سندھ حکومت ، میئر کراچی اور اورنگی کے چیئرمین ناکام ہوگئے، مدثر انصاری
اشاعت کی تاریخ: 14th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) امیر جماعت اسلامی ضلع غربی مدثر حسین انصاری نے کہا ہے کہ اورنگی ٹاؤن اور ضلع غربی کے عوام آج شدید ترین بلدیاتی تباہ حالی کا سامنا کر رہے ہیں، گلیاں و سڑکیں کھنڈر بن چکی ہیں، گٹر اْبل رہے ہیں اور صفائی ستھرائی کا کوئی نظام باقی نہیں رہا۔انہوں نے کہا کہ میئر کراچی مرتضیٰ وہاب اور سندھ حکومت نے پورے شہر کو کچرے، تعفن اور ٹوٹی سڑکوں کا نمونہ بنا دیا ہے، مگر دعوے ترقی کے کیے جا رہے ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ پیپلز پارٹی کے زیرِ انتظام بلدیاتی ادارے مکمل ناکام ہو چکے ہیں، اور شہر قائد کا ہر ضلع حکومتی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔مدثر حسین انصاری نے کہا کہ اورنگی ٹاؤن میں سڑکوں کی مرمت کے نام پر صرف نمائشی کارروائیاں کی جا رہی ہیں، بیشتر علاقوں میں برساتی نالے ابل رہے ہیں، عوام خود مزدوروں کی طرح صفائی کرانے پر مجبور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قبضہ چیئرمین جمیل ضیا ڈاہری نے عوامی مسائل سے نظریں چرا رکھی ہیں، ان کی عدم دلچسپی نے پورے ضلع غربی کو گندگی کے ڈھیر میں بدل دیا ہے۔ امیر جماعت اسلامی ضلع غربی نے مزید کہا کہ سندھ حکومت نے عوامی فنڈز کو سیاسی مفادات کے لیے استعمال کیا، بجٹ صرف اشتہارات میں نظر آتا ہے، عوامی ریلیف زمین پر کہیں دکھائی نہیں دیتا۔ جماعت اسلامی کراچی کے عوام کے ساتھ ہے، ہم ہر گلی، ہر محلے میں عوامی مسائل کے حل کے لیے آواز بلند کرتے رہیں گے۔انہوں نے کہا کہ اگر حکومت نے فوری طور پر ضلع غربی میں سڑکوں، صفائی، نکاسی آب اور بنیادی سہولتوں کی بحالی کا کام شروع نہ کیا تو جماعت اسلامی عوام کے ساتھ سڑکوں پر احتجاج کرے گی۔ کراچی کا شہری مزید دھوکے برداشت نہیں کرے گا۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: جماعت اسلامی نے کہا کہ رہے ہیں
پڑھیں:
کراچی سمیت سندھ بھر میں احتجاجی مظاہروں اور ریلیوں پر پابندی عائد
کراچی:سندھ حکومت نے صوبے بھر میں احتجاج، مظاہرے، دھرنے اور ریلیوں پر ایک ماہ کے لیے پابندی عائد کر دی ہے۔
سندھ حکومت نے صوبے میں امن و امان کی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے سیکشن 144 کے تحت ہر قسم کے احتجاج، مظاہرے، دھرنے، ریلیاں اور پانچ سے زائد افراد کے اجتماع پر پابندی عائد کر دی ہے۔
پابندی کا فیصلہ آئی جی سندھ کی سفارش پر کیا گیا، جنہوں نے مختلف پولیس رینج اور زونز کی رپورٹس کی روشنی میں حکومت کو آگاہ کیا تھا کہ موجودہ حالات میں امن و امان برقرار رکھنے کے لیے فوری اقدامات ضروری ہیں۔
نوٹیفکیشن کے مطابق پابندی صوبے بھر میں فوری طور پر نافذ العمل ہوگی اور ایک ماہ تک برقرار رہے گی۔
حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی شخص یا گروہ کی جانب سے اس فیصلے کی خلاف ورزی کی صورت میں متعلقہ تھانے کے ایس ایچ او کو سیکشن 188 تعزیراتِ پاکستان کے تحت مقدمہ درج کرنے کا اختیار حاصل ہوگا۔
حکومتِ سندھ کا کہنا ہے کہ یہ اقدام عوامی تحفظ اور امن و امان کی صورتحال کو یقینی بنانے کے لیے کیا گیا ہے تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچا جا سکے۔