سنیل گواسکر کا بھارتی کرکٹ ٹیم کے ’پوسٹ مارٹم‘ کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 27th, November 2025 GMT
مایہ ناز سابق بھارتی بلے باز سنیل گواسکر نے بھارت کی ٹیسٹ کرکٹ پر ’پوسٹ مارٹم‘ کا مطالبہ کیا ہے، کیونکہ 12 ماہ میں دوسری بار سیریز میں وائٹ واش نے بھارتی ٹیم کی ہوم گراؤنڈ پر ناقابلِ شکست رہنے کی ساکھ کو چکنا چور کر دیا ہے۔
بدھ کو دوسرے ٹیسٹ میں جنوبی افریقہ نے بھارت کو ریکارڈ 408 رنز سے شکست دے کر سیریز 2-0 سے اپنے نام کرلی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: گھر کے شیر گھر میں ڈھیر: جنوبی افریقہ کا بھارت کو وائٹ واش، ٹیسٹ سیریز 0-2 سے جیت لی
یہ گزشتہ ایک سال میں بھارت کی ہوم گراؤنڈز پر کھیلے گئے 7 ٹیسٹ میچوں میں 5ویں شکست ہے، جس کا آغاز نیوزی لینڈ کے 3-0 کلین سویپ سے ہوا تھا۔
Sunil Gavaskar blasts Gill and Gambhir ????
“I’ve never seen Indian ODI cricket in such a poor state.
— ???????????????????????? (@ImYorker93) October 19, 2025
گواسکر نے انڈیا ٹوڈے سے گفتگو میں کہا کہ آپ کو ٹیسٹ سطح پر اپنی خامیوں اور مضبوطیوں کا تفصیلی پوسٹ مارٹم کرنے کی ضرورت ہے۔ باہر سے نقطۂ نظر لائیں۔
’آپ کے سابق کوچز راوی شاستری، راہول ڈریوڈ کے علاوہ انیل کمبلے، سورو گنگولی، سچن ٹنڈولکر ان سب کو بٹھا کر اگلے 5 برسوں کے لیے منصوبہ بنائیں کہ بھارتی کرکٹ کو کیا کرنا چاہیے۔‘
یوں تو ہیڈ کوچ گوتم گمبھیر کو بیٹنگ آرڈر میں مسلسل تبدیلی کرنے پر سخت تنقید کا سامنا ہے، تاہم گواسکر نے گمبھیر کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ ذمہ داری کھلاڑیوں پر عائد ہوتی ہے۔
مزید پڑھیں: بھارتی ٹیم کی ٹیسٹ کرکٹ میں ناقص کارکردگی کے باوجود گوتم گمبھیر کا مستعفی ہونے سے انکار
’وہ کوچ ہے، کوچ صرف ٹیم کو تیار کر سکتا ہے، لیکن میدان میں کارکردگی دکھانا کھلاڑیوں کا کام ہے۔‘
اگر آپ اسے چیمپیئنز ٹرافی اور ایشیا کپ جیتنے کا کریڈٹ دینے کو تیار نہیں، تو پھر مجھے بتائیے کہ آپ اس پچ پر کھلاڑیوں کی ناقص کارکردگی کا ذمہ دار اسے کیوں ٹھہرا رہے ہیں۔‘
سیریز میں بھارت کی بیٹنگ بری طرح ناکام رہی، اور گوہاٹی میں ان کی پہلی اننگز کا 201 رنز کا اسکور جنوبی افریقہ کے سائمن ہارمر کی قیادت میں ان کے اسپن اٹیک کے خلاف بہترین ثابت ہوا۔
مزید پڑھیں: بھارت کو جنوبی افریقہ کیخلاف ٹیسٹ میں بڑا دھچکا، شبمن گل انجری کی وجہ سے آئی سی یو منتقل
بھارتی ٹیم کولکتہ میں پہلا ٹیسٹ 3 دن کے اندر ہار گئی، جبکہ دوسرے میچ میں 5ویں دن 549 رنز کے بلند ہدف کے تعاقب میں صرف 140 رنز بنا سکی۔
سینیئر کمنٹیٹر ہارشا بھوگلے نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ بھارت میں کھیلتے ہوئے بھارتی ٹیم کے گرد ایک رعب ہوا کرتا تھا، جو اب وہ نظروں سے اوجھل ہوتا جا رہا ہے۔
سابق وکٹ کیپر دنیش کارتک نے کہا کہ ٹیمیں بھارت آ کر ٹیسٹ کھیلنے سے ڈرتی تھیں، اب وہ شاید خوشی سے ہاتھ مل رہے ہوں گے۔
مزید پڑھیں: ویمنز ورلڈ کپ: بھارت نے جنوبی افریقہ کو شکست دے کر پہلی بار ٹائٹل جیت لیا
’12 ماہ میں دوسری بار وائٹ واش! یہ بھارتی ٹیسٹ کرکٹ کے لیے بہت مشکل وقت ہے، اور سخت فیصلے کرنا پڑ سکتے ہیں۔‘
گزشتہ ماہ بھارت نے کمزور ویسٹ انڈیز کے خلاف ہوم سیریز میں 2-0 سے کامیابی حاصل کی تھی، جبکہ انگلینڈ کے خلاف شبمن گل کی زیرقیادت سیریز 2-2 سے برابر رہی تھی۔
یہ روہت شرما اور ویرات کوہلی کی ریٹائرمنٹ کے بعد ان کی پہلی سیریز تھی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بھارت پوسٹ مارٹم جنوبی افریقہ سنیل گواسکر کرکٹذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بھارت پوسٹ مارٹم جنوبی افریقہ سنیل گواسکر کرکٹ
پڑھیں:
بھارتی ٹیم کی ٹیسٹ کرکٹ میں کارکردگی پر تنقید کے باوجود گوتم گمبھیر کا مستعفی ہونے سے انکار
گزشتہ ایک سال میں بھارت کی ہوم ٹیسٹ میں ناقص کارکردگی کے باوجود کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ گوتم گمبھیر نے واضح کر دیا ہے کہ وہ اپنے عہدے سے استعفیٰ دینے کے حق میں نہیں۔
نیوزی لینڈ کے خلاف 3-0 کی وائٹ واش شکست اور اب جنوبی افریقہ سے 2-0 کے کلین سویپ کے بعد یہ بحث زور پکڑ گئی کہ آیا گمبھیر کو ٹیسٹ کوچنگ چھوڑ دینی چاہیے۔
یہ بھی پڑھیے: انڈین پریمیئر لیگ: گوتم گھمبیر اور نوین الحق کی ویرات کوہلی سے تلخ کلامی
تاہم، پریس کانفرنس میں گمبھیر نے دوٹوک انداز میں اعلان کیا کہ وہ کہیں نہیں جا رہے۔ انہوں نے کہا کہ فیصلہ بی سی سی آئی کا ہے لیکن انہوں نے کبھی بھارتی کرکٹ کو خود سے بڑا نہیں سمجھا۔ انہوں نے یاد دلایا کہ ان کی کوچنگ میں بھارت نے انگلینڈ کے دورے پر بہتر نتائج دیے، جبکہ چیمپئنز ٹرافی اور ایشیا کپ بھی اسی دور میں جیتے۔
گوہاٹی ٹیسٹ میں بھارت کو 408 رنز سے شرمناک شکست ہوئی، جو بھارتی تاریخ کی بدترین ٹیسٹ ہار ہے۔ اس کے بعد صحافیوں نے گمبھیر سے سخت سوالات کیے، جن میں سے ایک نے پوچھا کہ کیا وہ اس عہدے کے لیے صحیح شخص ہیں۔ جواب میں گمبھیر نے شکست کی ذمہ داری قبول کی مگر ساتھ ہی ٹیم کے کم تجربہ کار ہونے کی وضاحت بھی کی۔
یہ بھی پڑھیے: گھر کے شیر گھر میں ڈھیر: جنوبی افریقہ کا بھارت کو وائٹ واش، ٹیسٹ سیریز 0-2 سے جیت لی
انہوں نے کہا کہ ٹیم کے متعدد بلے بازوں نے 15 سے کم ٹیسٹ کھیلے ہیں، اور سینیئر کھلاڑیوں روی چندرن ایشون، روہت شرما اور ویرات کوہلی کی ریٹائرمنٹ نے خلا پیدا کیا ہے۔ گمبھیر نے کہا کہ نوجوان کھلاڑی سیکھ رہے ہیں اور انہیں وقت درکار ہے۔
گمبھیر کے مطابق، شکست یا کامیابی، دونوں کی ذمہ داری پوری ٹیم پر ہوتی ہے، اور وہ ٹیم کے ساتھ کھڑے ہیں۔ مسلسل تنقید کے باوجود، گمبھیر نے واضح کیا ہے کہ وہ اپنی مدت مکمل کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
استعفی ٹیسٹ کرکٹ کوچ گوتم گمبھیر