نیٹّا اہیتوف ممتاز اسرائیلی اخبار ’ دی ہارتز‘ سے وابستہ ہیں۔ وہ اس اخبار کے میگزین سیکشن کی سینیئر ایڈیٹر ہیں۔ انہوں نے حال ہی میں  اخبار میں ایک تجزیہ لکھا۔ جس میں ممتاز فرانسیسی مورخ اور ماہر امور مشرق وسطیٰ جان پیئر فلیو (جنہوں نے کئی ماہ غزہ میں گزارے ہیں)کے حوالے سے غزہ میں تباہی کی تصویر دنیا کو دکھانے کی کوشش کی۔ وہ لکھتی ہیں:

غزہ میں تباہی کی تصویر

غزہ کی پٹی میں داخل ہونے کے بعد، جب جان پیئر فلیو، ممتاز فرانسیسی مورخ اور ماہر امور مشرق وسطیٰ، نے پہلی بار وہاں کے حالات کا جائزہ لیا تو انہیں ایک بہت بڑا دھچکا لگا۔ وہ وہ جگہیں، جو انہیں اپنی کئی سابقہ سفروں میں مانوس لگتی تھیں، اب بالکل بدل چکی تھیں۔ ان کے لیے یہ منظر بے حد حیران کن تھا۔ سڑکیں، گلیاں، عمارتیں، پورے شہر – سب کچھ ملبے کا ڈھیر بن چکا تھا۔

یہ بھی پڑھیے غزہ جنگ: اسرائیلی فوجی بدترین نفسیاتی مسائل سے دوچار، 43 فوجیوں کی خودکشی

یہ تباہی اتنی وسیع اور غیر معمولی تھی کہ جان پیئر فلیو کے لیے سب کچھ اجنبی اور غیر واضح محسوس ہوا۔ وہ ان علاقوں کو پہچاننے سے بالکل قاصر تھے جہاں وہ پہلے کبھی آتے جاتے تھے۔ اس تباہی کا منظر انسان کے اندر کی گہرائیوں کو چھو جاتا ہے۔ ایک وقت تھا جب یہ علاقے آباد، متحرک اور زندگی سے بھرپور تھے، لیکن اب وہاں ملبہ ہی ملبہ تھا۔

ایک مکمل تباہی کا منظر

فلیو کا یہ بیان اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ غزہ میں جو کچھ ہوا، وہ صرف ایک جنگ یا فوجی حملے کا نتیجہ نہیں ہے، بلکہ یہ ایک مکمل انسانی المیہ ہے جس نے علاقے کی بنیادی جڑوں کو چھین لیا۔ وہ جغرافیائی، ثقافتی اور سماجی منظرنامے جو ایک بار غزہ کی پہچان تھے، اب وہاں کا کوئی نشان باقی نہیں رہا۔ یہاں تک کہ جان پیئر فلیو جیسے ماہر بھی اس منظر کو دیکھ کر مکمل طور پر چونک گئے تھے۔

اسرائیل کی صحافیوں پر پابندیاں

اس تباہی کے منظر کو دیکھنے کے بعد جان پیئر فلیو نے کہا کہ اب انہیں اس بات کا پورا احساس ہو رہا ہے کہ اسرائیل نے صحافیوں کو غزہ میں جانے سے کیوں روک رکھا ہے۔ اسرائیل کی جانب سے صحافیوں کی غزہ تک رسائی محدود کرنے کے پیچھے ایک بڑی حکمت عملی چھپی ہوئی ہے: وہ نہیں چاہتے کہ دنیا اس تباہی کو اپنی آنکھوں سے دیکھے۔ اگر دنیا غزہ میں ہونے والی انسانی تباہی کو دیکھے گی تو یہ عالمی رائے عامہ میں ایک بہت بڑا اثر ڈالے گی اور اسرائیل پر مزید دباؤ پڑے گا۔

ایک خطے کی شناخت کا خاتمہ

غزہ کی تباہی صرف اس کی عمارتوں اور انفراسٹرکچر کا خاتمہ نہیں بلکہ اس خطے کی ثقافتی اور سماجی شناخت کا بھی خاتمہ ہے۔ وہ علاقے جہاں کبھی لوگ مل کر رہتے تھے، تجارتی سرگرمیاں ہوتی تھیں، اب وہ سب ملبے میں تبدیل ہو چکے ہیں۔ یہ تباہی محض جغرافیائی سطح پر نہیں، بلکہ ایک پورے معاشرے کی زندگی کو متاثر کرتی ہے۔

بین الاقوامی برادری کا کردار

اسرائیل کی جانب سے میڈیا تک رسائی کو محدود کرنے کا مطلب یہ ہے کہ غزہ کی عوام کی کہانی زیادہ تر دنیا تک نہیں پہنچ پاتی۔ عالمی میڈیا کی نظر سے یہ تباہی غائب رہ جاتی ہے، اور صرف وہی خبریں سامنے آتی ہیں جو اسرائیل کے موقف سے ہم آہنگ ہوں۔ اس طرح عالمی سطح پر اس انسانی بحران کی سنگینی کو کم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

انسانی نقصان اور عالمی ردعمل

فلیو کی رپورٹ اور اس جیسے دوسرے صحافیوں کی کوششیں اس بات کی غمازی کرتی ہیں کہ غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے، وہ صرف ایک سیاسی یا فوجی مسئلہ نہیں ہے، بلکہ یہ ایک انسانی بحران ہے جس کا اثر لاکھوں افراد کی زندگیوں پر پڑ رہا ہے۔ غزہ کے شہریوں کی دردناک صورتحال اور ان کی زندگیوں کی تباہی عالمی برادری کے لیے ایک سنگین چیلنج ہے۔

یہ بھی پڑھیے اسرائیل غزہ میں کسی بھی صورت کامیاب نہیں ہوسکتا، ایلون مسک

تاہم، عالمی سطح پر اس بحران کی حقیقت کو سامنے لانا اور صحافت کی آزادی کو یقینی بنانا بہت ضروری ہے۔ اگر صحافی غزہ کے اندر رپورٹ نہیں کر سکتے، تو یہ ان لاکھوں افراد کے لیے انصاف کی راہ میں رکاوٹ بن جاتی ہے، جو عالمی توجہ اور مدد کے مستحق ہیں۔

یہ پورا منظر نہ صرف غزہ کی تباہی کی تصویر پیش کرتا ہے، بلکہ اس بات کو بھی واضح کرتا ہے کہ کیوں اسرائیل نے صحافیوں کو اس خطے میں داخل ہونے سے روک رکھا ہے۔ عالمی برادری کو اس انسانی بحران کی سنگینی کو سمجھنا اور اس کے حل کے لیے اقدامات اٹھانا انتہائی ضروری ہے، تاکہ غزہ کے عوام کے حقوق کا دفاع کیا جا سکے اور ان کی آواز دنیا تک پہنچ سکے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل جان پیئر فلیو غزہ نیٹّا اہیتوف.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسرائیل کہ غزہ کے لیے غزہ کی اس بات

پڑھیں:

گریٹر اسرائیل عالمی امن کیلئے خطرہ ہے؛ تمام حدیں پار کردیں، امیر قطر

گریٹر اسرائیل عالمی امن کیلئے خطرہ ہے؛ تمام حدیں پار کردیں، امیر قطر WhatsAppFacebookTwitter 0 15 September, 2025 سب نیوز

دوحہ (سب نیوز)امیرِ قطر شیخ تمیم بن حمد الثانی نے دوحہ میں ہونے والے عرب اسلامی سربراہی کے ہنگامی اجلاس سے خطاب میں اسلامی ممالک کے رہنماوں کو خوش آمدید کہا اور شکریہ بھی ادا کیا۔
عرب میڈیا کے مطابق امیرِ قطر شیخ تمیم بن حمد الثانی نے افتتاحی خطاب میں دوحہ میں حماس کے مذاکرات کاروں پر اسرائیل کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے انسانیت کے خلاف جرائم میں تمام حدیں پار کرلیں۔امیر قطر شیخ تمیم بن حمد الثانی نے اسرائیل کی عالمی قوانین کی سنگین پامالی لمحہ فکریہ قرار دیتے ہوئے متنبہ کیا کہ اسرائیل کے توسیع پسندانہ عزائم کو بند اور مشرق مسئلہ فلسطین کے فوری حل پر زور دیا۔انھوں نے اسرائیلی حملے کو خودمختاری اورعلاقائی سالمیت کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے ہمیشہ ثالث کے طور پر خطے میں امن کے لیے اپنا بے لوث کردار ادا کیا ہے۔
امیرِ قطر اسرائیلی حملے کو مذاکراتی عمل کو سبوتاژکرنے کی کوشش قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے امن اور جنگ بندی کی کاوشوں کو شدید نقصان پہنچے گا۔انھوں نے گریٹر اسرائیل کے ایجنڈے کی بھی مذمت کرتے ہوئے اسے عالمی امن کے لیے خطرہ قرار دیا اور یرغمالیوں کی پرامن رہائی کے تمام اسرائیلی دعووں کو جھوٹا قرار دیا۔اسرائیل کی غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کی مذمت کرتے ہوئے امیرِ قطر نے کہا کہ اسرائیل نے انسانیت کے خلاف جرائم میں تمام حدیں پار کردی ہیں۔آخر میں امیر قطر نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ غزہ میں سنگین جنگی جرائم پر اسرائیل سے بازپرس کی جانی چاہیے اور سخت ایکشن لیا جائے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبروزیراعظم کی لینڈ مافیا کیخلاف فیصلہ کن کارروائی، اوورسیز کی شکایات کے ازالے کیلئے 7رکنی جوائنٹ ایکشن کمیٹی تشکیل ، نوٹیفکشن سب نیوز پر وزیراعظم کی لینڈ مافیا کیخلاف فیصلہ کن کارروائی، اوورسیز کی شکایات کے ازالے کیلئے 7رکنی جوائنٹ ایکشن کمیٹی تشکیل ، نوٹیفکشن سب نیوز پر نواز شریف کی بیٹی ہوں کسی کے آگے ہاتھ نہیں پھیلائوں گی، مریم نواز چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کی منظوری کے بعد ہراسمنٹ کمیٹی کا سربراہ تبدیل خیبرپختونخوا کی تاریخ میں پہلی بار خاتون ایس ایس پی تعینات خیبر پختونخوا، 1351انتہائی مطلوب دہشت گردوں کے سروں کی قیمت مقرر عرب اسلامی سربراہی اجلاس،قطر پر اسرائیلی حملے کا جواب واضح اور فیصلہ کن ہونا چاہیے، مسلم ممالک کی تجویز TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • غزہ میں خواتین سڑکوں پر بچوں کو جنم دینے پر مجبور، اقوام متحدہ کا انکشاف
  • اسرائیلی فوج غزہ میں داخل،3 صحافیوں سمیت 62 فلسطینی شہید
  • حکومت سیلاب متاثرین کے لیے عالمی امداد کی اپیل کیوں نہیں کر رہی؟
  • زینت امان کو اپنا آپ کبھی خوبصورت کیوں نہ لگا؟ 70 کی دہائی کی گلیمر کوئین کا انکشاف
  • عالمی سطح پر اسرائیل کو ذلت اور شرمندگی کا سامنا
  • اسرائیل کو عالمی سطح پر بڑھتی ہوئی تنہائی کا سامنا ہے .نیتن یاہو کا اعتراف
  • غزہ میں اسرائیلی فوج داخل، 3 صحافیوں سمیت 60 فلسطینی شہید
  • اسرائیل نے غزہ میں قحط نہ ہونے کا پروپیگنڈا کرنے کیلئے لاکھوں یورو خرچ کیے، رپورٹ میں انکشاف
  • ’دہشت گردوں کو پناہ دینے والے ممالک کی کوئی خودمختاری نہیں‘ نیتن یاہو کی پاکستان اور افغانستان پر تنقید
  • گریٹر اسرائیل عالمی امن کیلئے خطرہ ہے؛ تمام حدیں پار کردیں، امیر قطر