اسرائیل کو تسلیم نہ کرنے کے مؤقف پر پوری قوم یکجا ہے: حافظ نعیم
اشاعت کی تاریخ: 12th, October 2025 GMT
امیرِ جماعتِ اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمٰن—فائل فوٹو
امیرِ جماعتِ اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ اسرائیل کو تسلیم نہ کرنے کے موقف پر پوری قوم یکجا ہے۔
پشاور میں غزہ مارچ سے خطاب میں حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ اسرائیل سے متعلق یہ قوم وقت آنے پر حکومت اور اپوزیشن سے ضرور حساب مانگے گی۔
انہوں نے کہا کہ مسلمان اور عرب حکمرانوں کی کمزوری کے باعث اسرائیل ہمارے بچوں کو قتل کرتا رہا، اسرائیل کو تسلیم نہ کرنے کے مؤقف پر پاکستانی قوم یکجا ہے۔
امیرِ جماعتِ اسلامی نے کہا کہ اہلِ فلسطین نے اسرائیلی دہشت گردی کا مقابلہ کیا ہے، فلسطینی گھروں کے ملبے کے ڈھیر پر اللّٰہ کے بھروسے فتح کا نشان بنا رہے ہیں۔
اُن کا کہنا ہے کہ غزہ کی مائیں 2 سال مسلسل بارود کے باوجود ڈٹ کر کھڑی رہیں، فلسطینی حماس کے ساتھ کھڑے رہے، اسرائیل کو آخر مذاکرات بھی حماس کے ساتھ کرنے پڑے۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے آنے کے بعد 10 ملین ڈالرز سے زیادہ رقم نیتن یاہو کو دی گئی، ہم تو امریکا سے کہتے ہیں چین اور روس سے وقار کے ساتھ مذاکرت کیے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ یہاں کا عدالتی نظام لوگوں کو انصاف نہیں دے رہا، موجودہ نظام کو بدلنا ہو گا، دنیا کو نئے نظام کی ضرورت ہے، وہ نظام صرف اسلام کا عادلانہ نظام ہے۔
امیرِ جماعتِ اسلامی نے کہا کہ حقیقی تبدیلی کی تحریک مینارِ پاکستان سے شروع کریں گے، 22 اور 23 نومبر کو مینارِ پاکستان پہنچو۔
اُن کا کہنا ہے کہ افغان حکومت کو ذمے داری کا مظاہرہ کرنا چاہیے، ہمارے فوجی جوان شہید ہوئے، افغان حکومت کو کہنا چاہتا ہوں کہ بھارت کبھی آپ کا دوست نہیں بن سکتا۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ مشکل وقت آیا تو بھارت افغانستان کا ساتھ نہیں دے گا بلکہ جشن منائے گا، جو ہو گیا ہے وہ ہو گیا، امن کی جانب بڑھنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ افغان حکومت کو چاہیے کہ افغانستان کی سر زمین پاکستان کے خلاف استعمال نہ ہونے دیں، پاکستان اور افغان حکومت آج سے ہی امن کے لیے بات چیت کا آغاز کریں۔
امیرِ جماعتِ اسلامی نے کہا کہ حالات سدھارنے کے لیے جماعتِ اسلامی اپنا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے، دہشت گردی اور بدامنی پرانی پالیسیوں کا نتیجہ ہے، پالیسیوں پر نظرِ ثانی کی ضرورت ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: افغان حکومت اسرائیل کو حافظ نعیم نے کہا کہ کرنے کے الرحم ن
پڑھیں:
افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہورہی ہے، حافظ نعیم الرحمان
امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے افغان طالبان کو خبردار کیا کہ بھارت ان کا خیرخواہ نہیں ہو سکتا، افغان سرزمین کو پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہونے دینا چاہیے جو کہ استعمال ہورہی ہے۔
غزہ مارچ سے خطاب میں حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے عوام ایک دل کی طرح دھڑکتے ہیں تاہم دونوں طرف کی پالیسیوں نے حالات بگڑنے میں کردار ادا کیا ہے اور مسائل کا حل مذاکرات کے ذریعے ہی ممکن تھا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان غزہ کے عوام کی مدد کے لیے کردار ادا کرے، حافظ نعیم کا وزیراعظم سے ٹیلیفونک رابطہ
امیر جماعت اسلامی نے زور دیا کہ افغان سرزمین کو پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہونے دینا چاہیے اور کہا کہ آپس میں لڑائی کرانا سامراج کا ہدف ہوتا ہے، ہمیں ایک دوسرے کا صفحہ ہموار کرنا چاہیے۔
انہوں نے افغان طالبان سے مخاطب ہو کر کہا کہ بھارت کبھی بھی ان کا خیرخواہ ثابت نہیں ہوگا اور انہیں بھارت پر بھروسہ نہیں کرنا چاہیے۔
حافظ نعیم الرحمان نے پاکستان اور افغانستان کے حکام سے مطالبہ کیا کہ دونوں ممالک دہشت گردی کے خلاف مشترکہ حکمتِ عملی اپنائیں اور اپنی آزادی و خودمختاری کا سودا نہ کریں۔
’ڈونلڈ ٹرمپ نے کوئی ٹھوس معاہدہ نہیں کیا‘غزہ کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ غزہ ملبے میں تبدیل ہو چکا ہے، لوگ شہید ہو رہے ہیں اور بھوک کا شکار ہیں اور ٹرمپ نے کوئی ٹھوس معاہدہ پیش نہیں کیا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ مغرب کے مقابلے پر کھڑا ہونے کے لیے کوئی موزوں متبادل سامنے نہیں آیا اور حکومتوں کو اس کا جواب دینا ہوگا کہ جب بچے قتل ہو رہے تھے تو وہ خاموش کیوں رہے۔
یہ بھی پڑھیں: فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرنے والے ممالک کے اقدام کو سراہتے ہیں، حافظ نعیم الرحمان
نعیم الرحمان نے کہا کہ نیو یارک کے میئر الیکشن، یورپ اور سڈنی سمیت دنیا کے مختلف حصوں میں لوگ احتجاج میں کھڑے ہیں اور برطانیہ کے انتخابات پر غزہ کی صورتحال کا اثر نما نظر آیا۔ انہوں نے ٹرمپ کی سیاست پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان کے اقتدار میں آنے کے پیچھے بڑی رقم خرچ ہوئی۔
امیر جماعت اسلامی نے مغربی ممالک میں دولت اور طاقت کے غلبے پر سوال اٹھایا اور یورپ و اقوامِ متحدہ سے استفسار کیا کہ غزہ پر بمباری کے سلسلے میں خاموشی کیوں اختیار کی گئی ہے۔
’امریکیوں نے ٹرمپ کو نوبل عالمی ایوارڈ دینے کے خیال کی مخالفت کی‘انہوں نے کہا کہ یورپی میڈیا کو استعمال کیا جا رہا ہے مگر سچ سوشل میڈیا کے ذریعے سامنے آ رہا ہے اور 76 فیصد امریکیوں نے ٹرمپ کو نوبل عالمی ایوارڈ دینے کے خیال کی مخالفت کی۔
حافظ نعیم الرحمان نے اسلام کو ایک نظام قرار دیتے ہوئے کہا کہ چہرے بدلنے سے نظام نہیں بدلتا اور مسلم ممالک میں ڈکٹیٹر اور بیرونی ایجنٹس موجود ہیں جو نظام کو متاثر کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: امریکی منافقت ایک دفعہ پھر کھل کر سامنے آ گئی ہے، حافظ نعیم الرحمان
وہ عوام کو 22 اور 23 نومبر کو مینارِ پاکستان میں شرکت کی دعوت بھی دے رہے ہیں اور اس مہم کا نعرہ نظام کو بدلنے کا اعلان ہے۔
عدالتی نظام اور بیوروکریسی پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وکیلوں اور ججز کی قیمتوں کے باعث انصاف عام آدمی کے لیے مہیا نہیں رہا، 26 ویں آئینی ترمیم کے بعد عدالتیں بے اختیار ہو گئی ہیں اور موجودہ بیوروکریسی انگریز دور کا وراثت ہے جو عوام کے وسائل پر ڈاکہ ڈال رہی ہے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ ان کے پاس متبادل نظام موجود ہے اور وہ ایسے افراد کو باہر نکال کر انگریز کے بنائے ہوئے عدالتی اور انتظامی نظام میں تبدیلی لانا چاہتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اسرائیل افغانستان امریکا پاکستان جماعت اسلامی جنگ بندی حافظ نعیم الرحمان غزہ فلسطین