لاہور احتجاج: 20 مقدمات درج، مختلف شہروں میں 39 افراد گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 14th, October 2025 GMT
لاہور میں احتجاجی مظاہرین کے خلاف پولیس نے کارروائیاں تیز کردی ہیں، پولیس ذرائع کے مطابق اب تک 20 مقدمات مختلف تھانوں میں درج کیے جا چکے ہیں۔
پولیس ذرائع کے مطابق زیادہ تر مقدمات اسلام پورہ، نیو انارکلی، بھاٹی گیٹ، شفیق آباد، گوالمنڈی، بادامی باغ، شاہدرہ، شاہدرہ ٹاؤن، نواں کوٹ اور مریدکے سٹی تھانوں میں پولیس کی مدعیت میں درج کیے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ’پنجاب کالج میں ریپ کا کوئی واقعہ نہیں ہوا‘، لاہور ہائیکورٹ میں پیش ہونے والی رپورٹ میں مزید کیا کہا گیا؟
ان مقدمات میں دہشت گردی، قتل، اقدامِ قتل، اغوا، ہنگامہ آرائی، اور توڑ پھوڑ سمیت دیگر سنگین دفعات شامل کی گئی ہیں۔
پولیس کے مطابق مرید کے میں احتجاج کے دوران سوشل میڈیا پر انتشار پھیلانے والے عناصر کے خلاف بھی کریک ڈاؤن جاری ہے۔
مختلف شہروں میں کی گئی کارروائیوں کے دوران اب تک 39 افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے، یہ کارروائیاں لاہور، قصور، کامونکی، گوجرانوالہ اور شیخوپورہ میں کی گئیں۔
مزید پڑھیں: لاہور میں وکلا کا احتجاج، معاملہ کیا ہے؟
ذرائع کے مطابق 87 مبینہ شرپسندوں کے واٹس ایپ اور فیس بک اکاؤنٹس کو ٹریس کر لیا گیا ہے، جبکہ 200 سے زائد افراد کی فہرست بھی مرتب کر لی گئی ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ کریک ڈاؤن کا دوسرا مرحلہ آج رات سے شروع ہوگا، جس کے بعد گرفتاریوں کا عمل مکمل کر کے قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسلام پورہ بادامی باغ بھاٹی گیٹ سوشل میڈیا شاہدرہ ٹاؤن شفیق آباد فیس بک قانونی کارروائی گوالمنڈی گوجرانوالہ لاہور مریدکے مظاہرین نواں کوٹ نیو انارکلی واٹس ایپ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسلام پورہ سوشل میڈیا شاہدرہ ٹاؤن شفیق آباد فیس بک قانونی کارروائی گوالمنڈی گوجرانوالہ لاہور مریدکے مظاہرین نواں کوٹ نیو انارکلی واٹس ایپ کے مطابق
پڑھیں:
مریدکے میں مذہبی جماعت کا دھرنا اختتام پذیر، تصادم میں ایس ایچ او شہید، 4 افراد جاں بحق، درجنوں زخمی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
مریدکے میں مذہبی جماعت کا دھرنا پولیس کارروائی کے بعد ختم کرادیا گیا۔ صورتِ حال اس وقت سنگین ہوگئی جب مظاہرین کو منتشر کرنے کی کوشش پر مشتعل کارکنوں نے پتھراؤ، پیٹرول بموں اور فائرنگ کا سہارا لیا، جس کے نتیجے میں ایک ایس ایچ او شہید اور درجنوں پولیس اہلکار زخمی ہوگئے۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ترجمان پنجاب پولیس نے کہا ہے کہ تصادم اس وقت شروع ہوا جب قانون نافذ کرنے والے اداروں نے دھرنا ختم کرانے کے لیے کارروائی کی۔ مظاہرین کی جانب سے شدید پتھراؤ اور فائرنگ کے باعث 48 پولیس اہلکار زخمی ہوئے جبکہ حالات پر قابو پانے کے لیے فورس کو اپنے دفاع میں محدود کارروائی کرنا پڑی۔
ترجمان پنجاب پولیس نے مزید بتایا کہ اس دوران مذہبی جماعت کے 3 کارکن اور ایک راہگیر جاں بحق ہوئے، جب کہ آٹھ افراد مختلف نوعیت کے زخموں کے ساتھ اسپتال منتقل کیے گئے۔
پولیس کے مطابق ہنگامہ آرائی کے دوران مشتعل مظاہرین نے 40 سے زائد سرکاری اور نجی گاڑیوں کو نذرِ آتش کر دیا، متعدد شیشے توڑ دیے گئے اور املاک کو نقصان پہنچایا گیا۔ کئی افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ علاقے میں سرچ آپریشن بدستور جاری ہے تاکہ ملوث عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لایا جا سکے۔
ادھر پنجاب سیف سٹی اتھارٹی نے صوبے بھر میں ٹریفک الرٹ جاری کرتے ہوئے شہریوں کو متبادل راستے اختیار کرنے کی ہدایت دی ہے، ٹھوکر نیاز بیگ سے بابو صابو، چونگی امرسدھو سے قصور روڈ، مانگا منڈی سے لاہور کی دونوں سمتوں، پی ایم جی چوک اور داروغوالہ سے سلامت پورہ تک ٹریفک بند کر دی گئی ہے۔
اسی طرح موٹر وے ایم-2 لاہور سے اسلام آباد، ایم-3 لاہور سے عبدالحکیم، اور ایم-11 لاہور سے سیالکوٹ تک ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند ہے۔ موٹر وے پولیس نے ڈرائیوروں کو ہدایت کی ہے کہ غیر ضروری سفر سے گریز کریں اور اپ ڈیٹ شدہ روٹ ایڈوائزری پر عمل کریں۔
دوسری جانب پنجاب یونیورسٹی انتظامیہ نے آج ہونے والے تمام امتحانات ملتوی کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ترجمان یونیورسٹی کے مطابق ایل ایل بی کے امتحانات کل، 14 اکتوبر سے معمول کے مطابق ہوں گے، اور طلبہ کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ اپنی شیڈولنگ کے لیے یونیورسٹی کی ویب سائٹ پر نظر رکھیں۔
پولیس اور ضلعی انتظامیہ کے مطابق امن و امان کی بحالی کے بعد علاقے میں صورتحال بتدریج قابو میں آ رہی ہے، تاہم حفاظتی اقدامات کے تحت اضافی نفری بدستور تعینات ہے تاکہ دوبارہ کسی ناخوشگوار واقعے سے بچا جا سکے۔