لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)سینئر تجزیہ کار سلمان غنی نے کہا ہے کہ افغانستان ہمارا ہمسائیہ تو ہے لیکن برادر ملک ثابت نہیں ہوا ، پاکستان کا واضح موقف ہے کہ ہم افغان حکومت کے خلاف نہیں کھڑے بلکہ افغانستان میں جو عناصر پاکستان کے خلاف کارروائیاں کر رہے ہیں ان کےخلا ف ہیں۔ہم سمجھتے تھے کہ حامد کرزئی اور اشرف غنی کی حکومتوں کے بعد اب یہ افغان حکومت کا رویہ پاکستان کے لیے مختلف ہو گا لیکن ایسا نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ افغانستان کی اس جارحیت کے بعد پاکستان کو ایک جواز مل گیا کیونکہ اس سے پہلے پاکستان بہت زیادہ تنگ تھا ،بار ہا شواہد دینے کے باوجود سرحد پار دہشت گردی ختم نہیں ہوئی، اب تحریک طالبان پاکستان اور افغان طالبان کا فرق ختم ہو گیا کیونکہ انہوں نے بھی وہ ہی حرکت کی جو ٹی ٹی پی کر رہی تھی۔تجزیہ کار کاکہناتھا کہ  اس ساری صورتحال میں جس طرح پاکستان نے افغانستان کو بھر پور جواب دیا اس سے کابل کو پیغام پہنچ گیا ، 10مئی کے بعد کا پاکستان بہت مضبوط ہے، در حقیقت بھارت کا مسئلہ یہ ہے کہ وہ خود کچھ نہیں کر سکتا  کیونکہ دنیا کا کوئی ملک بھی بھارت کے ساتھ نہیں کھڑا اور بھارت کو جو بدلے کا بخار چڑھا ہوا ہے ، جب تک کوئی ملک اس کے ساتھ کھڑا نہیں ہو گا تب تک وہ جرات نہیں کر سکتا ۔ 

پاک فوج کی  ایک اور اہم کامیابی، خارجی سہولت کار عصمت اللّٰہ کرار کیمپ مکمل تباہ

دنیا نیوز کے پروگرام'تھنک ٹینک ، میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ افغان وزیر خارجہ کادورہ بھارت پاکستان کے لیے پیغام ہے ، پاکستان نے دفاعی حکمت عملی اپنائی، جس طرح بھارت پاکستان کوسبق سکھانے کی بات کر رہا تھا تو اس پر پاکستان کاموقف واضح ہے کہ اگر بھارت نے پاکستان پر جارحیت مسلط کی تو اس کا منہ توڑ جواب دیں گے اور پھر پاکستان نے ایسا جواب دے کر بھی دکھا دیا، اب طالبان بھارت کی پراکسی کے طور پر کام کر رہے ہیں اور افغان وزیر خارجہ کے دورے کی ٹائمنگ اہم ہے، جس طرح ہمارا سعودی عرب کے ساتھ دفاعی معاہدہ ہوا ہے ہو سکتا ہے کہ دہلی میں افغانستان اور بھارت کے درمیان بھی معاہدہ ہواہو۔ سلمان غنی نے کہا کہ پاکستان سمجھتا ہے کہ خطے کے استحکام کے لیے افغانستان میں امن ضروری ہے اور ہم نے اس کے لیے بہت کام کیا لیکن افغانستان سے کبھی خیر کی خبر نہیں آئی۔ ڈونلڈ ٹرمپ جب پہلی بار برسر اقتدار آئے  تھےتو انہوں نے افغانستان کے حوالے سے ذمہ دار پاکستان کو ٹھہرایا تھا ۔ افغانستان نے دوحہ معاہدے میں یہ لکھ کر دیا تھا کہ ہماری سر زمین کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال نہیں ہوگی۔

اب سے افغانستان کے لیے واضح ترین پیغام 

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: کہ افغان انہوں نے نہیں ہو کے لیے نے کہا

پڑھیں:

پاکستان مخالف پوسٹس: بھارت، افغانستان، پی ٹی ایم ملوث نکلے

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251125-01-5
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سوشل میڈیا پر پاکستان مخالف پروپیگنڈا بے نقاب، بھارت، افغانستان اور پی ٹی ایم سے منسلک جعلی اکاؤنٹس کا انکشاف ہوا ہے۔ پاکستان کے خلاف جھوٹ، فتنہ اور انتشار پھیلانے والے جعلی انسانی حقوق کے علمبردار اور پروپیگنڈا نیٹ ورکس کا مکروہ چہرہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’’ایکس‘‘ کی نئی اپڈیٹ کے بعد بے نقاب ہو گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق اپڈیٹ کے نتیجے میں واضح ہوا ہے کہ افغانستان، فتنہ الہندوستان اور پشتون تحفظ موومنٹ سے منسلک متعدد اکاؤنٹس غیر ملکی ایجنڈے پر سرگرم تھے۔ پاکستان کے خلاف نفرت، انتشار اور غلط بیانی پھیلانے والے بھارتی اکاؤنٹس بھی سامنے آ گئے ہیں۔ پاکستان میں دہشتگردی کے بیانیے کو ہوا دینے کیلیے بھارت سمیت کئی ممالک سے اکاؤنٹس آپریٹ کیے جا رہے تھے، جن میں اپنی اصل لوکیشن چھپانے کیلیے VPN کا استعمال بھی عام تھا۔

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • مورال بلند ہے انشاء اللہ فائنل جیتیں گے: صائم ایوب
  • پی ٹی آئی نے مذاکرات میں بھرپور کوشش کی، کامیابی نہ ملی: چیئرمین بیرسٹر گوہر
  • چمن سرحد کی طویل بندش، افغانستان کو ادویات اور خوراک کی شدید قلت کا سامنا
  • ناصر عباس شیرازی کا مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر خصوصی انٹرویو
  • فیض  حمید  کا کورٹ  مارشل  قانونی  معاملہ  ‘ قیاس  آرائی  نہ کی جائے : افغانستان  بلڈاور  بزنس  ساتھ  نہیں  چل  سکتے : ڈی جی آئی ایس  پی آر 
  • افغانستان پر حملہ کیا توسب کو بتایاتھا، فیض حمید سے متعلق قیاس آرائیاں بند کی جائیں، پاک فوج
  • افغانستان پرحملہ نہیں کیا، پاکستان کارروائی کا باقاعدہ اعلان کرتا ہے: آئی ایس پی آر
  • کیا بھارت افغانستان کے وسائل پر قبضہ جما لے گا؟ نئی سرمایہ کاری پیشکش نے سوالات کھڑے کر دیے
  • پاکستان مخالف پوسٹس میں بھارت، افغانستان، پی ٹی ایم ملوث
  • پاکستان مخالف پوسٹس: بھارت، افغانستان، پی ٹی ایم ملوث نکلے