دنیا کا پہلا شہر جہاں اسمارٹ فون کے استعمال پر وقت کی حد مقرر کردی گئی
اشاعت کی تاریخ: 8th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
جاپان کے شہر توہوآکے میں اسمارٹ فونز کے حد سے زیادہ استعمال پر قابو پانے کے لیے ایک منفرد قانون نافذ کردیا گیا ہے جس کے تحت شہری روزانہ صرف دو گھنٹے تک ہی اسمارٹ فون استعمال کر سکیں گے۔
یہ قانون یکم اکتوبر سے نافذ ہوا ہے اور اس کا اطلاق شہر کے تمام 69 ہزار شہریوں پر کیا گیا ہے۔
مقامی حکومت کے مطابق یہ پابندی تعلیمی یا دفتری کاموں کے علاوہ فارغ وقت میں فون کے استعمال پر عائد کی گئی ہے۔ اسکولوں کے طالب علموں اور ان کے والدین کو اس قانون سے متعلق میسجز بھی بھیجے گئے ہیں۔ قانون میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اسکول جانے والے بچے رات 9 بجے کے بعد اور 18 سال سے کم عمر نوجوان رات 10 بجے کے بعد اسمارٹ فون استعمال نہیں کر سکیں گے۔
یہ جاپان کا پہلا شہر ہے جہاں شہریوں کے لیے اسمارٹ فونز کے استعمال کے وقت کی حد مقرر کی گئی ہے، تاہم اس کی خلاف ورزی پر کسی قسم کی سزا نہیں رکھی گئی۔
شہر کے میئر مسافومی کوکی کا کہنا ہے کہ قانون کا مقصد شہریوں کو جسمانی و ذہنی صحت کے مسائل اور نیند کی کمی سے بچانا ہے، نہ کہ اسمارٹ فونز کے استعمال پر مکمل پابندی لگانا۔ ان کے مطابق اسمارٹ فونز مفید ضرور ہیں مگر ان کے حد سے زیادہ استعمال کے منفی اثرات سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔ ایک رپورٹ کے مطابق جاپانی نوجوان اوسطاً روزانہ پانچ گھنٹے سے زیادہ وقت آن لائن گزارتے ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: اسمارٹ فونز استعمال پر اسمارٹ فون کے استعمال
پڑھیں:
سندھ حکومت دھان کے سرکاری نرخ فوری مقرر کرے‘ کاشف شیخ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251007-08-12
کراچی (اسٹاف رپورٹر) جماعت اسلامی سندھ کے امیر کاشف سعید شیخ نے دھان کی قیمتوں میں بڑے پیمانے پر کمی اور غیر قانونی کٹوتیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ دھان کے کاشتکاروں کا خیال رکھے اور نہ صرف دھان کی سرکاری قیمت فوری طور پر مقرر کرے بلکہ اس پر عملدرآمد کو بھی یقینی بنائے۔ حکومت خاموش تماشائی بن کر کاشتکاروں کا معاشی قتل اور سرمایہ داروں کو فائدہ پہنچانے کے لیے زراعت کو تباہ کر رہی ہے۔ اس سے قبل گندم کے کاشتکاروں کے ساتھ بھی یہی ناانصافی ہوئی تھی۔ سندھ میں دھان کے کسان انصاف کے لیے سراپا احتجاج بنے ہوئے ہیں لیکن حکمرانوں کے کانوںپر جوں تک نہیں رینگتی۔ سندھ کے معدنی وسائل پر صوبے کا حق حاکمیت ختم کرنے کے بعد ارسا کو ختم کرنے کی کوششیں 18ویں آئینی ترمیم کے خلاف ورزی ہوگی۔ سی سی آئی کو نظر انداز کرکے اتھارٹی بنانا آئین کی خلاف ورزی ہوگی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاڑکانہ میں جماعت اسلامی کے دفتر میں ملاقات کرنے والے مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر پرویز علی شیخ کی قیادت میں دڑو اور سچل ٹاؤن کے متعدد افراد نے جماعت اسلامی میں شمولیت کا اعلان بھی کیا۔ ضلعی امیر ایڈووکیٹ نادر علی کھوسو اور دیگر مقامی رہنما بھی موجود تھے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ سندھ سولر سسٹم پروجیکٹ میں اربوں روپے کی بے ضابطگیوں کا انکشاف عجب کرپشن کی غضب کہانی کے مترادف ہے۔ پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت کا کوئی محکمہ یا منصوبہ ایسا نہیں جو کرپشن سے پاک ہو۔ یہی وجہ ہے کہ ہزاروں ارب روپے خرچ کرنے کے باوجود پورا سندھ تباہی کے آثار دکھائی دے رہا ہے۔ نومبر میں مینار پاکستان لاہور میں ہونے والا اجتماع تاریخی ثابت ہوگا۔ ان شاء اللہ سندھ سے بھی بڑے قافلے شرکت کریں گے۔