نوٹم جاری نہیں کیا گیا۔

ایتھوپیا: 12 ہزار سال سےخاموش آتش فشاں پھٹ گیا

ایتھوپیا میں 12 ہزار سال سےخاموش آتش فشاں پھٹ گیا۔ عدیس ابابا سے خبر ایجنسی کے مطابق آتش فشاں سے نکلنے والا دھواں 46 ہزار فٹ کی بلندی تک پہنچ گیا۔

پی اے اے کے ترجمان نے کہا ہے کہ پاکستان کی فضائی حدود کے اندر تمام پروازیں معمول کے مطابق ہیں۔

ترجمان پی اے اے کے مطابق پاکستان ایئر پورٹس اتھارٹی اور موسمیاتی ادارے مل کر صورتِ حال پر نظر رکھے ہیں۔

واضح رہے کہ ایتھوپیا میں 12 ہزار سال بعد آتش فشاں پھٹنے سے فضاء میں راکھ کے بادل چھا گئے۔

فرانسیسی موسمیاتی ادارے ٹولوز وولکینک ایش ایڈوائزری سینٹر کے مطابق ہیلی گُبی آتش فشاں سے اُٹھنے والا دھواں 14 کلومیٹر (45 ہزار فٹ) کی بلندی تک جا پہنچا ہے۔

آتش فشاں سے اُٹھنے والی راکھ کے بادل یمن، عمان، بھارت اور پاکستان میں دیکھے گئے ہیں۔

بھارتی محکمۂ موسمیات کے مطابق راکھ کے اثرات گجرات، دہلی، راجستھان، پنجاب اور ہریانہ تک دیکھے گئے، جبکہ فلائٹ آپریشنز کے دوران راستوں میں تبدیلیاں کی جا رہی ہیں۔

بھارتی محکمۂ موسمیات کا کہنا ہے کہ راکھ کے بادل چین کی جانب بڑھ رہے ہیں اور منگل کی شام ساڑھے 7 بجے تک بھارت سے نکل جائیں گے۔

بھارتی ایئر لائن (ایئر انڈیا) نے احتیاطی تدابیر کے طور پر ان طیاروں کی پروازیں منسوخ کر دیں جو آتش فشاں کے زیرِ اثر فضائی راستوں سے گزرے تھے۔

دوسری جانب ایتھوپیا کے شمال مشرقی خطے میں واقع ہیلی گُبی آتش فشاں کا 12 ہزار سال بعد پھٹنا ماہرین کے مطابق غیر معمولی واقعہ ہے۔

ایتھوپیا، ہیلی گُبی آتش فشاں کا پھٹنا غیر معمولی واقعہ ہے، ماہرین

برطانوی جیولوجیکل سروے کے آرٹیکل کے مطابق آتش فشاں صرف قریبی نہیں بلکہ سینکڑوں یا ہزاروں کلومیٹر دور علاقوں کو بھی متاثر کر سکتے ہیں۔

برطانوی ماہرِ ارضیات جولیئیٹ بگز کے مطابق یہ آتش فشاں شیلڈ وولکانو کی ایک قسم ہے جو عام طور پر لاوے کے بہاؤ کے لیے مشہور ہوتے ہیں، نہ کہ راکھ کے بڑے بادل پیدا کرنے کے لیے۔

برطانوی جیولوجیکل سروے کے آرٹیکل کے مطابق یہ آتش فشاں صرف قریبی نہیں بلکہ سینکڑوں یا ہزاروں کلو میٹر دور علاقوں کو بھی متاثر کر سکتے ہیں، ان سے نکلنے والی راکھ اور آتش فشاں کے مواد کے ٹکڑے فضا میں بکھر جاتے ہیں اور تیز ہواؤں کے ذریعے یہ ذرات دور دراز علاقوں تک پہنچ سکتے ہیں۔

آتش فشاں کے پھٹنے سے خارج ہونے والی راکھ اور زہریلی گیسیں جیسے کہ کاربن ڈائی آکسائیڈ اور سلفر ڈائی آکسائیڈ ناصرف فضا بلکہ انسانی صحت، زراعت اور فضائی سفر اور طیاروں کے انجنوں کو بھی متاثر کر سکتی ہیں۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: ایتھوپیا میں ا تش فشاں کے کے مطابق ہزار سال پی اے اے راکھ کے

پڑھیں:

ایتھوپیئن آتش فشاں کی راکھ پاکستانی حدود سے نکل گئی، محکمہ موسمیات

 

ایتھوپیا (ویب ڈیسک) آتش فشاں ہائیلی گبی ہزاروں سال بعد پھٹنے کے نتیجے میں نکلنے والی آتش فشانی راکھ نےخطے کے متعدد ممالک کواپنی لپیٹ میں لے لیا۔

محکمہ موسمیات کےمطابق آتش فشاں راکھ پاکستانی حدود سےنکل گئی،راکھ ساحلی وجنوبی علاقوں سے تیزی گزرگئی،آتش فشاں راکھ نے اب بھارت کا رخ کرلیا ہے۔

آتش فشاں کی راکھ 14 کلو میٹر،45 ہزار فٹ کی بلندی تک پہنچ گئی،راکھ سعودی عرب،یمن،عمان اور پاکستان کےساحلی و جنوبی علاقوں کے اوپر سے انتہائی بلندی پر گزری۔

محکمہ موسمیات کےمطابق راکھ سے اب ملکی ایوی ایشن کے معاملات کو خطرہ نہیں ہے،آتش فشاں سے زمین پر موجود آبادی مکمل طور پر محفوظ ہے، راکھ کی مانیٹرنگ بدستور جاری ہے۔

دوسری جانب بھارت کا رخ کرنے والی آتش فشانی راکھ کے باعث ائیر انڈیا کی 11 فلائٹس منسوخ کردی گئیں ہیں،اس کے علاوہ مشرق وسطی کے لیے ابوظہبی ،جدہ اور کویت کی پروازیں منسوخ کردی گئیں۔

متعلقہ مضامین

  • ایتھوپیا میں ہیلی گُبی آتش فشاں پھٹنا، ماہرین نے غیرمعمولی واقعہ قراردے دیا
  • ایتھوپیئن آتش فشاں کی راکھ پاکستانی حدود سے نکل گئی، محکمہ موسمیات
  • ایتھوپیا آتش فشاں: راکھ کے بادل بھارت پہنچ گئے، پاکستان پر کیا اثرات ہوں گے؟
  • ایتھوپیا میں غیر معمولی آتش فشانی دھماکا، پروازیں منسوخ، راکھ کا بادل پاکستان کے قریب
  • محکمہ موسمیات پاکستان کا ایتھوپیا کے آتش فشاں سے متعلق الرٹ جاری
  • ایتھوپیا: 12 ہزار سال سے خاموش آتش فشاں پھٹ پڑا
  • "ایتھوپیا کا 12 ہزار سال بعد پھٹنے والا آتش فشاں: راکھ کے بادل پاکستان تک، محکمۂ موسمیات نے تاریخی الرٹ جاری کردیا"
  • ایتھوپیا میں پھٹنے والے آتش فشاں کی راکھ پاکستان تک پہنچ گئی
  • ’ایتھوپیا میں آتش فشاں پھٹنے سے راکھ کا بادل جنوبی پاکستان تک پہنچ سکتا ہے