رانا ثنا کی سیاسی جماعتوں کو میثاق استحکام، سر جوڑ کر بیٹھنے کی دعوت
اشاعت کی تاریخ: 13th, October 2025 GMT
فیصل آباد (نوائے وقت رپورٹ) مشیر وزیراعظم اور سینیٹر رانا ثناء اللہ نے پی ٹی آئی سمیت تمام سیاسی جماعتوں کو میثاق استحکام پاکستان کیلئے سر جوڑ کر بیٹھنے کی دعوت دے دی۔ مشیر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی بے شک اپنے بیانیے پر قائم رہے لیکن آج پاکستان کے ساتھ کھڑی ہو، پی ٹی آئی آج شہداء کے ساتھ کھڑی ہو، آپ شہداء کے خون کو عزت دیں اور پاکستان کے ساتھ کھڑے ہوں، پی ٹی آئی بھی میثاق پاکستان کیلئے ساتھ بیٹھے۔ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ اس وقت ایک مذہبی جماعت غزہ مارچ کے نام پر مارچ کر رہی ہے، اس جماعت کے انتہائی سینئر رہنما سے میرا رابطہ ہوا۔ مولانا فضل الرحمان سے بھی میری اس احتجاج کے حوالے سے بات ہوئی۔ خواجہ سعد رفیق، مولانا طاہر محمود اشرفی اور سب نے اس احتجاج پر تشویش کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ آپ اپنا احتجاج شہداء کے نام کرتے ہوئے مؤخر کر دیں۔ غزہ کا مسئلہ سفارتی کوششوں سے حل ہو چکا ہے۔ غزہ میں نسل کشی ختم ہونے کو ہے۔ اس موقع پر تو پاکستان کی حکومت کا ہاتھ مزید مضبوط کیا جانا چاہیے تھا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: پی ٹی آئی
پڑھیں:
اگر کوئی آپریشن ہورہا ہو تو کوئی صوبہ یا شخص آپریشن نہیں روک سکتا، بانی پی ٹی آئی کے بھاشن سے فرق نہیں پڑے گا، رانا ثنا اللہ
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)مشیر وزیراعظم راناثنااللہ کا کہنا ہے کہ اگر کوئی آپریشن ہورہا ہو تو کوئی صوبہ یا شخص آپریشن نہیں روک سکتا۔ بانی پی ٹی آئی اپنا بھاشن دیتے رہیں اس سے فرق نہیں پڑے گا۔
پروگرام "سماء ڈیبیٹ" میں گفتگو کرتے ہوئے راناثنااللہ نے کہا کہ دہشتگردوں کوبھارت کی مکمل تائید اور سپورٹ حاصل ہے، جب تک دہشتگردوں کا قلع قمع نہ ہویہ جنگ جاری رہے۔راناثنااللہ نے کہا کہ کوئی صوبہ یا وزیراعلیٰ کسی ملک سے براہ راست بات نہیں کرسکتا، ان کو افغانستان سے بات چیت کی اجازت نہیں دی جائے گی، سہیل آفریدی سے خیبرپختونخوا کی صورتحال نہیں سنبھالی جائےگی، علی امین گنڈاپور کو اسلیے ہٹایاگیا کیونکہ وہ پارٹی کی توقعات پوری نہیں کرسکے۔
کاہنہ میں 18 سالہ لڑکی سے اجتماعی زیادتی، حنا پرویز بٹ کا متاثرہ لڑکی کے گھر کا دورہ، چاروں ملزمان گرفتار
ان کا مزید کہنا تھا کہ سہیل آفریدی وزیراعلیٰ منتخب ہوں گے یا نہیں کچھ نہیں کہاجاسکتا، اپوزیشن جماعتیں بھی متحرک ہوگئی ہیں، 8 سے 10 کا نمبر چل رہا ہے کہ وہ اپوزیشن کے ساتھ ملنے کو تیار ہیں، اگر کچھ کرنا ہو تووہ بتاکرتونہیں کیا جائےگا۔ صوبے میں پوری اپوزیشن ساتھ ملےگی تو پھر صورتحال بن سکے گی۔راناثنااللہ نے کہا کہ پی ٹی آئی والے سیاست نہیں کررہے،ہیجان پیدا کر رہے ہیں، پی ٹی آئی کی تشدد اور غیرجمہوری رویوں پر مشتمل سیاست ہے، ملک میں آئینی اورجمہوری حکومت موجود ہے، پی ٹی آئی والے حکومت کےساتھ بیٹھ کر مسائل حل کرسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر میں صحت، تعمیر وترقی،سمیت دیگرعوامی نوعیت کے مطالبات تھے، وزیراعظم نےعوامی مفادات سےمتعلق مطالبات کی فہرست لےلی، مہاجرین کی سیٹوں کامعاملہ آئینی تھا، مہاجرین کی 6سیٹوں پر ایک 6رکنی کمیٹی پر اتفاق ہوا ہے۔
ملازمت سے استعفیٰ دے کر وکالت میں آنا بڑا اور مشکل فیصلہ تھا، آمدنی شروع ہونے میں سالوں لگتے ہیں، وقت کیساتھ ساتھ کام میں بہتری آتی گئی
مزید :