پنجاب حکومت کے خونی کریک ڈاؤن نے جمہوری اقدار پامال کردیں‘طارق سلیم
اشاعت کی تاریخ: 15th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251015-08-13
اسلام آباد (نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی پنجاب ڈاکٹر طارق سلیم نے تحریک لبیک پاکستان کے یکجہتی فلسطین مارچ پر پولیس گردی، خونی کریک ڈاؤن اور مظاہرین پر بہیمانہ تشدد کی پرزور مذمت کرتے ہوئے اسے ریاستی دہشت گردی اور جبر قرار دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ پنجاب حکومت کے ہاتھ نہتے شہریوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں۔ اظہارِ رائے اور
احتجاج کو روکنے کے لیے حکومت جس ڈگر پر چل پڑی ہے وہ انتہائی خطرناک ہے، جس سے پوری قوم شدید اضطراب میں مبتلا ہے۔ڈاکٹر طارق سلیم نے مطالبہ کیا کہ تحریک لبیک کی گرفتار قیادت اور کارکنان کو فوری رہا کیا جائے، سانحہ مریدکے کی شفاف اور غیرجانبدارانہ تحقیقات کرا کے ذمہ داروں کو قرار واقعی سزا دی جائے۔ انھوں نے کہا کہ حکومت نے فاشٹ طرزِ عمل اختیار کر کے عوام کو سیاسی اور جمہوری اظہارِ رائے کے حق سے محروم کردیا ہے جو سراسر غیر آئینی اقدام ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ پرامن احتجاج عوام کا بنیادی حق ہے، حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ مذاکرات کے ذریعے مسائل حل کرے لیکن اس نے ریاستی تشدد کا راستہ اپنایا اور بے گناہ افراد کا خون بہایا۔ ڈاکٹر طارق سلیم نے مطالبہ کیا کہ تحریک لبیک کے سربراہ سعد رضوی کو فوری رہا کیا جائے، شہدا کی میتیں ورثا کے حوالے کی جائیں، زخمیوں کے علاج کی فوری سہولت فراہم کی جائے اور مساجد، مکانات و خانقاہوں کے محاصرے اور مسماری جیسے اقدامات کی مذمت کی۔ انھوں نے کہا کہ عوام کے جمہوری و آئینی حقوق سلب کرنا اور پرامن احتجاج کا حق چھیننا بدترین آمریت ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
احتجاج کی آڑ میں انتشار اور افواہیں پھیلانے والوں کیخلاف کریک ڈاون، 57 گرفتار
سکیورٹی ذرائع کے مطابق انتشار انگیز مہم چلانے والے مزید 109 افراد کے واٹس ایپ اور فیس بک اکاونٹس ٹریس کر لئےگئے ہیں، جبکہ 280 سے زائد ٹویٹر، فیس بک اور واٹس ایپ اکاؤنٹس کی نشاندہی کی گئی ہے۔ متعدد مشتبہ اکاؤنٹس زیرنگرانی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ احتجاج کی آڑ میں انتشار اور افواہیں پھیلانے والوں کیخلاف کریک ڈاون جاری ہے۔ سکیورٹی اداروں نے لاہور سمیت مختلف علاقوں سے 57 افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق ملزمان سوشل میڈیا پر انتشار انگیز مہم چلا رہے تھے۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق انتشار انگیز مہم چلانے والے مزید 109 افراد کے واٹس ایپ اور فیس بک اکاونٹس ٹریس کر لئےگئے ہیں، جبکہ 280 سے زائد ٹویٹر، فیس بک اور واٹس ایپ اکاؤنٹس کی نشاندہی کی گئی ہے۔ متعدد مشتبہ اکاؤنٹس زیرنگرانی ہیں۔ افواہیں پھیلانے والے عناصر کی گرفتاری کیلئے لاہور سمیت مختلف شہروں میں چھاپے جاری ہیں۔ سکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ جھوٹی خبریں پھیلانے والوں کو کسی صورت رعایت نہیں دی جائے گی۔