کراچی:

سندھ حکومت نے صوبے بھر میں احتجاج، مظاہرے، دھرنے اور ریلیوں پر ایک ماہ کے لیے پابندی عائد کر دی ہے۔

سندھ حکومت نے صوبے میں امن و امان کی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے سیکشن 144 کے تحت ہر قسم کے احتجاج، مظاہرے، دھرنے، ریلیاں اور پانچ سے زائد افراد کے اجتماع پر پابندی عائد کر دی ہے۔

پابندی کا فیصلہ آئی جی سندھ کی سفارش پر کیا گیا، جنہوں نے مختلف پولیس رینج اور زونز کی رپورٹس کی روشنی میں حکومت کو آگاہ کیا تھا کہ موجودہ حالات میں امن و امان برقرار رکھنے کے لیے فوری اقدامات ضروری ہیں۔

نوٹیفکیشن کے مطابق پابندی صوبے بھر میں فوری طور پر نافذ العمل ہوگی اور ایک ماہ تک برقرار رہے گی۔

حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی شخص یا گروہ کی جانب سے اس فیصلے کی خلاف ورزی کی صورت میں متعلقہ تھانے کے ایس ایچ او کو سیکشن 188 تعزیراتِ پاکستان کے تحت مقدمہ درج کرنے کا اختیار حاصل ہوگا۔

حکومتِ سندھ کا کہنا ہے کہ یہ اقدام عوامی تحفظ اور امن و امان کی صورتحال کو یقینی بنانے کے لیے کیا گیا ہے تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچا جا سکے۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

سندھ حکومت نے کراچی سرکلر ریلوے اور ہائی اسپیڈ ٹرین کے لیے عالمی بینک سے تعاون کی اپیل کی

سندھ حکومت نے کراچی سرکلر ریلوے اور کراچی تا سکھر ہائی اسپیڈ ٹرین منصوبوں کے لیے عالمی بینک سے تعاون کی اپیل کی ہے۔
سینئر صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن نے ان منصوبوں کو سندھ حکومت کے اہم اہداف قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ منصوبے صوبے کے لیے گیم چینجر ثابت ہوں گے۔ انہوں نے عالمی بینک کے وفد سے ملاقات میں صوبے میں اربن موبلٹی کی بہتری، ٹرانسپورٹ سسٹم کی مضبوطی اور مختلف ماڈلز پر تفصیلی تبادلۂ خیال کیا۔
وزیر نے یلو لائن بی آر ٹی منصوبے پر بھی بریفنگ دی اور بتایا کہ تاج حیدر پل کا ایک حصہ مکمل ہو چکا ہے جبکہ دوسرے حصے پر کام جاری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عوام کو سستی اور تیز سفری سہولیات فراہم کرنا حکومت سندھ کا واضح عزم ہے اور منصوبوں کی بروقت تکمیل کے لیے عالمی بینک کے تعاون کی ضرورت ہے۔
شرجیل میمن نے مزید بتایا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے حال ہی میں گرین لائن بی آر ٹی سندھ حکومت کے حوالے کی گئی ہے، جس کے تحت یومیہ رائڈرشپ میں 33 ہزار کا اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں اربن موبلٹی کے لیے مزید بسوں کی ضرورت ہے اور عالمی بینک کی معاونت اس شعبے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔
عالمی بینک کے وفد نے سندھ حکومت کے اقدامات کی تعریف کی اور کہا کہ وہ ریلوے منصوبوں میں بھی اپنا کردار ادا کرنا چاہتے ہیں۔ وفد نے کراچی کو خطے کے اہم شہر کے طور پر سراہا اور اسے سینٹرل ایشیا تک رسائی کے لیے کلیدی مقام قرار دیا۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی میں وکلا کا احتجاج، کارونجھر پہاڑ کے تحفظ اور بقا کا مطالبہ
  • سندھ ہائیکورٹ نے غنی امان چانڈیو اور سرمد میرانی کی درخواست مسترد کر دی
  • کرپشن اسکینڈل، این سی سی آئی اے کے ملوث افسران کے بیرون ملک سفر پر پابندی عائد
  • خیبر پختونخوا اسمبلی اجلاس، امن و امان پر بحث کے دوران حکومتی اور اپوزیشن ارکان آپس میں الجھ پڑے
  • شرجیل میمن کی ورلڈ بینک سے کراچی سرکلر ریلوے کیلئے تعاون کی اپیل
  • شرجیل میمن کی عالمی بینک سے کراچی سرکلر ریلوے کیلئے تعاون کی اپیل
  • سندھ حکومت نے کراچی سرکلر ریلوے اور ہائی اسپیڈ ٹرین کے لیے عالمی بینک سے تعاون کی اپیل کی
  • بھارتی وزیردفاع کےبیان پر پاکستان میں ہندو برادری مشتعل،احتجاجی ریلی نکالی
  • بھارتی وزیردفاع کےبیان پر پاکستان میں ہندو برادری مشتعل،احتجاجی ریلی نکالی گئی
  •  لیسکو نے نادہندہ نجی و سرکاری اداروں کے خلاف ریکوری مہم شروع، اقساط پر پابندی عائد