موسمیاتی تبدیلی سے متاثر ممالک ذمہ دار ریاستوں سے ہرجانے کے حقدار ہیں، عالمی عدالت انصاف کا اہم فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 23rd, July 2025 GMT
اقوام متحدہ کی سب سے بڑی عدالت، انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس (آئی سی جے) نے کہا ہے کہ ماحولیاتی تبدیلی ایک فوری اور وجودی خطرہ ہے اور جو ممالک اس سے متاثر ہو رہے ہیں وہ قانونی طور پر ہرجانے کے مستحق ہو سکتے ہیں۔
بدھ کے روز جاری اپنے مشاورتی رائے میں عدالت نے کہا کہ وہ ممالک جو ماحولیاتی آلودگی میں ملوث ہیں اور کرہ ارض کو ماحولیاتی تباہی سے بچانے کے لیے مؤثر اقدامات نہیں کرتے، بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کے مرتکب ہو سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: لاہور ہائیکورٹ کا اسموگ کیس میں تحریری حکم نامہ جاری، درختوں کے تحفظ اور ماحولیاتی بہتری پر زور
یہ پہلا موقع ہے کہ آئی سی جے نے ماحولیاتی بحران پر باقاعدہ مؤقف اختیار کیا ہے۔ عدالت سے 2 اہم سوالات پر رائے مانگی گئی تھی کہ بین الاقوامی قانون کے تحت ممالک کی ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کی ذمہ داریاں کیا ہیں اور ان ممالک کے لیے کیا قانونی نتائج ہوں گے جو ماحولیاتی نظام کو نقصان پہنچاتے ہیں؟
عدالت کے صدر یوچی ایواساوا نے کہا کہ ایک صاف، صحت مند اور پائیدار ماحول کا انسانی حق دیگر انسانی حقوق کے لیے بنیادی حیثیت رکھتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر کوئی ریاست ماحولیاتی نظام کے تحفظ کے لیے مناسب اقدامات نہیں کرتی تو یہ بین الاقوامی طور پر ایک غیر قانونی عمل قرار دیا جا سکتا ہے۔
عدالتی رائے میں کہا گیا کہ تمام ممالک کو چاہیے کہ وہ گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کو کم کرنے کے لیے ایک دوسرے سے تعاون کریں۔ اس کے علاوہ جو ریاستیں ماحولیاتی تبدیلی کے سبب نقصان اٹھا رہی ہیں، انہیں مخصوص حالات میں معاوضہ ملنے کا حق حاصل ہے۔
یہ بھی پڑھیے: موسمیاتی تبدیلی کوئی مفروضہ نہیں، انسانیت کے لیے خطرناک حقیقت ہے، احسن اقبال
واضح رہے کہ حالیہ دنوں امریکا اور پاکستان سمیت دنیا کے متعدد علاقے شدید سیلاب اور تباہ کن بارشوں کی زد میں رہے جس سے سینکڑوں ہلاکتیں ہوئی ہیں۔
یاد رہے کہ اس معاملے کا آغاز 2019 میں فجی کے چند قانون کے طلبا نے کیا تھا جن کی مہم کو بحر الکاہل کی ایک چھوٹی مگر متاثرہ ریاست، وانواتو، نے اپنایا اور 2021 میں آئی سی جے سے باضابطہ درخواست کی کہ وہ ماحولیاتی ذمہ داریوں پر مشاورتی رائے دے۔ دسمبر میں 2 ہفتے تک جاری رہنے والی سماعتوں میں 100 سے زائد ممالک اور عالمی تنظیموں نے شرکت کی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آلودگی سیلاب عالمی عدالت انصاف ماحولیات موسمیاتی تبدیلی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: آلودگی سیلاب عالمی عدالت انصاف ماحولیات موسمیاتی تبدیلی موسمیاتی تبدیلی کے لیے
پڑھیں:
شیر پاؤ پل باغیانہ تقاریر کیس؛ جج نے فیصلہ لکھوانا شروع کر دیا
سٹی42: لاہور میں صحافی، سیاسی کارکن، قانون دان اور پولیس کے اہلکار سب ہی 9 مئی 2023 کو شیر پاؤ پل پر بغاوت پر اکسانے والی تقریریں کرنے اور گھیراؤ جلاؤ کے مشہور مقدمے کا فیصلہ آنے کے منتظر ہیں۔
انسداد دہشتگردی عدالت کے جج کچھ دیر میں فیصلہ سنانے والے ہیں۔
سٹی42 کے نمائندہ جمال الدین کی رپورٹ کے مطابق نو مئی 2023 کو شیر پاؤ پل پر بغاوت پر اکسانے والی تقاریر کرنے اور جلاؤ گھیراؤ کے واقعات کے کیس کا فیصلہ کچھ دیر بعد سنایا جائے گا۔ کچھ دیر پہلے تک موصول ہونے والی اطلاع کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت کے جج ارشد جاوید عدالت مین فیصلہ قلمبند کروا رہے ہیں۔
فیصلہ سنائے جانے کے وقت اس مقدمہ میں ملوث جن ملزموں کی ضمانت ہو چکی ہے ، انہیں بھی عدالت میں موجود رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
کولمبیا یونیورسٹی نے اسرائیل مخالف مظاہروں پر درجنوں طلباء کو یونی ورسٹی سے نکال دیا
شاہ محمود قریشی، یاسمین راشد، عمر سرفراز اور دیگر اہم ملزموں پر نو مئی 2023 کو تشدد اور ریاست کے خلاف بغاوت کے کئی مقدمات میں سے شیر پاؤ پل تقاریر اور گھیراؤ جلاؤ کیس پہلا مقدمہ ہے جس کا فیصلہ آج سنایا جا رہا ہے۔
اس مقدمہ میں زیر حراست سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور دوسرے 13 ملزموں کا ٹرائل مکمل ہو چکا ہے۔
اس کیس کے ملزموں میں پی ٹی آئی کی پنجاب کی سابق صدر اور سابق صوبائی وزیر صحت یاسمین راشد ، سابق وزیر خارجہ اور پی ٹی آئی کے سابق وائس چئیرمین شاہ محمود قریشی کے ساتھ اعجاز چوہدری ،عمر سرفراز چیمہ ٫،میاں محمود الرشید بھی شامل ہیں۔
تھانہ سرور روڈپولیس نے مقدمہ نمبر 97/23 درج کیا تھا اور تحقیقات مکمل کرنے کے بعد مناسب وقت پر مقدمہ کا چالان جمع کروا دیا تھا۔
شیرپاؤ پل کیس میں سزاؤں پر پی ٹی آئی کا ردعمل
انسداد دہشتگردی عدالت نے ملزموں کی سکیورٹی کے سبب سے مقدمہ کی بیشتر سماعت لاہور میں کوٹ لکھپت جیل میں کی۔
آج فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد عدالت نے فیصلہ محفوظ کیا۔
اے ٹی سی جج ارشد جاوید کوٹ لکھپت جیل میں اپنی عدالت میں کچھ دیر میں فیصلہ سنائیں گے۔