data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی پولیس نے شہر میں احتجاج کی خبروں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ افواہوں پر کان نہ دھریں۔

پولیس کے مطابق شہر بھر میں کسی مقام پر اس وقت کوئی احتجاج یا دھرنا نہیں ہورہا، صورتحال مکمل طور پر معمول کے مطابق ہے۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ بعض عناصر سوشل میڈیا اور دیگر ذرائع سے افواہیں پھیلا رہے ہیں، جن کے باعث چند علاقوں میں شہریوں نے خوف کے تحت خود دکانیں بند کیں۔ تاہم شہر میں امن و امان کی صورتحال قابو میں ہے اور پولیس کی بھاری نفری مختلف مقامات پر تعینات ہے۔

حکام کے مطابق شہر میں دفعہ 144 نافذ ہے، اس لیے کسی بھی قسم کے احتجاج یا دھرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ اگر کسی نے قانون کی خلاف ورزی کی تو اس کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔

پولیس نے بتایا کہ نیو کراچی کے علاقے سندھی ہوٹل کے قریب احتجاج کی ایک مختصر کوشش کی گئی تھی تاہم مظاہرین کو منتشر کردیا گیا۔ واقعے میں ملوث 10 افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ نیو کراچی میں اب مکمل طور پر امن بحال ہوچکا ہے، سڑکیں ٹریفک کے لیے کھول دی گئی ہیں اور شہر بھر میں معمولات زندگی بحال ہیں۔ شہریوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ صرف مصدقہ اطلاعات پر یقین کریں اور افواہوں سے گریز کریں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

ٹی ایل پی کارکنوں کا مریدکے و سادھوکے میں دھرنا، مرکزی شاہراہیں کھل گئیں

حکام نے اتوار کے روز موٹروے ایم ٹو اور ایم تھری کو ٹریفک کے لیے دوبارہ کھول دیا ہے. تاہم تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے مظاہرین مریدکے اور سادھوکے میں مسلسل تیسرے روز دھرنا دیے بیٹھے ہیں۔مظاہرین کا کہنا ہے کہ وہ فلسطینیوں سے اظہارِ یکجہتی کے لیے اسلام آباد پہنچنے کی کوشش جاری رکھے ہوئے ہیں۔موٹروے ایم ٹو لاہور کو اسلام آباد سے ملاتی ہے، جب کہ ایم تھری لاہور کو عبدالحکیم (ضلع خانیوال) سے جوڑتی ہے، جہاں سے یہ ایم فور کے ذریعے فیصل آباد اور ملتان تک جاتی ہے۔ایک روز قبل ٹی ایل پی کا مرکزی جلوس پولیس کی سیکیورٹی رکاوٹوں کو توڑ کر مریدکے پہنچ گیا تھا. اس سے چند گھنٹے قبل لاہور میں ہونے والے پرتشدد تصادم میں پولیس کے درجنوں اہلکار زخمی ہوئے تھے. جلوس کے شرکا نے بعد ازاں مریدکے میں دھرنا دے دیا، جب کہ جی ٹی روڈ کے کنارے کھودی گئی خندقوں نے ان کا راستہ روک رکھا ہے۔آج اسلام آباد کی جن سڑکوں کو کھولا گیا ہے. ان میں مارگلا روڈ، جناح ایونیو، سیونتھ ایونیو، کورنگ روڈ سے بنی گالا تک، جناح روڈ سے پارک روڈ تک، گارڈن ایونیو سے ٹیولپ بینکوئٹ ہال تک، چاند تارا فلائی اوور سے کلب روڈ (مری روڈ)، فضلِ حق روڈ، ناظم الدین روڈ، ایمبیسی روڈ، نائنتھ ایونیو (جے یو پی سے شاہین چوک تک مارگلا روڈ کے اندرونی راستے سے) اور دیگر شامل ہیں۔ ٹی ایل پی کے ترجمان عثمان نوشاہی نے بتایا کہ مظاہرین مریدکے اور سادھوکے میں موجود ہیں، ان کا کہنا تھا کہ ہم ابھی آگے نہیں بڑھے۔علاقے کے شہریوں کے مطابق انٹرنیٹ سروس سست ہے تاہم موبائل ڈیٹا چل رہا ہے۔

دوسری جانب  وفاقی حکومت نے 1200 سے زائد نیم فوجی اہلکار پنجاب بھیجے ہیں. تاکہ مظاہرین کو روکا جا سکے، جو لاہور سے جی ٹی روڈ کے راستے اسلام آباد کی طرف بڑھ رہے ہیں۔گزشتہ روز پولیس نے بتایا کہ 300 افراد کا ایک گروہ، جو ٹی ایل پی کے جھنڈے، پوسٹرز اور بینرز اٹھائے ہوئے تھا. ڈھوک عباسی اور آس پاس کے علاقوں سے جلوس کی شکل میں چوک پر پہنچا تھا۔ریلی کے شرکا نے حکومت مخالف نعرے لگائے اور تقریریں کیں. لوگوں کو ٹی ایل پی کے احتجاج میں شامل ہونے پر اکسایا۔مظاہرین نے جی ٹی روڈ بند کر دی اور پولیس کی درخواست کے باوجود راستہ صاف کرنے سے انکار کر دیا تھا، جواباً پولیس نے طاقت کا استعمال کیا. 90 مظاہرین کو گرفتار کر لیا اور ساؤنڈ سسٹم قبضے میں لے لیا، جبکہ دیگر افراد فرار ہو گئے تھے۔گزشتہ رات پولیس نے کچھ سڑکوں سے رکاوٹیں ہٹانے کا بھی فیصلہ کیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • تحریک لبیک کے احتجاج سے متعلق کراچی پولیس کا ردعمل سامنے آگیا
  • کراچی کے تعلیمی اداروں میں قبل از وقت چھٹی، پولیس کا احتجاج سے متعلق ردعمل سامنے آگیا
  • کراچی میں کہیں بھی احتجاج نہیں ہو رہا: پولیس
  • کراچی میں کہیں احتجاج نہیں ہورہا، شہری افواہوں پر کان نہ دھریں: پولیس
  • کراچی میں کسی بھی مقام پر دھرنا یا احتجاج نہیں ہورہا، حکام کا بیان
  • کراچی: مذہبی جماعت کے احتجاج کے باعث ٹریفک جام، پولیس کی بھاری نفری تعینات
  • کراچی: ڈبو گیم کے دوران جھگڑا، فائرنگ اور تشدد سے 5 افراد زخمی
  • بار بار احتجاج کے سبب اسلام آباد کی بندش، حکومت اس عمل کو کیسے روک سکتی ہے؟
  • ٹی ایل پی کارکنوں کا مریدکے و سادھوکے میں دھرنا، مرکزی شاہراہیں کھل گئیں