ہمارے بغیر حکومت بنتی ہے نہ چلتی، غلط پالیسیاں غربت میں اضافہ کر رہی ہیں: فضل الرحمن
اشاعت کی تاریخ: 8th, July 2025 GMT
لاہور (خصوصی نامہ نگار) جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ ہمارے بغیر حکومت بنتی ہے نہ ہی چلتی ہے، بجٹ میں ہر چیز کو مہنگا کر دیا گیا۔ غریب آدمی کی قوت خرید جواب دے گئی۔ حکومت کی غلط پالیسیاں غربت میں اضافہ کر رہی ہیں۔ لاہور میں متحدہ ایکشن کمیٹی سرکلر روڈ کے وفد نے مولانا فضل الرحمن سے ملاقات کی اور انہیں اپنے مسائل سے آگاہ کیا۔ شہر کی خوبصورتی کیلئے لاکھوں افراد کو بے روزگار کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ ہماری جماعت پوری قوت کے ساتھ تاجر برادری کے ساتھ کھڑی ہے۔ کمیٹی کے ارکان کا کہنا تھا حکومت شاہ عالم مارکیٹ اور سرکلر روڈ پر 7 ہزار دکانوں اور 500 گھروں کو مسمار کرنا چاہتی ہے۔ مولانا فضل الرحمن کا مزید کہنا تھا جے یو آئی عنقریب اس اہم معاملے پر آل پارٹیز کانفرنس طلب کرے گی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
بیرسٹر گوہر نے فاٹا کمیٹی اجلاس بلانے کو آئین کی خلاف ورزی قرار دے دیا
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ فاٹا کمیٹی کا اجلاس بلانا آئین کی خلاف ورزی ہے۔
اسلام آباد میں پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران بیرسٹر گوہر نے کہا کہ 25ویں ترمیم کے بعد قبائلی علاقے صوبائی حکومت میں ضم ہوچکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ کمیٹی کو ختم کیا جائے، 25 جون کو حکومت نے فاٹا سے متعلق ایک کمیٹی بنائی۔
بیرسٹر گوہر نے مزید کہا کہ قبائلی علاقوں سے منتخب ممبران اسمبلی آج یہاں موجود ہیں،7 ممبران منتخب ایم این ایز میں سے 5 تحریک انصاف سے ہیں، 17 میں سے 14 ممبران صوبائی اسمبلی پی ٹی آئی کے ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ فاٹا کی کمیٹی کا اجلاس بلانا آئین کی خلاف ورزی ہے، قبائلی علاقوں میں جرگہ سسٹم بحالی کا مطالبہ سامنے نہیں آیا۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے یہ بھی کہا کہ فاٹا سے متعلق قانون سازی یا کوئی فیصلے کا اختیار صوبائی حکومت کا کام ہے، حکومت سے مطالبہ ہے کہ فاٹا سے متعلق کمیٹی کو ختم کیا جائے۔
اس موقع پر شاہ فرمان نے کہا کہ فاٹا انضمام اس لئے کیا تاکہ وہاں ترقی ہو، قانون سازی اس لیے کی گئی تاکہ فاٹا سے ممبران اسمبلی کو اختیار دیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ فاٹا انضمام ہوگیا اور مرکز اور صوبوں سے معاہدہ کیا گیا، قبائل تھے، ہیں اور رہیں گے ہم ان کی زندگی تبدیل نہیں کرسکتے، جو مراعات فاٹا کےلئے تھیں ان میں اضافہ کرنا تھا۔