ایف ٹی اے ہندوستان کی صنعتی پالیسی میں ایک خطرناک تبدیلی ہے، جے رام رمیش
اشاعت کی تاریخ: 23rd, July 2025 GMT
کانگریس کے جنرل سکریٹری کے مطابق گزشتہ 11 برسوں میں مودی حکومت نے چند مخصوص کارپوریٹ گھرانوں کو ترجیح دیکر ان صنعتوں کو مسلسل نظرانداز کیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کانگریس کے سینیئر لیڈر جے رام رمیش نے وزیراعظم نریندر مودی کے برطانیہ اور مالدیپ کے دورے پر تنقید کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ اس دوران بھارت اور برطانیہ کے درمیان ہونے والا فری ٹریڈ ایگریمنٹ (ایف ٹی اے) بھارت کی گھریلو مارکیٹ کے متعدد شعبوں اور خاص طور پر ملک کی چھوٹی صنعتوں کے لئے خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔ جے رام رمیش نے بھارتی وزیراعظم کو طنزاً "سپر پریمیم فریکوئنٹ فلائر" قرار دیتے ہوئے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ سپر پریمیم فریکوئنٹ فلائر آج ایک بار پھر بیرون ملک روانہ ہوگئے، اس بار برطانیہ اور مالدیپ کے سفر پر ہیں۔ جے رام رمیش نے کہا کہ ہند-برطانیہ ایف ٹی اے ہندوستان کی چھوٹی، درمیانی اور مائیکرو صنعتوں کے لئے تباہ کن ہوگا، جو کہ ملکی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی اور سب سے بڑے روزگار دینے والے شعبے ہیں۔
جے رام رمیش کے مطابق گزشتہ 11 برسوں میں حکومت نے چند مخصوص کارپوریٹ گھرانوں کو ترجیح دے کر ان صنعتوں کو مسلسل نظرانداز کیا ہے۔ اپنی پوسٹ میں جے رام رمیش نے دہلی کے ایک تھنک ٹینک گلوبل ٹریڈ ریسرچ انیشی ایٹو (GTRI) کے حوالے سے بتایا کہ یہ ایف ٹی اے برطانوی کمپنیوں کو ہندوستانی سرکاری خریداری میں داخلے کی اجازت دے گا، جو تقریباً 600 بلین ڈالر کا بازار ہے۔ جے رام رمیش کے مطابق یہ ہندوستان کی صنعتی پالیسی میں ایک خطرناک تبدیلی ہے، جو مقامی صنعتوں کو تحفظ دینے والی پالیسیوں کو کمزور کرے گی۔ جے رام رمیش نے کہا کہ یہ نرمی مستقبل میں دیگر ممالک سے معاہدوں میں مزید رعایتوں کی راہ ہموار کرے گی۔
جے رام رمیش نے ان اعداد و شمار کی روشنی میں نریندر مودی پر نشانہ سادھتے ہوئے لکھا کہ وزیراعظم اور ان کا پروپیگنڈا اس معاہدے کو جتنی بھی خوبصورت پیکنگ میں پیش کرے، لیکن حقیقت یہ ہے کہ اس کے ہندوستان کے مقامی صنعت کاروں پر گہرے اور منفی اثرات مرتب ہوں گے۔ واضح رہے کہ حکومت کی جانب سے ہند-برطانیہ ایف ٹی اے کو ایک تاریخی معاہدے کے طور پر پیش کیا جا رہا ہے، لیکن حزبِ اختلاف کا دعویٰ ہے کہ اس معاہدے سے ہندوستان کی خودمختاری اور مقامی صنعتوں کو سخت دھچکا لگے گا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ہندوستان کی صنعتوں کو ایف ٹی اے
پڑھیں:
مشرف علی زیدی وزیر اعظم کے ترجمان برائے غیرملکی میڈیا مقرر
اسلام آباد(نمائندہ خصوصی )وفاقی وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ نے ایکس پر مشرف زیدی کی تقرری کا نوٹیفکیشن شیئر کیا، جس میں کہا گیا ہے کہ یہ تقرری ’ وزیر اعظم کے 4 جون کے اسی نمبر کے سابق احکامات اور کابینہ ڈویژن کے سرکلر نمبر 3-2/2024-Min-I، مورخہ 10 جون’ کو منسوخ کرتے ہوئے کی گئی ہے۔’نوٹیفکیشن میں لکھا گیا:’ مشرف علی زیدی کو وزیر اعظم کا غیر ملکی میڈیا کے لیے ترجمان فوری طور پر اور اگلے احکامات تک کے لیے تعینات کیا جاتا ہے۔ وزارتِ اطلاعات و نشریات اور کابینہ ڈویژن سے درخواست کی جاتی ہے کہ اس حوالے سے مزید کارروائی کریں۔’اپنے پیغام میں عطااللہ تارڑ نے لکھا:’ خوش آمدید ، آپ ہماری ٹیم کے لیے ایک بہترین اضافہ ہیں۔ گزشتہ چند ماہ آپ کے ساتھ کام کرنا خوشگوار تجربہ رہا، امید ہے کہ یہ ٹیم ورک اسی جذبے کے ساتھ جاری رہے گا۔’
مشرف زیدی، جو وزیرِ اعظم کے سرکاری کارکردگی اور اختراعات کے کوآرڈینیٹر کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں، نے اپنی لنکڈ اِن پروفائل کے مطابق لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز (لمز) سے اکنامکس میں بی ایس سی (آنرز) کی ڈگری حاصل کی، جبکہ نیویارک کے بارک کالج سے پالیسی تجزیہ اور نان پرافٹ مینجمنٹ میں ماسٹر آف پبلک ایڈمنسٹریشن کی ڈگری حاصل کی۔انہوں نے 2011 سے 2013 تک وزارتِ خارجہ میں بطور پالیسی مشیر خدمات انجام دیں، اس کے بعد 2013 سے 2018 تک الف اعلان کے کیمپین ڈائریکٹر اور چیف ایگزیکٹو آفیسر کے طور پر کام کیا۔
مشرف زیدی نے 2018 میں اسلام آباد میں قائم پالیسی تھنک ٹینک ’ تبادلَہ’ (Tabadlab) کی بنیاد رکھی، جہاں وہ جون 2025 تک سی ای او رہے۔ بعد ازاں، وہ اگست تک اسی ادارے میں بطور سینئر فیلو کام کرتے رہے۔