ڈی چوک جانے کا ارادہ نہیں‘ احتجاج ہمارا حق ہے، بیرسٹر علی ظفر
اشاعت کی تاریخ: 15th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251015-01-13
اسلام آباد (آن لائن) پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر بیرسٹر علی ظفر نے کہا ہے کہ پارٹی کا اس وقت ڈی چوک کی طرف جانے کا کوئی ارادہ نہیں تاہم احتجاج ان کا آئینی اور جمہوری حق ہے، جس پر کسی بھی وقت عملدرآمد کیا جا سکتا ہے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی قانونی اور سیاسی جدوجہد جاری رہے گی اور خیبرپختونخوا میں نئی قیادت کے آنے سے تحریک کو نیا حوصلہ ملا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ غزہ امن معاہدے پر ابھی تک بانی پی ٹی آئی سے کوئی بات نہیں ہو سکی۔ صحافی کے سوال کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا ہے ‘‘عمران خان ہی ریاست ہیں’’، علی ظفر نے جواب دیا کہ ‘‘سب سے اوپر پاکستان ہوتا ہے، اس میں کوئی شک نہیں، تاہم پی ٹی آئی عمران خان کے نام سے ہی پہچانی جاتی ہے۔’’ایک اور سوال پر، ‘‘کیا عمران خان ریاست ہیں؟’’ بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ ‘‘آپ نو منتخب وزیراعلیٰ کے بیان پر کنفیوژن پیدا کر رہے ہیں۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: بیرسٹر علی ظفر علی ظفر نے نے کہا
پڑھیں:
کراچی میں کسی بھی مقام پر دھرنا یا احتجاج نہیں ہورہا، حکام کا بیان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی پولیس نے شہر میں احتجاج کی خبروں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ افواہوں پر کان نہ دھریں۔
پولیس کے مطابق شہر بھر میں کسی مقام پر اس وقت کوئی احتجاج یا دھرنا نہیں ہورہا، صورتحال مکمل طور پر معمول کے مطابق ہے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ بعض عناصر سوشل میڈیا اور دیگر ذرائع سے افواہیں پھیلا رہے ہیں، جن کے باعث چند علاقوں میں شہریوں نے خوف کے تحت خود دکانیں بند کیں۔ تاہم شہر میں امن و امان کی صورتحال قابو میں ہے اور پولیس کی بھاری نفری مختلف مقامات پر تعینات ہے۔
حکام کے مطابق شہر میں دفعہ 144 نافذ ہے، اس لیے کسی بھی قسم کے احتجاج یا دھرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ اگر کسی نے قانون کی خلاف ورزی کی تو اس کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔
پولیس نے بتایا کہ نیو کراچی کے علاقے سندھی ہوٹل کے قریب احتجاج کی ایک مختصر کوشش کی گئی تھی تاہم مظاہرین کو منتشر کردیا گیا۔ واقعے میں ملوث 10 افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ نیو کراچی میں اب مکمل طور پر امن بحال ہوچکا ہے، سڑکیں ٹریفک کے لیے کھول دی گئی ہیں اور شہر بھر میں معمولات زندگی بحال ہیں۔ شہریوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ صرف مصدقہ اطلاعات پر یقین کریں اور افواہوں سے گریز کریں۔