مسلم لیگ نون اور پیپلزپارٹی میں بیان بازی بند ہو گئی
اشاعت کی تاریخ: 9th, October 2025 GMT
سٹی42: مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی ایک دوسرے کے خلاف بیانوں کی گولہ باری روکنے پر رضامند ہوگئے۔
مسلم لیگ نون اور پیپلز پارٹی کے درمیان بیان بازی کی جنگ بندی کروانے کے لئے مسلم لیگ نون کے سینئیر لیڈروں اسحاق ڈار، ایاز صادق اور وزیرداخلہ محسن نقوی نے فائربریگیڈ کا کردار ادا کیا۔
ذرائع نے بتایا کہ نائب وزیراعظم اسحٰق ڈار نے کشیدگی کم کرنے میں اہم مصالحت کار کا کردار ادا کیا۔
پاکستان میں8 اکتوبر کو آنیوالے تباہ کن زلزلے کو 20 برس بیت گئے، خوفناک یادیں آج بھی ذہنوں پر نقش
ماضی میں جب پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ نون ایک دوسرے کی حریف تھیں تو اسحٰق ڈار کی دبئی رہائش گاہ پر بےنظیر بھٹو اور نوازشریف کی بھی ملاقات ہوتی تھیں۔ ایاز صادق کو ملسلم لیگ نون نے قومی اسمبلی کا دو مرتبہ سپیکر بنایا، اب جب بھی ضرورت پڑتی ہے وہ مصالحت کے لئے تمام سیاسی جماعتوں کی قیادت کے ساتھ اپنے گہرے تعلقات کو بروئے کار لاتے ہیں۔
وزیر داخلہ مھسن نقوی مسلم لیگ نون کے سینیٹر ہیں لیکن ان کے پیپلز پارٹی کی قیادت کے ساتھ سیاست میں آنے سے بہت پہلے سے بہت گہرے تعلقات ہیں۔ وزیراعظم شہباز شریف اور صدر آصف علی زرداری دونوں مصالحت چاہتے تھے، محسن نقوی نے ابتدائی رابطہ کاری کی اور اسحاق ڈار، ایاز صادق کو لے کر نواب شاہ صدر مملکت آصف علی زرداری کے ساتھ ملاقات کے لئے گیے۔
ڈرائیونگ لائسنس کے اجرا کا سلسلہ جاری، 2 لاکھ 17ہزار سے زائد شہری مستفید
صدر زرداری نے اسحٰق ڈار کے ساتھ ہمیشہ کی طرح انتہائی تعاون کیا۔
ذرائع کے مطابق نائب وزیراعظم اسحٰق ڈار نے صدر آصف علی زرداری سے پارٹی رہنماؤں کی جانب سے جاری بیان بازی روکوانے کی درخواست کی۔
صدر آصف علی زرداری نے اتفاق کیا کہ بیان بازی دونوں اطراف سے فوری طور پر روکی جانی چاہیے۔
Waseem Azmet.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: ا صف علی زرداری مسلم لیگ نون اسح ق ڈار کے ساتھ
پڑھیں:
ن لیگ اور پیپلزپارٹی ملکی مفاد میں سیاسی اختلافات ختم کرکے آگے بڑھیں، رانا ثنااللہ کا مشورہ
وزیراعظم پاکستان کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنااللہ نے وفاقی اتحادی جماعتوں پاکستان مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلز پارٹی پر زور دیا ہے کہ سندھ اور پنجاب حکومتوں کے درمیان جاری تنازعات کو ختم کرکے سیاسی اختلافات کو سلجھائیں اور ملک کے مفاد میں آگے بڑھیں۔
گزشتہ کئی دنوں سے پیپلز پارٹی اور پنجاب میں مسلم لیگ ن کی قیادت کے درمیان سیلاب کے نقصانات کی تلافی سے لے کر چولستان کینال منصوبے کے حوالے سے پانی کے حقوق تک کئی معاملات پر تلخ کلامی جاری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سیاسی کشیدگی: مریم نواز کے بیان پر پیپلز پارٹی کا سینیٹ اجلاس سے پھر واک آؤٹ
سندھ میں حکمران پیپلز پارٹی خاص طور پر پنجاب کی وزیر اعلیٰ مریم نواز کے بیانات پر سخت ناراض ہے، جبکہ مسلم لیگ ن وفاقی حکومت کی قیادت بھی کررہی ہے۔
اس سے ایک روز قبل پیپلز پارٹی کی نائب صدر سینیٹر شیری رحمان نے سینیٹ میں اتحادی جماعت کے لیے واضح حمایت کے بغیر مشکلات کی وارننگ دی تھی۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنااللہ نے کہاکہ موجودہ سیاسی قیادت کو چاہیے کہ وہ میز کے گرد بیٹھ کر اپنے سیاسی مسائل حل کرے اور ان مسائل کے حل کے ذریعے آگے کا راستہ نکالے۔
انہوں نے کہاکہ اس معاملے میں کسی فریق کی مداخلت نہیں ہوگی، جو کہ بظاہر اداروں کی طرف اشارہ تھا، اور اس کے بجائے کہاکہ اگر سیاستدان اپنے اختلافات ختم کریں تو ادارے مدد فراہم کریں گے۔
وزیراعظم شہباز شریف اور صدر آصف علی زرداری سمیت دیگر اہم شخصیات نے اس کشیدگی کو کم کرنے کی کوششیں کی ہیں، جن میں صدر زرداری نے وزیر داخلہ محسن نقوی سے بھی رابطہ کر کے مسئلہ حل کروانے کا کہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی اپنے گھر پر توجہ دے، ن لیگ اور پیپلزپارٹی کے درمیان سیاسی کشیدگی جلد ختم ہو جائےگی، خواجہ آصف
میڈیا رپورٹس کے مطابق محسن نقوی متعلقہ حکام کو حکم دے سکتے ہیں کہ وہ متنازعہ جماعتوں کو مصالحت پر آمادہ کریں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews پیپلز پارٹی رانا ثنااللہ سیاسی اختلافات مسلم لیگ ن مشیر وزیراعظم وی نیوز