یمن سے جدید ترین میزائلوں سے حملے قابو سے باہر ہیں، صیہونی اخبار
اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT
یمن کے مسلسل اور گہرائی میں نشانے پر لگنے والے میزائل حملوں کے متعلق صیہونی ذمہ داروں کی پریشانی کا ذکر کرتے ہوئے اخبار کا کہنا ہے کہ تمام تر کوششوں کے باوجود ان حملوں کو روکنے میں ناکامی کو شکست سے تعبیر کیا جا رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مظلوم فلسطینیوں کی حمایت میں اسرائیل کے خلاف یمن کے حملوں کے متعلق صیہونی اخبار ہارتز لکھا ہے کہ جدید ترین میزائلوں کے حملے اسرائیلی افواج روکنے سے قاصر ہیں۔ یمن کے مسلسل اور گہرائی میں نشانے پر لگنے والے میزائل حملوں کے متعلق صیہونی ذمہ داروں کی پریشانی کا ذکر کرتے ہوئے اخبار کا کہنا ہے کہ تمام تر کوششوں کے باوجود ان حملوں کو روکنے میں ناکامی کو شکست سے تعبیر کیا جا رہا ہے، یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ صیہونی انتظامیہ اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ یہ حملے روکنا اسرائیل کے لئے ممکن نہیں۔ اسی طرح مغربی کنارے، غزہ اور مسجد الاقصیٰ میں ہونیوالے واقعات کیوجہ سے یمنی حملون میں اضافہ ہوتا رہتا ہے، حوثی مجاہدین ایسے دشمن میں تبدیل ہو چکے ہیں جس کا مقابلہ اسرائیل کے لئے مشکل ہے۔ صیہونی اخبار کے مطابق یمنی ہر حملے کے بعد اچھی طرح جائزہ لیتے ہیں اور حملے میں حاصل ہونیوالی کامیابی کی روشنی اگلا حملہ کرتے ہیں، جو پہلے سے زیادہ کارگر اور مہلک ہوتا ہے۔ صیہونی محفلوں میں یہ تسلیم کیا جا رہا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی کی وجہ دراصل یمنی میزائل حملے ہیں، جن کی وجہ سے اسرائیل کو مجبور ہو کر جنگ روکنا پڑے گی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: جا رہا ہے
پڑھیں:
حماس نے 3 یرغمالیوں کی لاشیں واپس کردیں، اسرائیلی حملے میں مزید ایک فلسطینی شہید
امریکی ثالثی میں ہونے والی جنگ بندی کے باوجود اسرائیلی افواج نے ایک اور فلسطینی شہری کو شہید کر دیا ہے، جس کے بعد جنگ بندی کے آغاز سے اب تک شہادتوں کی تعداد 236 ہو گئی ہے۔
الجزیرہ کے مطابق اتوار کو اسرائیلی ڈرون نے غزہ شہر کے علاقے شجاعیہ میں ایک فلسطینی شہری کو نشانہ بنایا، جہاں صبح سے اسرائیلی فوج عمارتوں کو منہدم کر رہی تھی۔
یہ بھی پڑھیے: اسرائیل نے 30 فلسطینیوں کی لاشیں واپس کردیں، غزہ پر بمباری سے مزید شہادتیں
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ مقتول شخص نے جنگ بندی کی لکیر عبور کی اور فوجیوں کے قریب پہنچا، تاہم اس الزام کے ثبوت فراہم نہیں کیے گئے۔
غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق جنگ بندی کے بعد سے اسرائیلی افواج کے حملوں میں 600 فلسطینی زخمی بھی ہوئے ہیں۔ وزارت کا کہنا ہے کہ تباہ شدہ گھروں اور عمارتوں کے ملبے سے مزید 502 لاشیں برآمد کی گئی ہیں، جس سے مجموعی فلسطینی شہادتوں کی تعداد 68,856 ہو گئی ہے۔
دوسری جانب حماس نے 3 اسرائیلی قیدیوں کی لاشیں عالمی ادارۂ ریڈ کراس کے ذریعے اسرائیل کے حوالے کر دی ہیں۔ اسرائیلی وزیرِاعظم بین یامین نیتن یاہو کے دفتر نے لاشوں کی وصولی کی تصدیق کی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: اسرائیل غزہ امن معاہدے کے تحت امداد پہنچانے نہیں دے رہا، اقوام متحدہ
اسرائیلی اخبار ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق یہ لاشیں تل ابیب کے ابو کبیر فرانزک انسٹی ٹیوٹ میں منتقل کر دی گئی ہیں، جہاں ان کی شناخت کا عمل دو دن تک جاری رہ سکتا ہے۔
رپورٹس کے مطابق اسرائیل اب ان قیدیوں کے بدلے 45 فلسطینی قیدیوں کی لاشیں واپس کرے گا، یعنی ہر اسرائیلی قیدی کے بدلے 15 فلسطینیوں کی لاشیں۔
ماہرین اور امریکی حکام کے مطابق باقی ماندہ 8 اسرائیلی قیدیوں کی لاشوں کی تلاش مزید مشکل مرحلہ ثابت ہو سکتی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیل غزہ فلسطین