غیر قانونی ہاوسنگ اسکیموں کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائیگا، چیئرمین سی ڈی اے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 22nd, July 2025 GMT
غیر قانونی ہاوسنگ اسکیموں کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائیگا، چیئرمین سی ڈی اے کا اعلان WhatsAppFacebookTwitter 0 22 July, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(سب نیوز)چیئرمین سی ڈی اے و چیف کمشنر اسلام آباد محمد علی رندھاوا کی زیر صدارت سی ڈی اے ہیڈکوارٹرز میں ایک اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں غیر قانونی ہاوسنگ سوسائٹیز، کوآپریٹو سوسائٹیز، ناجائز تجاوزات کے بارے میں وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی ہدایت پر سی ڈی اے، اسلام آباد انتظامیہ اور ڈی ایم اے کی کارروائیوں کے بارے میں اب تک کی پیش رفت کا جائزہ لیا۔چیئرمین سی ڈی اے کو بریفننگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ سی ڈی اے نے وفاقی دارالحکومت میں غیر قانونی ہاوسنگ سوسائٹیز اور ناجائز تجاوزات کے خلاف قانون کے مطابق اقدامات اٹھا رہا ہے۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ سی ڈی اے نے اسلام آباد کی حدود میں قائم قانونی اور غیر قانونی ہاوسنگ سوسائٹیز کی معلومات نہ صرف اپنی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کر رکھی ہیں بلکہ سی ڈی اے جن سوسائٹیز نے بغیر اجازت ترقیاتی سرگرمیاں شروع کر رکھی ہیں ان کے خلاف سی ڈی اے کی قانون کے مطابق کاروائیاں جاری ہیں جن میں متعدد ہاوسنگ سوسائیٹز کے لے آوٹ پلان اور این او سی کی منسوخی کے علاوہ متعدد سوسائٹیز کے دفاتر کو قانون کے تقاضوں کے عین مطابق سیل کیا جا رہا ہے۔ سی ڈی اے نے شہریوں سےآن لائن پورٹل پر غیر قانونی سوسائٹیز کی فہرست شائع کر دی گئی ہے۔ رجسٹرڈ اور قانونی ہاوسنگ سوسائٹیز کو بھی ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اپنی سو سائیٹیز میں ترقیاتی کام سی ڈی اے سے منظور شدہ لے آوٹ پلان اور این او سی کے مطابق کریں۔ قانون کے مطابق کوئی بھی ہاوسنگ سوسائٹی لے آٹ پلان کی منظوری سے زیادہ پلاٹس بیچنے کی مجاز نہیں۔
لے آوٹ پلان اور نقشہ کی منظوری کے بغیر پلاٹس اور فائلیں فروخت کرنے والی ہاوسنگ سوسائیٹز کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لانے ، ان کے لے آوٹ پلان اور این او سی کی منسوخی بھی کی جائے گی۔ سی ڈی اے نے غیر قانونی ہاسنگ سوسائیٹز کی تشہیر کرنے اور ان کو تعمیراتی سامان فروخت کرنے والوں سے کہا ہے کہ کسی بھی غیر قانونی ہاوسنگ سوسائٹی کہ تشہیر اور تعمیراتی سامان فروخت کرنے سے اجتناب کریں۔ چیئرمین سی ڈی اے نے کہا کہ شہریوں کے مفادات کا تحفظ ادارے کی ذمہ داری ہے اور غیر قانونی ہاوسنگ اسکیموں کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے شہریوں پر زور دیا کہ وہ اسلام آباد کی حدود میں قائم کسی بھی ہاوسنگ سوسائٹی میں سرمایہ کاری سے قبل سی ڈی اے کے پلاننگ ونگ یا سی ڈی اے کی ویب سائٹ پر موجود معلومات سے استفادہ حاصل کرسکتے ہیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپنجاب حکومت کا منشیات کے سدباب کیلئے اہم اقدام، کاونٹر نارکوٹکس فورس قائم پنجاب حکومت کا منشیات کے سدباب کیلئے اہم اقدام، کاونٹر نارکوٹکس فورس قائم عمران خان کے بیٹے کب پاکستان آئیں گے، علیمہ خان نے بتادیا چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کا مقدمات کی درجہ بندی میں تاخیر پر تشویش کا اظہار تحریک انصاف کا 5اگست کو مینار پاکستان پر جلسے کا اعلان، اجازت کیلئے درخواست دیدی ضرورت پڑی تو واشنگٹن دوبارہ حملہ کرے گا، ڈونلڈ ٹرمپ کی ایران کو پھر دھمکی سی ڈی اے ملازمین کو پلاٹوں کی الاٹمنٹ کا معاملہ، اسلام آباد ہائیکورٹ کا تفصیلی فیصلہ جاریCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: غیر قانونی ہاوسنگ چیئرمین سی ڈی اے
پڑھیں:
سندھ کے کسانوں کا جرمن کمپنیوں کے خلاف قانونی کارروائی کا اعلان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سندھ کے سیلاب متاثرہ کسانوں نے کہا ہے کہ وہ 2022 کے تباہ کن سیلاب کے نتیجے میں زمینیں، فصلیں اور روزگار کھو بیٹھے، اور اب وہ جرمنی کی آلودگی پھیلانے والی کمپنیوں کے خلاف قانونی مقدمہ دائر کرنے جا رہے ہیں۔
کسانوں کی جانب سے جرمن توانائی کمپنی آر ڈبلیو ای (RWE) اور ہائیڈلبرگ سیمنٹ کمپنی کو باضابطہ قانونی نوٹس بھجوا دیا گیا ہے۔ نوٹس میں خبردار کیا گیا کہ اگر کسانوں کے نقصان کی قیمت ادا نہ کی گئی تو دسمبر میں جرمن عدالتوں میں مقدمہ دائر کیا جائے گا۔ کسانوں کا مؤقف ہے کہ موسمیاتی تبدیلی اور کاربن اخراج میں بڑا حصہ ڈالنے والی بڑی کمپنیاں ہی اس تباہی کی ذمہ دار ہیں، اس لیے انہیں نقصان کی ادائیگی بھی کرنی چاہیے۔
کسانوں نے کہا کہ وہ خود ماحولیات کی بربادی میں سب سے کم حصہ دار ہیں لیکن نقصان سب سے زیادہ انہیں اٹھانا پڑا ہے۔ چاول اور گندم کی فصلیں ضائع ہوئیں، زمینیں برباد ہوئیں، اور تخمینے کے مطابق صرف سندھ کے ان متاثرہ کسانوں کو 10 لاکھ یورو سے زائد کا نقصان ہوا ہے جس کا ازالہ وہ ان کمپنیاں سے چاہتے ہیں۔ ادھر جرمن کمپنیوں کا کہنا ہے کہ انہیں ملنے والے قانونی نوٹس کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔
برطانوی میڈیا کے مطابق عالمی کلائمیٹ رسک انڈیکس نے 2022 میں پاکستان کو دنیا کا سب سے زیادہ موسمیاتی آفات سے متاثر ملک قرار دیا تھا۔ اس سال کی بارشوں سے ملک کا ایک تہائی حصہ ڈوب گیا، 1،700 سے زائد افراد جاں بحق ہوئے، 3 کروڑ 30 لاکھ سے زیادہ متاثر ہوئے اور اقتصادی نقصان 30 ارب ڈالر سے تجاوز کر گیا۔ سندھ اس سیلاب سے سب سے زیادہ متاثر ہوا، بعض اضلاع تقریباً ایک سال تک پانی میں ڈوبے رہے۔