عدالت کا ایمان مزاری کیلیے اسٹیٹ کونسل مقرر کرنے کیلیے مراسلہ
اشاعت کی تاریخ: 20th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ کیخلاف متنازع ٹوئٹ کیس کی سماعت ہوئی، عدالت نے ایمان مزاری کیلیے اسٹیٹ کونسل مقرر کرنے کیلیے مراسلہ لکھ دیا۔ ہادی علی چٹھہ کیجانب سے کفایت اللہ وزیر پہلے ہی اسٹیٹ کونسل مقرر ہیں، ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد افضل مجوکہ کی جانب سے مراسلہ لکھا گیا۔ عدالت نے کیس کی اگلی سماعت میں گواہان پر جرح کرنے کا حکم دیا، آج سماعت میں 4 گواہان کیجانب سے بیانات ریکارڈ کروا دیے گئے۔ عدالت نے کیس کی سماعت 24 نومبر تک ملتوی کردی، ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ کیخلاف این سی سی آئی اے نے مقدمہ درج کر رکھا ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ایمان مزاری
پڑھیں:
خواتین کیلیے عبایہ لازمی قرار دینے پر اسلامی بینکوں کیخلاف کارروائی کی ہدایت
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے اسلامی بینکوں کی جانب سے خواتین اسٹاف کیلیے عبایہ لازمی قرار دینے کے خلاف اسٹیٹ بینک کو کارروائی کی ہدایت کردی۔ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس چیئرمین سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں کمیٹی کو سینیٹر زرقا سہروردی نے بتایا کہ اسلامی بینکوں نے خواتین اسٹاف کیلیے عبایا لازمی کر دیا ہے۔ چیئرمین سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ اسٹیٹ بینک اس پر وضاحت دے کہ بینک کس طرح یہ شرط کس طرح عاید کر سکتے ہیں؟ نمائندہ اسٹیٹ بینک نے کہا کہ اسٹیٹ بینک نے بھی یہ چیز نوٹ کی ہے ایسا سارے اسلامی بینکوں میں نہیں ہے البتہ کچھ میں ایسا کیا گیا ہے، اسٹیٹ بینک نے بینکوں کو اس قسم کی کوئی ہدایات جاری نہیں کیں۔ سینیٹر فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ بینکوں کو زبردستی عبایا پہنانے کے حوالے سے اسٹیٹ بینک ہدایات جاری کرے، شلوار قمیص اور دوپٹہ بہترین اسلامی لباس ہیں۔ چیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال نے کہا کہ یہ اسلامی بینکوں کی مارکیٹنگ کا طریقہ کار ہے۔ چیئرمین سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ ملک میں اسلامی بینکاری صرف نام کی اسلامی ہے باقی سارا طریقہ کار پرانا والا ہے، اسٹیٹ بینک ہدایات جاری کرے ورنہ ایسے بینکوں کو کمیٹی میں طلب کریں گے۔