حافظ نعیم الرحمن کی ٹی ایل پی مظاہرین پر فائرنگ و تشدد کی پرزورمذمت
اشاعت کی تاریخ: 13th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور:۔ امیرجماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے تحریک لبیک پاکستان کے مظاہرین پر پولیس فائرنگ اور بہیمانہ تشدد کی پرزور مذمت کی ہے اور اسے ظالمانہ، انتہائی افسوسناک اور تکلیف دہ قرار دیا ہے۔
منصورہ سے جاری بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے ہونے والے مارچ پر پولیس نے مریدکے میں فائرنگ کی جس سے ٹی ایل پی کارکنان کے جاں بحق اور زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں، اسی طرح کارکنان کو گرفتار بھی کیا گیا ہے، یہ ریاستی جبر اور تشدد کی بدترین مثال ہے، اطلاعات کے مطابق ٹی ایل پی کے سربراہ سعد رضوی مذاکرات کے لیے تیار تھے، حکمرانوں نے مظاہرین سے بات چیت کیوں نہیں کی؟
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ اظہار رائے اور احتجاج کو روکنے کے لیے حکومت جس ڈگر پر چل پڑی ہے وہ انتہائی خطرناک ہے، عوام شدید غم و غصہ میں مبتلا ہیں۔ جماعت اسلامی کی جانب سے باربار حکومت و ریاست کو اس جانب متوجہ کیا گیا ہے۔
ہم جاں بحق افراد کے لیے مغفرت اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کرتے ہیں، ٹی ایل پی گرفتار قیادت اور کارکنان کو فوری رہا کیا جائے۔ واقعہ کی شفاف و غیر جانبدارانہ تحقیقات کی جائیں۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
کالعدم مذہبی جماعت کے 181 کارکنان کی ضمانیتں منظور، رہا کرنے کا حکم
لاہور(نیوزڈیسک) ٹی ایل پی پر عائد پابندیاں ختم کرنے کے لئے پنجاب حکومت کے بعد وفاقی کابینہ سے بھی منظوری لی جائے گی، انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد نے کالعدم مذہبی جماعت کے 181 کارکنان کی ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ کالعدم مذہبی جماعت کے کارکنان کی مختلف مقدمات میں گرفتاری کے معاملے میں انسداد دہشت گردی عدالت کے جج ابوالحسنات محمد ذوالقرنین نے کیسز پر سماعت کی۔
جج نے کالعدم مذہبی جماعت کے 181 کارکنان کی ضمانت کی درخواستیں منظور کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
کالعدم مذہبی جماعت کے کارکنان کی 10 10 ہزار روپے کے مچلکوں کی عوض ضمانتیں منظور کی گئیں، ان کے خلاف 3 سے زائد تھانوں میں مقدمات درج ہیں۔