دلی دھماکے کے بعد کشمیریوں کو انتقامی کارروائی کا نشانہ نہیں بنایا جانا چاہیے، محبوبہ مفتی
اشاعت کی تاریخ: 21st, November 2025 GMT
ذرائع کے مطابق محبوبہ مفتی نے کنگن میں بابا نگری ونگٹ کے دورے کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے دلی میں لال قلعہ دھماکے میں جاں بحق ہونے والے بلال احمد سانگو کے سوگوار خاندان کے ساتھ تعزیت کا اظہار کیا۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ دلی دھماکے کے بعد کشمیریوں کو نشانہ نہیں بنایا جانا چاہیے۔ ذرائع کے مطابق محبوبہ مفتی نے کنگن میں بابا نگری ونگٹ کے دورے کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے دلی میں لال قلعہ دھماکے میں جاں بحق ہونے والے بلال احمد سانگو کے سوگوار خاندان کے ساتھ تعزیت کا اظہار کیا۔ انہوں نے واقعے کو افسوسناک اور تکلیف دہ قرار دیا اور قابض حکام پر متاثرہ خاندان کی ہر ممکن مدد پر زور دیا۔ محبوبہ مفتی نے کہا کہ کسی بھی واقعے میں بعض افراد کی شمولیت کو مقبوضہ جموں و کشمیر کے لوگوں کے لیے اجتماعی سزا میں تبدیل نہیں کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے افسوس ظاہر کیا کہ دلی دھماکے کے بعد بھارت بھر میں بے گناہ کشمیریوں کو خوف و دہشت اور امتیازی سلوک کا نشانہ نہیں بنایا جا رہا ہے۔ محبوبہ مفتی نے قابض حکام سے اپیل کی کہ وہ کشمیری طلبا، کارکنوں اور بھارت میں مقیم کشمیریوں کی حفاظت کے لیے عمل اقدامات کرے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: محبوبہ مفتی نے
پڑھیں:
کراچی پر 17 سالہ قبضہ اب ختم ہونا چاہیے: خالد مقبول صدیقی
خالد مقبول صدیقی—فیس بک فوٹومتحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے سربراہ خالد مقبول صدیقی کا کہنا ہے کہ کراچی پر 17 سال کے قبضے کو اب ختم ہونا چاہیے، کراچی کے مستقبل پر شب خون مارا جا رہا ہے۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کراچی کے ماسٹر پلان کو کرپشن میں تبدیل کیا جا رہا ہے، کراچی کے ترقیاتی کاموں کو ایم کیو ایم کے ایم این ایز اور ایم پی ایز مانیٹر کر رہے ہیں۔
خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ پاکستان میں جاگیردارانہ جمہوریت ہے، آئین کا آرٹیکل 239 نئے ضلع اور صوبے بنانے کا کہتا ہے، آئین کہتا ہے کہ بلدیاتی حکومتیں قائم ہونی چاہئیں، عوام کو آئین کے مطابق ان کے حقوق دیں، گلیوں اور سڑکوں کی تعمیر کا حق مقامی شہریوں کو ہونا چاہیے۔
سربراہ ایم کیو ایم نے کہا کہ آج ایوان میں ایک جماعت کے سوا تمام جماعتیں ہمارے ساتھ ہیں، ہم تو کہہ رہے ہیں کہ آپ پیپلز پارٹی کے میئر کو طاقت دیں، کراچی لوٹ کا مال نہیں ہے، کراچی سندھ کے بجٹ کا 97 فیصد دیتا ہے، اگر عدالتیں بھی انصاف فراہم نہیں کریں گی تو سڑکوں پر جانے کا جمہوری حق استعمال کریں گے۔
خالد مقبول صدیقی نے یہ بھی کہا کہ ایم کیو ایم 18 ویں ترمیم کے خاتمے کا نہیں اس پر مکمل عمل درآمد کا مطالبہ کر رہی ہے۔