پاکستان اور سعودی عرب کے مابین آئی ٹی اور اسپورٹس سے متعلق دو اہم یادداشتوں پر دستخط
اشاعت کی تاریخ: 12th, October 2025 GMT
کراچی:
پاکستان اور سعودی عرب کے مابین گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری اور سعودی شہزادہ منصور بن محمد آل سعود کی موجودگی میں آئی ٹی ایجوکیشن اور اسپورٹس کے فروغ سے متعلق دو اہم یادداشتوں پر دستخط ہوگئے۔
یہ یادداشتیں پاکستان اور مملکتِ سعودی عرب کے درمیان نوجوانوں کی ترقی، ٹیکنالوجی کے فروغ اور کھیلوں کے شعبے میں تعاون کے نئے دور کا آغاز ہیں۔
تقریب میں سعودی عرب کے سفیر نواف سعید المالکی، کراچی میں سعودی قونصل جنرل محمد عبداللہ السبیعی، سعودیہ میں تعینات پاکستانی سفیر احمد فاروق، سعودی وفد کے دیگر اراکین سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی شخصیات شریک تھیں۔
یادداشتوں کے تحت دونوں ممالک کے درمیان جدید انفارمیشن ٹیکنالوجی کی تعلیم، مشترکہ تربیتی پروگرامز، یوتھ ایکسچینج اور اسپورٹس مقابلوں کے انعقاد کے ذریعے نوجوانوں کو ترقی کے نئے مواقع فراہم کیے جائیں گے۔
گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات تاریخی، برادرانہ اور عوامی محبت پر مبنی ہیں۔ دونوں ممالک نے ہمیشہ ایک دوسرے کے ساتھ باہمی احترام، تعاون اور اعتماد کے رشتے کو مضبوط کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئی ٹی اور اسپورٹس میں اشتراک نہ صرف نوجوانوں کی صلاحیتوں کو نکھارے گا بلکہ دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے میں بھی مددگار ثابت ہوگا۔
گورنر سندھ نے عندیہ دیا کہ پاکستان اور سعودی عرب کی کرکٹ ٹیموں کے درمیان جلد ایک دوستانہ میچ منعقد کیا جائے گا جس سے دونوں ممالک کے عوامی روابط میں مزید اضافہ ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی نوجوان دنیا بھر میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا رہے ہیں، انہیں جدید تعلیم، تربیت اور سہولتیں فراہم کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔
گورنر سندھ نے مزید کہا کہ تعلیم، ٹیکنالوجی اور کھیل ہی روشن مستقبل کی ضمانت ہیں۔ گورنر انیشیٹیوز کے تحت نوجوانوں کو جدید دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ بنانے کے لیے عملی اقدامات کر رہے ہیں تاکہ وہ نہ صرف اپنے خاندان بلکہ ملک و قوم کی ترقی میں مؤثر کردار ادا کر سکیں۔
عالی مرتبت شہزادہ منصور بن محمد آل سعود نے گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری کی نوجوانوں کے لیے جاری کاوشوں کو سراہا اور کہا کہ پاکستان کے نوجوان بے پناہ صلاحیتوں کے مالک ہیں، انہیں مواقع فراہم کرنے سے دونوں ممالک کے تعلقات مزید گہرے ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب تعلیم، ٹیکنالوجی اور اسپورٹس کے میدان میں پاکستان کے ساتھ اشتراک کو مزید وسعت دینے کا خواہاں ہے۔ شہزادہ منصور بن محمد آل سعود نے گورنر سندھ کی جانب سے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کو نئی جہت دینے کی کوششوں کو بھی خراجِ تحسین پیش کیا۔
تقریب کے اختتام پر دونوں ممالک کے نمائندوں نے امید ظاہر کی کہ یہ یادداشتیں نوجوانوں کے لیے ترقی کے نئے دروازے کھولیں گی اور پاکستان و سعودی عرب کے تعلقات کو ایک نئے اور مضبوط دور میں داخل کریں گی۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان پاکستان اور سعودی عرب کے دونوں ممالک کے اور اسپورٹس گورنر سندھ کہ پاکستان کے درمیان
پڑھیں:
پاکستان کی افغانستان پر جوابی کارروائی مؤثر اور بروقت تھی، گورنر سندھ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: گورنرِ سندھ کامران خان ٹیسوری کاکہنا ہے کہ پاکستان کی محتاط مگر مؤثر جوابی کارروائی افغانستان کے لیے سبق آموز ہے اور ضرورت پڑنے پر پاک افواج مشکل حالات میں بھی ملک کا دفاع مضبوطی سے کرتی ہیں۔
میڈیا رپورٹس کےمطابق گورنر سندھ نے کہاکہ ماضی میں پاک فوج نے بھارت کو ناکوں چنے چبوائے اور سخت کارروائی کے ذریعے دشمن کو پسپائی پر مجبور کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاک فوج نے ایٹمی قوت بھارت کو بھی چھ گھنٹوں میں گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کرنے جیسے حالات نمٹا لیے تھے اور موجودہ حالات میں افغانستان کی جانب سے بلا اشتعال کارروائیوں پر پاکستان نے چند اہداف کو نشانہ بنایا ہے۔
کامران ٹیسوری نے زور دے کر کہا کہ اگر افغانستان نے کسی قسم کا غلط انداز یا زعم ظاہر کیا تو پاکستان محاذ پر اپنی پوزیشن سختی سے برقرار رکھے گا، پاکستان یہی پہاڑ طالبان کے سر پر توڑ دے گا ، سابق سوویت یونین اور امریکا کو ہرانے کی باتیں کرنے والے حقائق سے ناواقف ہیں اور وہ حقیقتاً حالات کی گہرائی سے واقف نہیں۔
انہوں نے کہاکہ سیکورٹی معاملات میں دوسرا فریق اور بین الاقوامی برادری بھی عام طور پر تحمل اور سفارتی حل کی اپیل کرتی ہے تاکہ صورتِ حال مزید تشدد کی طرف نہ بڑھے۔
واضح رہے کہ حالیہ دنوں میں افغان فورسز کی جانب سے چمن بارڈر کے قریب بلا اشتعال فائرنگ کی گئی تھی جس کے جواب میں پاکستانی فوج نے بھرپور اور مؤثر کارروائی کرتے ہوئے متعدد افغان چیک پوسٹوں اور خارجی عناصر کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق پاکستانی فورسز نے افغان بارڈر کے اندر گھس کر دہشت گردوں کا صفایا کیا جبکہ کئی افغان طالبان اور خارجی عناصر پوسٹیں چھوڑ کر فرار ہوگئے۔