وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی دبئی پہنچ گئے، صدر آصف علی زرداری سے ملاقات نہیں ہو سکی
اشاعت کی تاریخ: 22nd, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی :وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کی تبدیلی کے حوالے سے خبروں کے بعد وہ نجی دورے پر دبئی پہنچ گئے ہیں، سرفراز بگٹی نے دبئی میں صدر مملکت آصف زرداری سے ملاقات کی کوششیں کیں اور ان سے ملاقات کا وقت طلب کیا تاہم پی پی پی ذرائع نے دعویٰ کیا کہ صدر نے فوری ملاقات کرنے سے انکار کر دیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعلیٰ بلوچستان ملاقات کے لیے چند دن دبئی میں قیام کریں گے اور اپنی جانب سے رابطے جاری رکھیں گے، اس دوران پی پی بلوچستان کے ناراض ایم پی اے نے بھی صدر مملکت کو وزیراعلیٰ بلوچستان سے متعلق اپنے تحفظات سے آگاہ کیا۔
خیال رہےکہ وزیراعلیٰ بلوچستان کی تبدیلی کے امکانات میڈیا کی توجہ کا مرکز بن چکے ہیں اور سیاسی حلقے اس ملاقات کے ممکنہ سیاسی اثرات پر غور کر رہے ہیں۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
بیڈ گورننس ، وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی کو ہٹانے کا فیصلہ، دوستین ڈومکی کی تصدیق
اسلام آباد(نیوزڈیسک)مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما اور سینیٹر میر دوستین خان ڈومکی نے بڑا دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان میں بیڈ گورننس کے باعث سرفراز بگٹی کو ہٹانے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے جبکہ پیپلز پارٹی کے پارلیمانی سیکریٹری نے بھی تبدیلی کی تصدیق کر دی ۔تفصیلات کے مطابق دوستین ڈومکی نے سماء نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پیپلزپارٹی نے نئے وزیراعلیٰ کے نام پر مشاورت شروع کر دی یے اور اِن ہاؤس تبدیلی ہو گی،نیا وزیراعلیٰ پیپلزپارٹی کا ہی ہو گا۔
پیپلز پارٹی کے پارلیمانی سیکریٹری لیاقت لہڑی نے وزیراعلیٰ بلوچستان کو تبدیل کرنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ کوشش ہے کہ کوئی نیا چہرہ سامنے لائیں، ایسا وزیراعلیٰ آئے جو بلو چستان کے مسائل حل کرے، اکثریت وزیراعلیٰ کی تبدیلی چاہتی ہے ۔
لیاقت لہڑی کا کہناتھا کہ پیپلزپارٹی کی بھی کوشش ہو گی نیا چہرہ اور مثبت چہرہ آئے، ایسا وزیراعلیٰ جو بلوچستان کے مسائل سے واقف بھی ہو اور حل کی کوشش کرے، ہم تمام دوست بیٹھ کر مشاورت کررہے ہیں کہ ایسا سی ایم لائیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے ارکان کی اکثریت سی ایم کو ہٹانا چاہتی ہے، چاہتے ہیں پارٹی سے کوئی اور وزیراعلیٰ آئے اور صوبے کے بدترین صورتحال کو کنٹرول کرے، نئے وزیراعلیٰ کا فیصلہ پارٹی قیادت کرے گی، پارٹی جسے وزیراعلیٰ نامزدکرےگی اسے تسلیم کریں گے۔
ان کا کہناتھا کہ ہمیں بلوچستان اور اس کے عوام کو دیکھنا ہے، وزیراعلیٰ نے قیادت کو کچھ اور باتیں بتائی تھیں، لیکن ہم زمینی حقائق کو دیکھتے ہیں جو یکسر مختلف ہیں، ہم نے زمینی حقائق قیادت کے سامنے رکھے ہیں، قیادت جو فیصلہ کرے گی ہم لبیک کریں گے۔