گلوبل ہیلتھ فورم 2025 میں شرکت کیلیے وزیر صحت مصطفیٰ کمال بیجنگ روانہ
اشاعت کی تاریخ: 23rd, July 2025 GMT
وفاقی وزیر صحت سید مصطفی کمال اور ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی سندھ آپریشن کے سربراہ ڈاکٹر عبید علی منگل کی شب بیجینگ روانہ ہوگئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزرات صحت کے ماہرین بیجینگ میں منعقد ہونے والی دو روزہ گلوبل ہیلتھ فورم 2025 میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔
کانفرنس میں دنیا بھر میں صحت کی صنعت کا نیامستقبل اور صحت کے شعبے میں ٹیکنالوجی کے حوالے یہ ماہرین خصوصی مقالے بھی پیش کریں گے۔
وفاقی وزیرسید مصطفی کمال اور ڈریپ سندھ کے سربراہ ڈاکٹر عبید علی چائنا کے وزارت صحت کے اعلی حکام سے ملاقات کریں گے اورپاکستان میں صحت کے شعبے میں مصنوعی ذہانت میں مصنوعی ذہانت (اے آئی) کا استعمال، زچہ و بچہ کی صحت اور پاکستان میں چائنا کی ٹیکنالوجی اور صحت مند معاشرے کے قیام کے حوالے سے بھی بات چیت کریں گے۔
عالمی صحت کانفرںس میں پاکستان سمیت دنیا بھر ماحولیاتی تبدیلیوں کے صحت پر اثرات، اور عالمی صحت کی کوریج جیسے موضوعات پر بھی اہم تبادلہ خیال کریں گے جبکہ کانفرنس میں پھیپھڑوں کی صحت کے اقدامات، اور بائیوفارماسیوٹیکل ترقی پر بحث ہوگی۔
ساتھ ہی چین-جاپان صحت کی صنعت کے حوالے سے بھی بات چیت کی جائے گی ۔ یہ ایونٹ بین الاقوامی تعاون کو فروغ دینے اور اقوام متحدہ کے پائیدار ترقی کے اہداف کے ساتھ ہم آہنگی پیدا کرنے کے لیے عالمی صحت کے چیلنجز سے نمٹنے کا مقصد رکھتا ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
غزہ جنگ بندی معاہدے پر عمل آمد کیلئے ترکیے میں اجلاس، اسحاق ڈار شرکت کریں گے
اسلام آباد:ترک وزیر خارجہ ہاکان فیدان کی دعوت پر نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار غزہ جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد اور امداد سمیت دیگر معاملات پر استنبول میں ہونے والے عرب و اسلامی وزرائے خارجہ کے رابطہ اجلاس میں شرکت کرنے کے لیے ایک روزہ دورے پر کل استنبول جائیں گے۔
دفترخارجہ کے مطابق استنبول اجلاس کے دوران پاکستان اس بات پر زور دے گا کہ جنگ بندی معاہدے پر مکمل عمل درآمد، مقبوضہ فلسطینی علاقوں بالخصوص غزہ سے اسرائیلی افواج کے مکمل انخلا، فلسطینی عوام تک انسانی امداد کی بلا رکاوٹ فراہمی اور غزہ کی تعمیر نو کو یقینی بنایا جائے۔
پاکستان اس موقع پر اس مؤقف کا اعادہ بھی کرے گا کہ عالمی برادری کو مشترکہ کوششوں کے ذریعے ایک آزاد، قابل بقا اور مسلسل ریاست فلسطین کے قیام کو یقینی بنانا چاہیے، جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو اور جو 1967 سے قبل کی سرحدوں اور متعلقہ اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے ساتھ ساتھ عرب امن منصوبے کے مطابق ہو۔
بیان میں کہا گیا کہ پاکستان اس امر پر پختہ یقین رکھتا ہے اور ہمیشہ سے اس کوشش میں مصروف رہا ہے کہ فلسطینی عوام کو انصاف، امن اور عزت کے ساتھ ان کے حق خودارادیت کی تکمیل کے لیے تمام ممکنہ سفارتی و انسانی اقدامات کیے جائیں۔
خیال رہے کہ پاکستان سات دیگر عرب اور اسلامی ممالک کے ساتھ مل کر اس امن کوشش کا حصہ رہا ہے جس کے نتیجے میں غزہ امن معاہدہ شرم الشیخ میں طے پایا تھا۔