ٹرمپ کا چین کے ساتھ تجارتی معاملات ختم کرنے پر غور، وجہ کیا بنی؟
اشاعت کی تاریخ: 15th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین کے ساتھ تجارتی تعلقات ختم کرنے پر غور شروع کر دیا ہے۔
میڈیا سے گفتگو کے دوران صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ چین کی جانب سے امریکی سویا بین کی خریداری بند کیے جانے کے بعد یہ فیصلہ زیر غور ہے۔ ان کے مطابق چین نے جان بوجھ کر امریکی سویابین کی خریداری روکی، جو کہ معیشت دشمن اقدام ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین کے اس رویے کی وجہ سے امریکی کسانوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، اور اب چین کے ساتھ کوکنگ آئل سمیت دیگر تجارتی معاملات ختم کرنے پر سنجیدگی سے غور کیا جا رہا ہے۔
صدر ٹرمپ نے مزید کہا کہ امریکہ اپنے لیے آسانی سے کوکنگ آئل تیار کر سکتا ہے، ہمیں اس کے لیے چین پر انحصار کرنے کی ضرورت نہیں۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: چین کے
پڑھیں:
ایران نے امریکی صدرکی مذاکرات کی پیشکش کو متضاد قرار دیدیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251015-08-22
تہران (مانیٹرنگ ڈیسک) ایران نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی امن کی اپیل ان کے ایران کے خلاف اقدامات سے متصادم ہے۔ عالمی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق ایران کی وزارت خارجہ نے منگل کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مذاکرات کی پیشکش پر تنقید کرتے ہوئے واشنگٹن پر دشمنانہ اور مجرمانہ رویّے کا الزام عاید کیا۔ایرانی وزارت خارجہ کی جانب سے یہ بیان ٹرمپ کے اسرائیلی پارلیمان میں کیے گئے اس خطاب کے بعد سامنے آیا جس میں انہوں نے تہران کے ساتھ کسی معاہدے پر پہنچنے پر آمادگی ظاہر کی تھی۔وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ ٹرمپ کی امن کی اپیل اْن کے ایران کے خلاف اقدامات سے متصادم ہے۔ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے منگل کے روز سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک علیحدہ تبصرے میں کہا کہ ٹرمپ یا تو امن ( کا پرچار کرنے والے) کے سفیر بن سکتے ہیں یا پھر جنگ ( کو بڑھاوا دینے والے)، مگر وہ بیک وقت دونوں کے سفیر نہیں ہو سکتے۔ ایرانی وزارتِ خارجہ کے ترجمان کے مطابق امریکا ایک جانب مذاکرات کی بات کرتا ہے اور دوسری جانب ایرانی عوام پر پابندیاں اور حملے کرتا ہے، جو کہ کھلی منافقت ہے۔