کراچی: بلڈنگ گرنے کے واقعے کی تحقیقات کیلئے 5 رکنی کمیٹی تشکیل
اشاعت کی تاریخ: 8th, July 2025 GMT
حادثات کے پیش نظر کراچی میں انتہائی خستہ حال 51 عمارتوں میں سے 11 خالی کروالی گئیں۔
سندھ حکومت نے کراچی کے علاقے لیاری میں بلڈنگ گرنے کے واقعے کی تحقیقات کے لیے 5 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔
سندھ حکومت کے ذرائع کے مطابق 5 رکنی کمیٹی عمارتوں کے گرنے کی وجوہات، اور ذمہ داروں سے متعلق سفارشات اور ان کا تعین کر کے 48 گھنٹوں میں رپورٹ پیش کرے گی۔
کراچی کے کمشنر حسن نقوی کو تحقیقاتی کمیٹی کا چیئرمین مقرر کیا گیا ہے۔
اسپیشل سیکریٹری لوکل گورنمنٹ اور ڈپٹی ڈائریکٹر ایس بی سی اے بھی کمیٹی میں شامل ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
حکومت نے ظالمانہ اقدام اٹھایا، واقعہ کی شفاف تحقیقات کی جائیں،امیرجماعت
سربراہ سعد رضوی مذاکرات کیلئے تیار تھے،مظاہرین سے بات چیت کیوں نہیں کی؟
امیرجماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے تحریک لبیک پاکستان کے مظاہرین پر پولیس فائرنگ اور بہیمانہ تشدد کی پرزورمذمت کی ہے اور اسے ظالمانہ، انتہائی افسوسناک اور تکلیف دہ قرار دیا ہے۔ منصورہ سے جاری بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے ہونے والے مارچ پر پولیس نے مرید کے میں فائرنگ کی جس سے ٹی ایل پی کارکنان کے جاں بحق اور زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں، اسی طرح کارکنان کو گرفتار بھی کیا گیا ہے، یہ ریاستی جبر اور تشدد کی بدترین مثال ہے، اطلاعات کے مطابق ٹی ایل پی کے سربراہ سعد رضوی مذاکرات کے لیے تیار تھے، حکمرانوں نے مظاہرین سے بات چیت کیوں نہیں کی؟ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ اظہار رائے اور احتجاج کو روکنے کے لیے حکومت جس ڈگر پر چل پڑی ہے وہ انتہائی خطرناک ہے، عوام شدید غم و غصہ میں مبتلا ہیں۔ جماعت اسلامی کی جانب سے باربار حکومت و ریاست کو اس جانب متوجہ کیا گیا ہے۔ ہم جاں بحق افراد کے لیے مغفرت اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کرتے ہیں، ٹی ایل پی گرفتار قیادت اور کارکنان کو فوری رہا کیا جائے۔ واقعہ کی شفاف و غیر جانبدارانہ تحقیقات کی جائیں