یمن سے جدید ترین میزائلوں سے حملے قابو سے باہر ہیں، صیہونی اخبار
اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT
یمن کے مسلسل اور گہرائی میں نشانے پر لگنے والے میزائل حملوں کے متعلق صیہونی ذمہ داروں کی پریشانی کا ذکر کرتے ہوئے اخبار کا کہنا ہے کہ تمام تر کوششوں کے باوجود ان حملوں کو روکنے میں ناکامی کو شکست سے تعبیر کیا جا رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مظلوم فلسطینیوں کی حمایت میں اسرائیل کے خلاف یمن کے حملوں کے متعلق صیہونی اخبار ہارتز لکھا ہے کہ جدید ترین میزائلوں کے حملے اسرائیلی افواج روکنے سے قاصر ہیں۔ یمن کے مسلسل اور گہرائی میں نشانے پر لگنے والے میزائل حملوں کے متعلق صیہونی ذمہ داروں کی پریشانی کا ذکر کرتے ہوئے اخبار کا کہنا ہے کہ تمام تر کوششوں کے باوجود ان حملوں کو روکنے میں ناکامی کو شکست سے تعبیر کیا جا رہا ہے، یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ صیہونی انتظامیہ اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ یہ حملے روکنا اسرائیل کے لئے ممکن نہیں۔ اسی طرح مغربی کنارے، غزہ اور مسجد الاقصیٰ میں ہونیوالے واقعات کیوجہ سے یمنی حملون میں اضافہ ہوتا رہتا ہے، حوثی مجاہدین ایسے دشمن میں تبدیل ہو چکے ہیں جس کا مقابلہ اسرائیل کے لئے مشکل ہے۔ صیہونی اخبار کے مطابق یمنی ہر حملے کے بعد اچھی طرح جائزہ لیتے ہیں اور حملے میں حاصل ہونیوالی کامیابی کی روشنی اگلا حملہ کرتے ہیں، جو پہلے سے زیادہ کارگر اور مہلک ہوتا ہے۔ صیہونی محفلوں میں یہ تسلیم کیا جا رہا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی کی وجہ دراصل یمنی میزائل حملے ہیں، جن کی وجہ سے اسرائیل کو مجبور ہو کر جنگ روکنا پڑے گی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: جا رہا ہے
پڑھیں:
غزہ میں جنگ کا اسرائیل کیلئے کوئی فائدہ نہیں، یائیر لیپڈ
غاصب صیہونی رژیم کے اپوزیشن لیڈر نے غزہ میں جنگ بندی معاہدے کی راہ میں غاصب صیہونی وزیراعظم کیجانب سے بار بار روڑے اٹکائے جانے پر شدید تنقید کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ اس جنگ کا اسرائیل کیلئے ذرہ برابر فائدہ نہیں اسلام ٹائمز۔ غاصب صیہونی رژیم میں اپوزیشن جماعتوں کے رہنما یائیر لیپڈ نے ایک بار پھر اعلان کیا ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی جانب سے ہی قیدیوں کے تبادلے و غزہ میں جنگ بندی معاہدے کی راہ میں رکاوٹیں ڈالی جا رہی ہیں۔ یائیر لیپڈ نے کہا کہ نیتن یاہو نے اب موراگ ایکسس پر صیہونی فوج کی موجودگی کو بھی اسرائیلی بقا کا سنگ بنیاد سمجھ رکھا ہے، گو کہ یہ صرف ایک آپریشنل و میدانی مرحلہ ہے۔ الجزیرہ کے مطابق، صیہونی اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ مجھے امید ہے کہ نیتن یاہو اور ٹرمپ کے درمیان کل کی ملاقات قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے پر منتج ہو گی کیونکہ امریکی حکومت اس معاملے پر عمل پیرا ہے۔ غاصب صہیونی سربراہ حزب اختلاف نے اس بات پر بھی زور دیا کہ غزہ کی موجودہ جنگ اسرائیل کے لئے کوئی فائدہ نہیں رکھتی اور مزید کہا کہ جب تک اسرائیل کو غزہ پر حکومت کرنے کے لئے کوئی ''ادارہ'' نہیں مل جاتا، وہ حماس سے چھٹکارا حاصل نہیں کر سکتا! اس حوالے سے اپنی گفتگو کے آخر میں یائیر لیپڈ نے مزید کہا کہ اسرائیل کو غزہ سے فی الفور دستبردار ہو جانا چاہیئے اور غزہ کے مضافات میں واقع صہیونی بستیوں کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لئے اسے اپنی فوجوں کو بفر زون میں تعینات کر دینا چاہیئے!